امریکا میں 12 سال کے عمر کے بچوں کے لیے کووڈ ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی گئی ہے۔

ایف ڈی اے نے فائزر/بائیو این ٹیک کووڈ ویکسین کو 12 سے 15 سال کے عمر کے بچوں کو استعمال کرنے کی منظوری دی۔

امریکا میں پہلے ہی 16 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسین کا استعمال ہورہا ہے اور اب اس میں زیادہ کم عمر بچوں کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

امریکا میں فائزر ویکسین کو ہنگامی استعمال کی منظوری تحت استعمال کیا جارہا ہے مگر کمپنی کی جانب سے اب اس کی مکمل منظوری حاصل کرنے کے لیے کوششیں شروع کردی گئی ہیں۔

ایف ڈی اے کی قائم مقام کمشنر جینیٹ ووڈ کوک نے بتایا کہ اس منظوری سے بچوں کو کووڈ 19 سے تحفظ مل سکے گا، حالات معمول پر آنے اور وبا کے خاتمے کی جانب ہم مزید آگے بڑھ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ والدین کو یقین دہانی کرائی جاتی ہے کہ ادارے نے تمام دستیاب ڈیٹا کا باریک بینی سے جائزہ لیا اور اس کے بعد بچوں کے لیے اس کی منظوری دی۔

ایف ڈی اے کے مطابق مارچ 2020 سے اپریل 2021 تک امریکا میں 11 سے 17 سال کی عمر کے بچوں میں 15 لاکھ کووڈ کیسز رپورٹ ہوئے۔

فائزر کی ویکسین کو متعدد ممالک میں 16 سال کی عمر کے افراد کو استعمال کرایا جارہا ہے مگر کینیڈا پہلا ملک تھا جہاں 12 سال کے بچوں کے لیے اس کی منظوری دی گئی۔

اگرچہ بچوں میں کووڈ سے سنگین بیماری کا خطرہ بالغ افراد کے مقابلے میں کم ہوتا ہے، مگر امریکا میں ان کے کیسز 14 فیصد کے ققریب تھے، جبکہ 286 ہلاک ہوئے اور 15 ہزار کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا۔

ایف ڈی اے نے بتایا کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے فوائد ممکنہ خطرات کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں۔

ایف ڈی اے ڈائریکٹر پیٹر مارکس نے بتایا کہ دستیاب ڈیٹا کی جانچ پڑتال سے ثابت ہوا کہ 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کے لیے اس ویکسین کو ہنگامی استعمال کی منظوری دی جاسکتی ہے۔

فائزر کی جانب سے 6 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں بھی ویکسین کے اثرات کا ٹرائل کیا جارہا ہے جس میں یہ تعین بھی کیا جائے گا کہ ننھے بچوں کے لیے ویکسین کی خوراک کی مقدار نوجوانوں اور بالغ افراد سے کتنی مختلف ہونی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں