مفت برگر سے انکار پر ریسٹورنٹ عملے کو ہراساں کرنے والے 9 پولیس اہلکار معطل

14 جون 2021
آئی جی پولیس نے پولیس افسر سمیت اہلکاروں کو معطل کردیا— فوٹو بشکریہ فیس بک
آئی جی پولیس نے پولیس افسر سمیت اہلکاروں کو معطل کردیا— فوٹو بشکریہ فیس بک

لاہور کے علاقے ڈی ایچ اے میں 'مفت برگر دینے سے انکار' پر ریسٹورنٹ کے ملازمین کو ہراساں اور غیر قانونی طور پر گرفتار کرنے کے الزام میں ایس ایچ او سمیت پولیس کے کم از کم نو اہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

واقعے سے کچھ دن قبل کچھ پولیس افسران نے ڈی ایچ اے فیز 6 میں واقع کھانے پینے کے ریسٹورنٹ 'جونی اینڈ جگنو کا دورہ کیا اور مفت برگر حاصل کرنے کی کوشش کی تاہم انکار کرنے پر پولیس اہلکاروں نے ریسٹورنٹ کو غیظ و غضب کا نشانہ بنانے کا فیصلہ کیا اور صرف جمعہ کی رات ہی ریستورنٹ کے پورے عملے کو اس بنیاد پر گرفتار کر لیا کہ آؤٹ لیٹ بے بنیاد اور ناجائز قائم کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: مشتبہ شخص کی حراست میں موت پر 3 پولیس اہکار معطل

پولیس اہلکاروں کی جانب سے اختیارات کے ناجائز استعمال پر پنجاب کے انسپکٹر جنرل انعام غنی نے کارروائی کرتے ہوئے اپنے اختیار سے تجاوز کرنے پر ڈیفنس سی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او سمیت واقعے میں ملوث تمام اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کردیے۔

ایک بیان کے مطابق پنجاب پولیس کے سربراہ نے سی سی پی او لاہور کو یہ ہدایت بھی کی کہ وہ اس واقعے میں ملوث افسران اور اہلکاروں کے خلاف بغیر کسی تاخیر کے سخت محکمانہ اور قانونی کارروائی کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث افسران اور اہلکار کسی طرح کی رعایت کے مستحق نہیں لہٰذا انکوائری کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے میں کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے۔

واقعے کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے ریسٹورنٹ نے اپنے فیس بک پیج پر پوسٹ کیا کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ جب ہمارے ریستورنٹ میں ہماری کچن کی ٹیموں کے ساتھ ایسا کچھ ہوا ہو لیکن ہم یہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ ایسا آخری موقع تھا، کل رات تقریباً 1 بجے کے بعد ہماری کچن کی ٹیموں کو پولیس نے تحویل میں لے لیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے عملے کے 19 بے گناہ اراکین کو ایس ایچ او کے احکامات کے مطابق بغیر کسی وجہ کے پوری رات پولیس اسٹیشن میں بند رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: عدالتی حدود میں زیر حراست ملزم کا قتل، 14 پولیس اہلکار معطل

بیان میں افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے مفت کھانے کا مطالبہ کرنا ایک 'معمول کی بات' ہو گئی تھی اور جب ریسٹورنٹ کے عملے نے انکار کردیا تو پولیس افسران نے ہمارے منیجرز کو دھمکی دی اور وہاں سے چلے گئے۔

جونی اینڈ جگنو نے اپنے بیان میں کہا کہ پولیس اہلکاروں نے اگلے دن ہی واپس آ کر ہماری ٹیموں کو ہراساں کیا اور بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے ریسٹورنٹ بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے رہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 11 جون کی رات عملے کو 7 گھنٹوں تک حوالات میں بند رکھا، انہیں ہراساں کیا اور یہ سب کچھ مفت برگر نہ دینے اور انتہائی خصوصی فرد کی مہمان نوازی نہ کرنے پر کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں