اسرائیل: یہودی عبادت گاہ میں حادثہ، 2 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
اسٹینڈ انتہا پسند آرتھوڈوکس یہودیوں سے بھرا ہوا تھا جو یہودی تہوار کے آغاز میں عبادت کے دوران ٹوٹ گیا۔ - فائل فوٹو:اے پی
اسٹینڈ انتہا پسند آرتھوڈوکس یہودیوں سے بھرا ہوا تھا جو یہودی تہوار کے آغاز میں عبادت کے دوران ٹوٹ گیا۔ - فائل فوٹو:اے پی

اسرائیلی صحت ورکرز کا کہنا ہے کہ فلسطین کے مغربی کنارے میں قائم ایک یہودی عبادت گاہ میں اسٹینڈ ٹوٹ کر گرگیا جس کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس اسٹینڈ پر انتہا پسند آرتھوڈوکس یہودیوں کی بہت زیادہ تعداد جمع تھی جو یہودی تہوار کے آغاز میں عبادت کے دوران ٹوٹ گیا۔

میگن ڈیوڈ ایڈم ریسکیو سروس کے ایک ترجمان نے چینل 13 کو بتایا کہ پیرامیڈیکس نے 157 سے زائد افراد کے زخمی ہونے اور 2 افراد کی ہلاکت کا بتایا ہے جس میں ایک کی عمر 50 سال کے قریب اور ایک 12 سالہ لڑکا شامل ہے۔

ریسکیو ورکرز نے جائے وقوع پر پہنچ کر زخمیوں کا علاج کیا اور دیگر زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

مزید پڑھیں: اسرائیل: مذہبی اجتماع کے دوران بھگدڑ مچنے سے 44 افراد ہلاک

واضح رہے کہ چند ہفتوں قبل شمالی اسرائیل میں مذہبی تہوار میں بھگدڑ سے 45 انتہا پسند آرتھوڈوکس یہودی ہلاک ہوگئے تھے۔

اسرائیل کے صحت ورکرز کا کہنا تھا کہ یروشلم کے قریب مغربی کنارے کے ایک علاقے میں واقع ایک نامکمل عبادت گاہ میں اسٹینڈ پر گنجائش سے زائد کھڑے ہونے کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یہودی تہوار کے آغاز میں یروشلم کے بالکل باہر گیات زیف میں اتوار کی شام عبادت کی سامنے آنے والی فوٹیج میں دیکھا گیا کہ انتہا پسند یہودی آرتھوڈوکس کی عبادت گاہیں سیکڑوں افراد سے بھری ہوئی تھیں۔

میگن ڈیوڈ ایڈم ریسکیو سروس نے بتایا کہ واقعے میں 54 افراد زخمی ہوئے جنہیں یروشلم کے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے جائے وقوع پر معاونت کے لیے طبی عملے اور دیگر سرچ اینڈ ریسکیو ٹیموں کو روانہ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: یہودیوں کے سابق روحانی پیشوا کورونا سے ہلاک

فوج کے ہیلی کاپٹرز زخمیوں کی نقل و حمل میں مدد کر رہے ہیں۔

گیوت زیف کے میئر نے کہا کہ عمارت نامکمل اور خطرناک تھی جبکہ پولیس نے کارروائی کرنے کے لیے گزشتہ ہدایات کو نظرانداز کیا ہے۔

یروشلم پولیس کے سربراہ ڈورن تورجمین نے کہا کہ یہ تباہی غفلت کی وجہ سے ہوئی اور اس میں شاید گرفتاریاں بھی سامنے آئیں۔

اسرائیل فائر اینڈ ریسکیو سروس کے سربراہ ڈیدی سمھی نے اسرائیلی چینل 12 کو بتایا کہ یہ عمارت مکمل نہیں ہوئی تھی، اور اسے قبضے کی اجازت بھی نہیں ملی تھی اور یہاں تقریبات منعقد کرنا تو بہت دور کی بات تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں