کورونا کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے، وزیراعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا—تصویر: سی ایم سندھ ٹوئٹر
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا—تصویر: سی ایم سندھ ٹوئٹر

وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر صوبے میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل نہ کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کیے جائیں گے۔

صوبہ سندھ میں کورونا وائرس کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی صدارت میں کورونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا۔

اجلاس میں صوبائی وزرا، مشیر قانون، چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، کور فائیو، رینجرز اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں سمیت صوبائی سیکریٹریز شریک ہوئے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے عباسی شہید ہسپتال میں فوری کووِڈ 19 کا وارڈ فعال کرنے کی ہدایت دی جس پر انہیں بتایا گیا کہ ہسپتال پر کچھ واجبات ہیں جس کی وجہ سے وارڈ بند ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سندھ: عید کی تعطیلات کے دوران عوام کی غیرضروری نقل و حرکت پر پابندی عائد

اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے وزیر بلدیات کو واجبات کی آڈٹ اور ویریفکیشن کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے عباسی شہید ہسپتال میں کووڈ 19 وارڈ فوری کھولنے کا حکم دیا۔

صوبائی سیکریٹری صحت کاظم جتوئی نے اجلاس کو بتایا کہ 10 سے 16 مئی تک کراچی کے ضلع شرقی میں کیسز مثبت آنے کی شرح 26 فیصد رہی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی جنوبی میں 17 فیصد، وسطی میں 14 فیصد، حیدرآباد اور ملیر میں 11 فیصد، سکھر میں مثبت کیسز کی شرح 12 فیصد تھی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 10 سے 16 مئی تک صوبے میں 43 اموات ہوئیں، جو تشویشناک ہیں۔

ان کو بتایا گیا کہ مئی میں مجموعی طور پر 143 اموات ہوئی ہیں جن میں 123 ہسپتالوں میں وینٹی لیٹرز پر اور 19 گھروں میں ہوئی ہیں۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ سندھ میں 664 وینٹی لیٹر بیڈز ہیں جن میں سے 58 پر مریضوں کو منتقل کیا گیا ہے علاوہ ازیں سندھ میں ایک ہزار 814 ایچ ڈی یو بیڈز ہیں جس میں سے 460 زیر استعمال ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ: سندھ میں تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

اجلاس کو بتایا گیا کہ عید کی چھٹیوں میں ایکسپو سینٹر میں 13 ہزار 634 افراد کو ویکسینیشن لگائی گئیں جبکہ پورے صوبے میں اس عرصے میں 59 ہزار 886 افراد کو ویکسین لگائی۔

اجلاس میں سندھ حکومت نے این سی او سی کے مارکیٹس اور ٹرانسپورٹ کھولنے کے فیصلے کی توثیق کی۔

تاہم وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جمعرات کو ہم صورتحال کا جائزہ لیں گے اگر ایس او پیز کا احترام نہیں کیا گیا اور کیسز میں اضافہ ہوا تو سخت فیصلے کریں گے۔

'بجلی بنانے والی کمپنیاں آکسیجن تیار کر سکتی ہیں'

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت کووڈ صورتحال کے باعث آکسیجن کی پیداوار بڑھانے کے حوالے سے اجلاس ہوا۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ الیکٹرولیسز کے عمل سے بجلی بنانے والی کمپنیاں آکسیجن تیار کر سکتی ہیں اور دیگر پاور کمپنیاں بھی آکسیجن بنا کر ملک کی ہیلتھ کیئر ضروریات پوری کر سکتی ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت نے جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ کے ساتھ آکسیجن کی پیداوار کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاور کمپنی میں پیدا کی گئی آکسیجن کا پی سی ایس آئی آر نے ٹیسٹ کیا اور اپنی رپورٹ میں اس آکسیجن کو میڈیکل استعمال کے لیے مناسب قرار دیا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اعلان کیا کہ صوبائی حکومت آکسیجن کی پیداوار کو سپورٹ کرے گی۔

حکومت کو پابندیاں لگانے کا شوق نہیں، مرتضیٰ وہاب

بعد ازاں ترجمان حکومت سندھ مرتضیٰ وہاب نے بتایا گزشتہ برس عید کی چھٹیوں کے بعد کورونا کیسز میں بہت بڑا اضافہ ہوا تھا اور کیسز مثبت آنے کی شرح 30 فیصد تک پہنچ گئی تھی۔

مرتضیٰ وہاب—تصویر: ڈان نیوز
مرتضیٰ وہاب—تصویر: ڈان نیوز

کراچی میں ایک نیوز کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا عید الفطر کی چھٹیوں میں صوبہ سندھ میں ویکسینیشن کے مراکز کھلے رکھے گئے تھے جس کے باعث تقریباً 31 ہزار افراد نے ان دنوں ویکسینیشن کروائی۔

صوبائی مشیر قانون نے بتایا کہ کراچی شہر میں مثبت کیسز کی شرح 26 فیصد جبکہ حیدرآباد میں 11.8 فیصد تک پہنچ گئی ہے جس کی وجہ ہے کہ ایس او پیز کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی ٹاسک فورس نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کی توثیق کرتے ہوئے آج بندشین ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن جمعرات کو ٹاسک فورس کا اجلاس دوبارہ ہوگا، اگر کیسز میں کمی نہیں ہوئی تو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں 17 مئی سے تمام مارکیٹیں، دکانیں کھولنے کی اجازت

انہوں نے مزید کہا کہ وہ تمام افراد جو بندشوں کے خلاف بات کرتے ہیں ان سے کہنا چاہوں گا کہ حکومت کو کوئی شوق نہیں ہے پابندیاں لگانے کا، پابندیاں اس وقت لگائی جاتی ہیں جب صورتحال بے قابو ہو اور صورتحال اس وقت قابو سے باہر ہوتی ہے جب احتیاطی تدابیر نہ اپنائی جائیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر عوام اور تاجر چاہتے ہیں کہ بندشیں نہ لگائی جائیں تو تین چیزوں پر بھرپور عمل کرنا ہوگا جس میں ماسک پہننا، ایس او پیز پر عمل اور ویکسین لگوانا شامل ہے۔

آکسیجن کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے آکسیجن کے متبادل ذرائع پر توجہ دینے کی ہدایت کی تھی جس پر جامشورو میں موجود پاور کمپنی نے اپنے ایلکٹرولیسز کے پراسس کا استعمال کرتے ہوئے عوام کے لیے متبادل ذریعہ فراہم کیا جس کے ذریعے روزانہ 2 لاکھ 68 ہزار لیٹر آکسیجن جامشورو پاور کمپنی پیدا کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ماہرین نے بتایا ہے کہ یہ 2 لاکھ 68 لاکھ لیٹر حیدرآباد اور جامشورو کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں