شاہ محمود قریشی کی فلسطینی سفیر سے ملاقات: غزہ کی صورتحال پر تبادلہ خیال

اپ ڈیٹ 17 مئ 2021
انہوں نے خصوصی طور پر اسرائیلی فوج کے مسلسل ظالمانہ حملوں کی مذمت کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان
انہوں نے خصوصی طور پر اسرائیلی فوج کے مسلسل ظالمانہ حملوں کی مذمت کی—فوٹو: ریڈیو پاکستان

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے فلسطین کے سفیر احمد جواد نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان کی 'واضح پالیسی' کا خیر مقدم کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں احمد جواد نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کے دوران پاکستان کی واضح پالیسی اور غیر متزلزل حمایت کو سراہا ہے۔

مزیدپڑھیں: غزہ پر اسرائیلی فضائیہ کے حملے دوسرے ہفتے میں داخل، مزید ہلاکتوں کا خدشہ

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فلسطین کے تحفظ کے لیے عالمی برادری سے رابطوں کے حوالے سے پاکستان کی مسلسل کوششوں کی تعریف کی۔

علاوہ ازیں فلسطینی سفیر نے وزیر خارجہ کو موجودہ زمینی صورتحال سے آگاہ کیا جو کورونا وائرس کی وبا اور انسانی بحران کی وجہ سے پہلے ہی سنگین ہیں۔

اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے رمضان المبارک کے دوران مسجد اقصیٰ میں نمازیوں پر اسرائیلی فوج کے تشدد کی شدید مذمت کی۔

انہوں نے خصوصی طور پر اسرائیلی فوج کے مسلسل ظالمانہ حملوں کی مذمت کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل: یہودی عبادت گاہ میں حادثہ، 2 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی

علاوہ ازیں دفتر خارجہ کی جانب سے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے غزہ میں مسلسل اور بلاتفریق اسرائیلی حملوں کی دوٹوک مذمت کی۔

دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ نے فلسطین کے عوام کی انصاف پسند جدوجہد کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

پاکستان کا اقوام متحدہ میں فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت روکنے کا مطالبہ

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اس کے جنگی اور انسانیت کے خلاف جرائم کا جوابدہ بنائے اور اسرائیل سے فلسطینیوں کے خلاف صوابدیدی طاقت کے استعمال کو فوری طور پر روکے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 15 رکنی کونسل کو جمع کرائے گئے ایک بیان میں عالمی ادارہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے بھی خصوصی طور پر دو ریاستی حل کی تکمیل کے لیے متعلقہ قراردادوں کے مکمل نفاذ کو فروغ دینے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اقدامات ناقابل قبول ہیں اور بین الاقوامی قوانین کے اصولوں کی خلاف ورزی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہے۔

مزیدپڑھیں: القدس کی مکمل آزادی تک سلامتی و استحکام ممکن نہیں، او آئی سی

منیر اکرم نے کہا کہ فلسطین کا مقصد خود ارادیت اور غیر ملکی قبضے کے خلاف جائز جدوجہد ہے۔

انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل اسرائیل سے فلسطینیوں کے خلاف اپنی طاقت کا استعمال روکنے کے مطالبہ میں ناکام رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل سے بستیوں اور مقبوضہ بیت المقدس (یروشلم) کی حیثیت کو تبدیل کرنے کی کوششوں سمیت تمام یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات روکنے کے لیے زور دیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں