سندھ کے اسکولوں میں 6 ستمبر سے ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 06 ستمبر 2021
والدین سے ویکسینیشن کی رضامندی کا سرٹیفکیٹ بھی لیا جائےگا—فائل/فوٹو: رائٹرز
والدین سے ویکسینیشن کی رضامندی کا سرٹیفکیٹ بھی لیا جائےگا—فائل/فوٹو: رائٹرز

محکمہ تعلیم سندھ نے 6 ستمبر سے اسکولوں میں ویکسینیشن مہم شروع کرنے اور تمام نجی اسکولوں کی رجسٹریشن کا از سرنو جائزہ لینے کا فیصلہ کرلیا۔

وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کی زیر صدارت ڈائریکٹوریٹ آف پرائیوٹ انسٹی ٹیوشنز اینڈر جسٹریشن برائے نجی اسکولز و کالجز کا اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔

مزید پڑھیں: 100 فیصد ویکسینیٹیڈ عملے والے اسکول 30 اگست سے کھل جائیں گے، وزیر تعلیم سندھ

اجلاس میں سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری، سیکریٹری کالج ایجوکیشن خالد حیدر شاہ اور صوبے کے تمام اضلاع کے ڈائریکٹرز تعلیم سمیت دیگر متعلقہ افسران شریک ہوئے۔

محکمہ تعلیم سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں صوبے کے تمام سرکاری تعلیمی اداروں کے اساتذہ اور طلبہ کی ویکسینیشن کے حوالے سے اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔

ربجنل ڈائریکٹرز نے اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ صوبے کے تمام ڈویژنز اور اضلاع میں ویکسینیشن مہم کا آغاز 6 ستمبر سے ہو رہا ہے اور اس حوالے سے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔

اجلاس میں محکمہ صحت کی تجویز پر پیر سے تمام اسکولوں میں ویکسینیشن مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

صوبائی وزیر تعلیم سردار شاہ نے کہا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ اسکول بند نہ ہوں تو پھر نویں سے بارھویں جماعت تک طلبا کی ویکسینیشن کرنا ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: سندھ میں 30 اگست سے تمام تعلیمی ادارے کھولنے کا نوٹیفکیشن جاری

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں ویکسینیشن سے زندگی معمول پر آگئی ہے۔

اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ والدین سے بچوں کو ویکسین لگانے کا رضامندی سرٹیفکیٹ لیا جائے گا اور اس حوالے سے والدین کی تمام تنظیموں اور نجی اسکول ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لیا جائے گا۔

محکمہ تعلیم کے مطابق اجلاس میں نویں سے بارھویں جماعت کے طلبہ کی ویکسینیشن کے لیے والدین سے رضامندی لینے کے طریقہ کار پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔

سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی طرف سے اردو، سندھی اور انگریزی میں والدین سے رضامندی کا سرٹیفکیٹ اسکولوں کو بھیجا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام ڈائریکٹرز اپنے اپنے اضلاع میں وہی متعلقہ سرٹیفکیٹ پر کروائیں۔

اجلاس کے شرکا کو شہید ببنظیر آباد، حیدرآباد، لاڑکانہ، میرپورخاص اور سکھر کے ڈویژنل ڈائریکٹرز نے اپنے اپنے ریجنز میں بچوں کی ویکسینیشن کے حوالے سے آگاہ کیا۔

وزیر تعلیم کا ربجنل ڈائریکٹرز پر اظہارِ برہمی

صوبائی وزیر تعلیم سردار علی شاہ نے ربجنل ڈائریکٹرز پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ مجھے مختلف شکایات موصول ہوئی ہیں کہ آپ لوگ فیلڈ میں نہیں جا رہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کی لاپرواہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

نجی اسکولوں کی رجسٹریشن کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ

محکمہ تعلیم کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں نجی اسکولوں کی رجسٹریشن کا ازسر نو جائزہ لینے کا فیصلہ کیا گیا اور اس کے تحت نجی اسکولوں کی تعداد اور سہولیات کا جائزہ لیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ تمام نجی اسکولوں کا ڈیٹا بیس مکمل کرکے مکینزم بنایا جائے گا اور نجی اسکولوں میں جائزے کے لیے ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔

مزید پڑھیں: سندھ میں 30 اگست تک اسکولز بند رکھنے کا اعلان

جائزہ کمیٹیوں کے ذریعے نجی اسکولوں میں اساتذہ کی تنخواہیں بھی معلوم کی جائیں گی۔

اس موقع پر سردار شاہ نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے مزدور کے لیے مقررہ کردہ تنخواہ نجی اسکولوں کے اساتذہ کو بھی دینا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ نجی اسکولوں کو فیس جمع کرانے میں تاخیر کرنے والے بچوں کو اسکول سے نکالنے نہیں دوں گا کیونکہ اس طرح بچوں کی پڑھائی متاثر ہوتی ہے۔

اجلاس میں متفقہ فیصلہ کیا گیا کہ بڑے ہوں یا چھوٹے تمام نجی اسکولوں کو قانون کے مطابق 10 فیصد بچوں کو مفت تعلیم دینا ہوگی۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ قانون کے مطابق نجی تعلیمی اداروں میں سندھی لازمی ہے اور اس پر عمل درآمد کرنا ہوگا، نجی اسکولوں کے اساتذہ کو سندھی پڑھانے کے لیے لینگویج اتھارٹی سے تربیت دی جائے گی، ہم چاہتے ہیں سندھی زبان سے ہم آہنگی پیدا کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں