تھائی شہریوں کو پاکستان سے بھارتی وائرس لگنے کا امکان ہی نہیں، اسد عمر

اپ ڈیٹ 11 مئ 2021
اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی قسم موجود نہیں ہے—فائل/فوٹو: اے پی پی
اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں بھارتی قسم موجود نہیں ہے—فائل/فوٹو: اے پی پی

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقیات اسد عمر نے کہا ہے کہ تھائی لینڈ کے دو شہریوں میں پاکستان سے بھارتی وائرس لگنے کا 'سوال ہی پیدا نہیں ہوتا' کیونکہ پاکستان میں یہ وائرس موجود نہیں ہے۔

تھائی حکام نے اس سے قبل کہا تھا کہ ملک میں بھارتی کووڈ کی قسم کی تصدیق ہوئی ہے، تھائی خاتون اور ان کے 4 سالہ بیٹے کو پاکستان سے واپسی پر قرنطینہ بھیج دیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: عالمی ادارہ صحت نے بھارت میں دریافت کورونا کی قسم کو عالمی خطرہ قرار دے دیا

ڈان سے بات کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ پاکستان میں برطانوی، برازیلین اور جنوبی افریقی وائرس رپورٹ ہوا تھا لیکن بھارتی قسم کی رپورٹ تاحال نہیں آئی ہے۔

—فوٹو: اے پی
—فوٹو: اے پی

ان کا کہنا تھا کہ یہ ممکن ہے کہ خاتون کو یہ وائرس تھائی لینڈ یا کہیں اور سے لگا ہو کیونکہ پاکستان میں تو اب تک رپورٹ ہی نہیں ہوا۔

تھائی لینڈ میں نئے قسم کے کورونا وائرس کی رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں اپریل کے آغاز سے کورونا کی نئی لہر کی لپیٹ میں ہے جہاں بنکاک اور دیگر تفریحی مقامات میں سیاحوں کا بھی ہجوم رہتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق حال ہی میں رپورٹ ہونے والے اکثر کیسز کی تعداد برطانوی قسم کی ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے۔

تھائی لینڈ کی حکومت نے بھارت سے اپنے شہریوں کے علاوہ دیگر افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے، جس کا آغاز یکم مئی سے ہوگیا کیونکہ بھارت میں گزشتہ ماہ سے ہی کورونا کیسز کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہے۔

بھارت میں کورونا وائرس کے 2 کروڑ 26 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جو کیسز کے اعتبار سے امریکا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے جبکہ اموات کی مجموعی تعداد بھی 2 لاکھ 46 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

رپورٹس کے مطابق بھارت میں کورونا کے مجموعی کیسز اور ہلاکتوں کی اصل تعداد رپورٹ ہونے والی تعداد سے کہیں زیادہ بتائی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں کورونا کی نئی قسم سے وبا کی صورتحال خراب ہوئی، ڈبلیو ایچ او

تھائی لینڈ کی وزارت خارجہ کے ترجمان ٹانی سینگراٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان، بنگلہ دیش اور نیپال سے بھی لوگوں کی آمد پر پابندی میں توسیع کردی ہے تاکہ بھارتی قسم کے پھیلاؤ کو روکا جائے۔

سرکاری سینٹر برائے کووڈ-19 کے نائب ترجمان اپیسامائی سریرانگسان کا کہنا تھا کہ حکام غیرقانونی طور پر تھائی لینڈ میں داخل ہونے والے افراد سے بھی پریشان ہے جن میں اکثریت ہمسایہ ملک کمبوڈیا اور میانمار کے شہریوں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی کووڈ کی قسم 42 سالہ حاملہ خاتون میں رپورٹ ہوئی ہے جو 24 اپریل کو تین بچوں کے ساتھ پہنچی تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ خاتون اور ان کے 4 سالہ بچے کو ایک کمرے میں سرکاری سرپرستی میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جبکہ دیگر دو بیٹوں کو الگ کمرے میں رکھا گیا ہے جن کی عمریں بالترتیب 6 اور 8 سال ہیں اور ان کی رپورٹ بھی منفی ہے۔

تھائی حکام نے کہا تھا کہ آج کورونا کے ایک ہزار 630 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور کیسز کی مجموعی تعداد 85 ہزار 5 ہوگئی ہے جبکہ 22 اموات کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد بھی 421 تک پہنچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق تھائی لینڈ میں رپورٹ ہونے والے کیسز میں ایک تہائی تعداد بنکاک میں سامنے آئی ہے جہاں اتوار کو 980 کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم آج کم ہو کر 565 ہوگئے ہیں جبکہ ہفتے کو ریکارڈ ایک ہزار 112 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں