کیوبا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے جہاں 2 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کی کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ویکسینیشن شروع کردی گئی ہے۔

یہ ویکسین کیوبا میں مقامی طور پر تیار کی گئی ہے جس کی افادیت کے بارے میں زیادہ تفصیلات موجود نہیں۔

خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کیوبا میں 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن 5 ستمبر سے شروع ہوئی جبکہ 2 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن اگلے ہفتے سے شروع ہوگی۔

مگر ایسی رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ کیوبا کے صوبے Cienfuegos میں 2 سے 11 سال کی عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا عل شروع ہوچکا ہے جس کا مقصد اسکولوں کو دوبارہ کھولنا ہے۔

کیوبا میں زیادہ تر اسکول مارچ 2020 سے بند ہیں اور تمام بچوں کی ویکسینیشن کے بعد ان کو کھولنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

کیوبا میں انٹرنیٹ کی رسائی محدود ہونے کی وجہ سے ابھی زیادہ تر بچوں کو ٹی وی کے ذریعے تعلیم دی جارہی ہے۔

اس وقت کیوبا کے علاوہ کسی بھی ملک میں کنٹرول سے ہٹ کر 12 سال سے کم عمر بچوں کی بڑے پیمانے پر ویکسینیشن نہیں ہورہی، چلی کی جانب سے بھی جلد اس طرح کی مہم کے ارادے کا اظہار کیا گیا ہے۔

کیوبا کا معاملہ اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اسے اپنے طبی نظام اور بائیو ٹیک سیکٹر پر فخر ہے اور وہاں 2 کووڈ ویکسینز کو مقامی طور پر تیار کرکے جون میں عوام کی ویکسینیشن شروع کی گئی۔

دونوں میں سے کسی ویکسین کی افادیت کے نتائج کی جانچ پڑتال عالمی سطح پر نہیں ہوئی۔

کیوبا کی ویکسینز پروٹین ویکسینز ہیں جن کی تیاری پر زیادہ خرچ نہیں ہوتا اور محفوظ کرنا بھی آسان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں