غزہ پر اسرائیلی حملوں پر عالمی تشویش، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب

اپ ڈیٹ 18 مئ 2021
مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر جنرل اسمبلی کا اجلاس 20 مئی کو ہوگا—فائل/فوٹو: یو این
مشرق وسطیٰ اور فلسطین پر جنرل اسمبلی کا اجلاس 20 مئی کو ہوگا—فائل/فوٹو: یو این

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکرنے الجیریا کے مستقل نمائندے کی درخواست پر فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے معاملے پر 20 مئی کو اجلاس طلب کرلیا۔

جنرل اسمبلی کے صدر ولکان بوزکرنے اپنے دستخط سے جاری اعلامیے میں کہا کہ 'اقوام متحدہ میں الجیریا کے مستقل نمائندے عبدو عبارے کی جانب سے 17 مئی کو اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور عرب گروپ میں الجیریا کے رکن کی حیثیت سے لکھا گیا خط موصول ہوا'۔

مزید پڑھیں: 'غزہ کی صورتحال پر جنرل اسمبلی کا اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا ہے، جہاں فیصلے ویٹو نہیں ہوسکتے'

انہوں نے کہا کہ 'عبدو عبارے نے درخواست کی کہ ایجنڈا ایٹم 37 کے تحت مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال اور 38 کے تحت فلسطین کے مسئلے پر بات کی جائے'۔

جنرل اسمبلی کے صدر نے کہا کہ 'اس حوالے سے میں نے جنرل اسمبلی کا اجلاس جمعرات 20 مئی 2021 کو صبح 10 بجے جنرل اسمبلی ہال اقوام متحدہ ہیڈکوارٹرز میں طلب کیا ہے جہاں 75 ویں سیشن کے دوران ایجنڈا ایٹم 37 اور 38 کے تحت مشترکہ مباحثہ ہوگا'۔

انہوں نے کہا کہ 'تمام اراکین کا اجلاس اوپن ہوگا اور اقوام متحدہ کے ویب ٹی وی سے براہ راست نشر کیا جائے گا'۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے خطاب میں کہا تھا کہ او آئی سی اور سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کریں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ترکی کے وزیرخارجہ کے ساتھ ہوئے رابطے میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ آج او آئی سی کے مستقل نمائندے کی حیثیت سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر سے رابطہ کریں گے اور وفد کی صورت میں ان کے سامنے پیش ہوں گے اور مطالبہ کریں گے کہ ہم امہ اور دیگر مسلمان ممالک کی آواز ہیں اور فی الفور جنرل اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی غزہ پر پیر کی صبح بھاری بمباری، ’ہسپتالوں تک جاتی تمام سڑکیں تباہ‘

ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کے فیصلوں پر ویٹو کیا جاسکتا ہے لیکن جنرل اسمبلی میں کوئی ویٹو نہیں کرسکتا، وہاں لوگ کھل کر مؤقف پیش کرتے ہیں اور ہم مطالبہ کر رہے ہیں کہ جنرل اسمبلی کا اجلاس بلا لیا جائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ اجلاس کے بعد میں ترکی جا رہا ہوں، جہاں فلسطین اور سوڈان کے وزرائے خارجہ آرہے ہیں اور سلامتی کونسل اور او آئی سی کے اجلاس پر تبادلہ خیال کرکے نیویارک جانے کا فیصلہ کیا ہے اور نیویارک جا کر پاکستان کی آواز بنیں گے۔

قومی اسمبلی میں اسرائیل کی جانب سے غزہ میں جاری وحشیانہ کارروائیوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فلسطینیوں سے اظہار یک جہتی کے لیے قرار داد متفقہ طورپر منظور کرلی گئی۔

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں کہا گیا کہ 'یہ ایوان اسرائیل کی نسل پرست حکومت کی طرف سے فلسطینی عوام کے خلاف بڑھتے ہوئے مظالم پر گہرے تشویش کا اظہار کرتا ہے'۔

متفقہ قرار داد میں واضح کیا کہ 'اسرائیل کی طرف سے منظم اور ادارہ جاتی مظالم اور فلسطین کے عوام کو محکوم بنانے کی شدید مذمت کرتے ہیں'۔

حکومت اور اپوزیشن کی متفقہ قرارداد میں کہا گیا کہ 'فلسطین کے عوام کی املاک پر قبضہ، ان کو بے دخل کرنے اور ان کی نسل کشی کرنے کی بھی مذمت کرتے ہیں'۔

قرار داد کے ذریعے 'نسلی پرست حکومت کی جانب سے جبری بے دخلی کے ذریعے آباد کاری کی توسیع کو مسترد کیا گیا اور اس کو فورتھ جنیوا کنونشن کے آرٹیکل 49 کی خلاف ورزی قرار دیا گیا'۔

یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف قرارداد متفقہ طورپر منظور

واضح رہے کہ غزہ کی پٹی میں ہفتے بھر سے جاری اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں اب تک 58 بچے اور 34 خواتین سمیت 201 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل کے تازہ ترین حملوں میں مرکزی ساحلی سڑک، سیکیورٹی کمپاؤنڈز اور کھلی جگہوں کو نشانہ بنایا گیا۔

بجلی کی تقسیم کار کمپنی نے بتایا کہ اسرائیل کے فضائی حملوں سے غزہ کے بجلی گھر سے جنوبی غزہ شہر کے بڑے حصوں تک بجلی فراہم کرنے والی ایک لائن کو نقصان پہنچا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں