نیب نے شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کیلئے درخواست دی ہے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 11 مئ 2021
شیخ رشید نے کہا کہ وزارت قانون اور وزارت داخلہ فیصلہ کریں گی—فائل/فوٹو: اے پی پی
شیخ رشید نے کہا کہ وزارت قانون اور وزارت داخلہ فیصلہ کریں گی—فائل/فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کے لیے درخواست دے دی ہے۔

نجی ٹی وی جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ 'نیب نے شہباز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کی درخواست کی ہے'۔

مزید پڑھیں: نیب کا شہباز شریف کی ضمانت کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ 'اس پر وزارت قانون اور داخلہ، دو وزارتیں فیصلہ کرتی ہیں اس لیے کل ہم اجلاس بلائیں گے اور جو بھی فیصلہ ہوگا فوری طور پر کایبنہ کو بھیج دیا جائے گا'۔

انہوں نے کہا کہ 'وزارت قانون اور داخلہ جو فیصلہ کرتی ہیں پھر کابینہ اس کی منظوری دیتی ہے'۔

مذکورہ معاملے پر لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہا کہ 'کیس کی قانونی حیثیت کے بارے میں مجھے معلومات نہیں ہے لیکن نیب کی درخواست ملی ہے اس پر کل اجلاس بلائیں گے اور شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے یا کرنے کا فیصلہ کرکے کابینہ کو بھیجوا دیا جائے گا'۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے 22 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے ان کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 3 رکنی فل بینچ نے شہباز شریف کے ضمانت کے کیس کی سماعت کی تھی۔

اپنے تحریری فیصلے میں ہائی کورٹ کے بینچ نے مشاہدہ کیا تھا کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پر رشوت لینے یا ناجائز پیسہ وصول کرنے کا کوئی الزام نہیں ہے۔

بعد ازاں شہباز شریف نے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے کے لیے اپنا نام 'بلیک لسٹ' سے نکلوانے کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے ایک مرتبہ پھر رجوع کیا تھا۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کا حکومت، ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ

اس مرتبہ بھی فیصلہ ان کے حق میں آیا اور ہائی کورٹ نے شہباز شریف کو علاج کے لیے ایک بار بیرون ملک سفر کرنے کی مشروط اجازت دے دی۔

تاہم براستہ قطر، لندن روانگی کے لیے ایئرپوٹ پہنچنے پر ایف آئی اے امیگریشن حکام نے انہیں بتایا کہ چونکہ ان کا نام پروویژنل نیشلن آئڈینٹی فکیشن لسٹ (پی این آئی ایل) میں ہے اس لیے وہ پرواز پر سوار نہیں ہوسکتے۔

دوسری جانب نیب نے آمدن سے زائد اثاثوں اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں شہباز شریف کی ضمانت کے لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

نیب ترجمان کے مطابق نیب کی پروسیکیوشن ٹیم نے شہباز شریف کے خلاف ٹرائل کورٹ میں دائر کرپشن ریفرنس میں پیش کیے گئے شواہد کی روشنی میں اپیل دائر کرنے کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیب ایک قومی ادارہ ہے جس کے تمام اقدامات آئین و قانون کے مطابق کسی بھی دباؤ کو خاطر میں لائے بغیر اور ملک و قوم کے مفاد مین انجام دیے جاتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی واضح ہدایات ہیں کہ تمام انکوائریز اور تحقیقات کو نا صرف بروقت اور میرٹ کے مطابق منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں بلکہ ٹھوس شواہد پر مبنی ریفرنس احتساب عدالتوں میں دائر کیے جائیں تاکہ بدعنوان عناصر کو قرار واقعی سزا دلوائی جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں