17 سال میں گھر کے 6 افراد کو قتل کرنے والی ملزمہ

اپ ڈیٹ 12 ستمبر 2021
جولی اما جوزف — فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز
جولی اما جوزف — فوٹو بشکریہ ہندوستان ٹائمز

عام طور پر فلموں میں جو دکھایا جاتا ہے وہ حقیقی زندگی میں نظر نہیں آتا مگر کئی واقعات ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں یقین کرنا مشکل ہوتا ہے کیونکہ وہ کچھ زیادہ ہی فلمی اور غیر حقیقی محسوس ہوتے ہیں۔

ایسا ہی ایک حقیقی واقعہ جس کی تفصیلات جان کر یقین کرنا مشکل ہوجاتا ہے کہ کوئی فرد ایسا بھی کرسکتا ہے اور یہ سب کسی سنسنی خیز فلم سے کم نہیں۔

مزید پڑھیں : قریب المرگ افراد کو کن احساسات کا تجربہ ہوتا ہے؟

خود تصور کریں کہ 14 برسوں کے دوران اپنے خاندان کے لوگوں کو زہر دے کر قتل کرکے صاف بچ جانا اور 17 سال بعد اچانک محض ایک شکایت پر پکڑے جانا کسی فلمی کہانی جیسا لگتا ہے۔

جی ہاں واقعی ایک خاتون نے 14 برسوں کے دوران اپنے خاندان کے کئی افراد کو کھانے اور مشروبات میں زہر دے کر قتل کیا۔

یہ بھی پڑھیں : جیل توڑ کر فرار ہونے والے قیدیوں کا وہ واقعہ جو اب بھی ذہن گھما دیتا ہے

یہ سب بھارتی ریاست کیرالہ کے ضلع کالیکٹ سے تعلق رکھنے والی جولی اما جوزف نے کیا اور قتل و غارت کا یہ سلسلہ اس وقت تھم گیا جب وہ مزید قتل کرکے تیسری شادی کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

یہ سب کیسے شروع ہوا؟

فوٹو بشکریہ گلف نیوز
فوٹو بشکریہ گلف نیوز

یہ سب اگست 2002 میں کیرالہ کے شہر کوژیکوڈ میں اس وقت شروع ہوا جب اناما تھامس نامی معمر خاتون مٹن سوپ پینے کے چند منٹ اس کی موت واقع ہوگئی، اس کے منہ سے جھاگ بھی نکل رہا تھا۔

یہ بھی جانیں : 6 دہائیوں پرانا ‘آسیب زدہ’ معمہ حل کرلیا گیا

گھروالوں کو اس وقت کسی قسم کا شبہ نہیں ہوا کیونکہ اس خاتون کو چند ہفتے پہلے بھی کھانے کے بعد فوڈ پوائزننگ کے مسئلے کا سامنا ہوا تھا۔

تو اناما تھامس کی موت پر کسی کو شک نہیں ہوا اور آس اس کے لوگوں نے خاندان کو تسلی دی اور بس۔

اس وقت گھر میں اناما تھامس، ان کے شوہر ٹام تھامس، بیٹا روئے تھامس اور اس کی بیوی جولی تھامس موجود تھے۔

رونگٹے کھڑے کردینے والی کہانی : اپنا ہاتھ کاٹ کر خود کو بچانے والے شخص کی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان

17 سال بعد پولیس کو شبہ ہے کہ جولی کی ساس کو مارنے کی پہلی کوشش ناکام رہی تھی یعنی زہر کی مقدار کم رہ گئی مگر دوسری کوشش کامیاب رہی۔

پولیس کے خیال میں جولی نے ساس کا قتل گھر کے مالی معاملات پر گرفت مضبوط کرنے کے لیے کیا تھا۔

اس کے بعد کئی سال تک کچھ نہیں ہوا مگر 2008 میں یعنی 6 سال بعد جولی کے سسر ٹام تھامس جو ایک ریٹائر سرکاری ملازم تھے، کی موت بھی ایک مقامی پکوان کھانے کے بعد ہوئی جس کو جولی نے ہی تیار کیا تھا۔

ایک اور دلچسپ داستان پڑھیں : 8 چہروں والا وہ شخص جس نے لاکھوں ذہن گھما کر رکھ دیئے

چونکہ ٹام تھامس اچانک گر کر مرگئے تھے اور عمر کافی زیادہ تھی تو خیال کیا گیا کہ یہ موت ہارٹ اٹیک کی وجہ سے ہوئی اور کچھ غیرمعمولی نہیں۔

یعنی لاش کا پوسٹ مارٹم کرانے کا مطالبہ کسی جانب سے نہیں کیا گیا۔

اس کے بعد 3 سال تک خاموشی رہی اور 2011 میں جولی کا شوہر روئے تھامس نے ایک رات کھانا کھایا اور خود کو بیمار محسوس کیا۔

مزید پڑھیں : وہ خاتون جو ہر 24 گھنٹے بعد 26 سال پہلے کے ‘عہد’ میں پہنچ جاتی ہے

وہ باتھ روم گیا اور وہاں اس کی موت ہوگئی، یہ وہ موت تھی جس پر کچھ تحفظات سامنے آئے۔

روئے کا بھائی روجو امریکا سے واپس آیا جبکہ روئے کے انکل میتھیو نے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا اور اس کی رپورٹ نے جولی کو اپنی کہانی بدلنے نے مجبور کیا۔

یہ رپورٹ روئے کی بیوہ کے حوالے کی گئی تھی اور جولی نے اس کی تفصیلات خاندان کو توڑ مروڑ کر سنائی تھیں۔

یہ بھی جانیں : 3 بڑے بحری حادثات میں بچ جانے والی 'دنیا کی خوش قسمت ترین خاتون'

رپورٹ میں سائنائیڈ زہر کو دریافت کیا گیا تھا، اس سے قبل جولی کا کہنا تھا کہ اس کی شوہر کی موت ہارٹ اٹیک سے ہوئی ہے مگر طبی شواہد کا کچھ اور کہنا تھا۔

اس رپورٹ کے بعد جولی نے خاندان کو بتایا کہ روئے نے مالی مشکلات کے باعث خودکشی کی اور سب کو اس پر قائل بھی کرلیا کیونکہ کسی نے کیس کو آگے نہیں بڑھایا۔

پولیس نے بھی خودکشی مان کر کیس بند کردیا مگر امانا تھامس کے بھائی میتھیو اس پر قائل نہیں ہوئے اور وہ مسلسل کہتے رہے کہ روئے کو زہر تک رسائی کیسے حاصل ہوئی۔

یہ دلچسپ داستان بھی جانیں : وہ مجرم جو حقیقی معنوں میں ہوا میں غائب ہوکر اب تک معمہ بنا ہوا ہے

2014 میں میتھیو خود بھی اسی طرح کے حالات میں اچانک ہلاک ہوگئے اور مبینہ طور پر پانی یا الکحل میں سائنائیڈ ملا کر انہیں پلایا گیا، مگر اس موت کو بھی ہارٹ اٹیک قرار دیا گیا، کسی کو خیال بھی نہیں آیا کہ چاروں اموات کے موقع پر جولی وہاں موجود تھی۔

میتھیو کی موت کے چند ماہ بعد جولی نے اپنے شوہر کے کزن شاجو زکریا کے ہاں ہونے والی ایک تقریب میں شرکت کی اور اس موقع پر شاجو کی ڈیڑھ سالہ بیٹی ایلفینی کے گلے میں کھانا پھنس گیا، جسے 2 ہسپتال لے جایا گیا اور کچھ دن وہ وینٹی لیٹر پر رہی مگر انتقال کرگئی۔

2016 میں شاجو کی بیوی سیلی اس وقت اچانک ہلاک ہوئی، جب وہ جولی اور اپنے شوہر کے ساتھ ڈینٹسٹ کے پاس جارہی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : دنیا کا خوش قسمت ترین انسان جو خود کو بدقسمت قرار دیتا ہے

سیلی کے انکل جو اب اس کے بیٹے کی نگہداشت کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت کوئی شک نہیں ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ جولی ایلفینی کی موت سے چند ماہ قبل اس خاندان کے قریب ہوئی تھی، وہ سیلی کو اپنے ساتھ متعدد مقامات پر لے جاتی تھی، موت سے چند ماہ قبل سیلی اسی طرح اچانک گرگئی تھی، اب ہمیں لگتا ہے کہ اس موقع پر بھی اسے زہر دیا گیا ہوگا، وہ ہسپتال میں زیر علاج رہی اور ٹھیک ہوگئی۔

2017 میں جولی نے شاجو سے شادی کرلی جب بھی کسی کو شک نہیں ہوا حالانکہ سیلی کے انکل اس شادی پر خوش نہیں تھے مگر انہیں کوئی اعتراض بھی نہیں تھا۔

یہ اسرار بھی پڑھیں : وہ پراسرار بیماری جس نے لاکھوں افراد کو ‘زندہ بت’ بنادیا تھا

کسی کو کبھی شک کیوں نہیں ہوا؟

جولی جوزف کا سسرالی گھر — فوٹو بشکریہ نیوز 18
جولی جوزف کا سسرالی گھر — فوٹو بشکریہ نیوز 18

درحقیقت جولی خود کو کسی مثالی خاتون کی طرح ظاہر کرتی تھی، گھروالوں اور پڑوسیوں سے اچھے تعلقات تھے، اچھی بہو تھی، چرچ جانا، اپنے دونوں بیٹوں کو اسکول چھوڑنے اور لے کر آنا، اور کرسمس پر پڑوسیوں میں کیل کی تقسیم وغیرہ۔

جولی نے بظاہر سب کو بتایا ہوا تھا کہ وہ نیشنل انسٹیٹوٹ آف ٹیکنالوجی میں لیکچرار ہے، اس نے ایک جعلی آئی ڈی کارڈ بھی بنا رکھا تھا۔

اس کا سسرال تعلیم کے شعبے سے منسلک تھا اور کسی کو بھی کبھی شک نہیں ہوا کہ جولی انہیں احمق بنارہی ہے۔

یہ بھی جانیں: اس ‘آسیب زدہ’ ٹرین کے بارے میں کبھی آپ نے سنا ہے؟

ایک دہائی سے زائد عرصے تک جولی ہر صبح گاڑی پر نکلتی اور گھر والوں کو لگتا کہ وہ انسٹیٹوٹ گئی ہے، مگر وہ کہاں جاتی تھی یہ بھی کسی معمے سے کم نہیں تھا۔

پولیس بھی اب تک یہ نہیں جان سکی کہ اتنے برسوں روزانہ گھر سے نکل کر جولی کہاں جاتی تھی اور اگر انسٹیٹوٹ جاتی تھی تو وہاں کیا کرتی ہے جبکہ وہ وہاں کام بھی نہیں کرتی تھی۔

کچھ گواہوں نے پولیس کو بتایا کہ جولی اکثر اس انسٹیٹوٹ کے کینٹین میں نظر آتی تھی حالانکہ انسٹیٹوٹ کی انتظامیہ نے بتایا کہ جولی کو کبھی ملازمت پر نہیں رکھا گیا۔

پھر پکڑی کیسے گئی؟

فوٹو بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ
فوٹو بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ

جولی کی دوسری شادی کے بعد اس کے سابقہ شوہر کے رشتے داروں کو شک ہونے لگا بالخصوص اس وصیت کے بعد جس کے مطابق ٹام تھامس نے اپنا آبائی گھر جولی کے نام کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : 18 سال تک ایئرپورٹ پر پھنسا رہنے والا مسافر

روئے کے بھائی روجو تھامس اور بہن رینجی ولسن کو یہ بہت غیرمعمولی لگا کیونکہ نہ صرف ان کے باپ نے 2 بچوں کا نام وصیت میں نہیں لیا بلکہ اپنی جائیداد بیٹے کے بجائے بہو کے نام کی۔

مگر کئی برس تک انہوں نے بھی اس پر کوئی شک نہیں کیا یا اسے چیلنج کرنے کا نہیں سوچا۔

روئے اور رینجی عرصے سے جولی کے ایک پڑوسی سے رابطے میں تھے تاکہ خاندان کے حالات سے واقف رہ سکیں۔

روئے کی موت کے بعد وہی وصیت مہر بند شکل میں 2 گواہوں کے دستخطوں کے ساتھ پیش ہوئی اور روجو کو اس کے جعلی ہونے کا شبہ ہوا۔

مزید پڑھیں: 6 دہائیوں سے معمہ بنی ہوئی تصویر جس کا راز اب تک معلوم نہیں ہوسکا

اسی کو بنیاد بنا کر روجو نے اپنے بھائی کی مشتبہ موت کی تحقیقات کے لیے درخواست جمع کرائی۔

درحقیقت یہ تو کہا جاتا ہے کہ جولی نے 6 قتل کیے مگر جولی کی گرفتاری روئے کی موت کی وجہ سے ہی ہوئی، مگر اس سے قبل پولیس نے 2 ماہ تک تحقیقات کی اور 200 کے قریب لوگوں کے بیان ریکارڈ کیے، جس کے بعد جولی کو حراست میں لیا گیا۔

روجو نے بھائی کی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کی نقل حاصل کی تو اس میں انکشاف ہوا کہ جب اس کی موت ہوئی تو پیٹ میں غذا تھی جس میں سائنائیڈ موجود تھا جبکہ جولی نے بتایا تھا کہ وہ اس وقت کھانا پکارہی تھی جب روئے بیمار ہوکر باتھ روم گیا اور مرگیا۔

دنگ کردینے والی داستان : وہ باہمت شخص جو سمندر میں گم ہوکر 438 دن گزار کر زندہ بچ گیا

روجو نے ہی یہ دریافت کیا کہ انسٹیٹوٹ میں کام کرنے کا جولی کا دعویٰ بھی غلط ہے۔

بعد ازاں پولیس نے تمام 6 لاشوں کو نکلوا کر ان کا طبی معائنہ کرایا اور اس میں سائنائیڈ زہر کی موجودگی کو دریافت ہوا۔

مقامی پولیس نے تسلیم کیا کہ جولی کا کیس کسی چیلنج سے کم نہیں تھا کیونکہ 6 قتل 14 سال کے دوران ہوئے اور ان کی تحقیقات 17 سال بعد 2019 میں شروع ہوئی۔

انٹرنیٹ بدل دینے والی داستان پڑھیں : وہ تصویر جس نے کمپیوٹر اور انٹرنیٹ کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا

گرفتاری کے بعد بھی جولی نے سب کچھ چھپا کر رکھا تھا اور پولیس نے کافی محنت کرکے ثبوت جمع کرکے اس مضبوط دفاع کو توڑا۔

پولیس کے مطابق جولی نے شوہر سمیت خاندان 6 افراد کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔

اس اعتراف میں بھی متعدد چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے تھے اور اس نے بتایا کہ روئے کے انکل کو شراب میں زہر دے کر مارا تھا۔

حیران کن اسرار کا راز جانیں : مخصوص ساحلوں پر بہہ کر آنے والے انسانی پیروں کا حیران کن اسرار

شوہر کے قتل کے 2 دن بعد وہ اپنے دوست کے ساتھ گھومنے گئی جبکہ شاجو زکریا کو بھی مارنے کی ناکام کوشش کی تاکہ ایک اور شخص جانسن سے تیسری شادی کرسکے۔

اس نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اس نے جانسن کی بیوی کو بھی سائنائیڈ سے مارنے کی ناکام کوشش کی تھی مگر خوش قسمتی سے اس خاتون نے وہ کھانا نہیں کھایا تھا۔

جولی کی گرفتاری کے بعد اس کے دوسرے شوہر شاجو نے خود کو اس سے دور رکھتے ہوئے بتایا کہ وہ اپنی بیوی کے ماضی یا کردار کے حوالے سے کچھ نہیں جانتا تھا۔

جولی کے اپنے والدین، بہن بھائیوں نے اسے اپنے خاندان کا حصہ ماننے سے انکار کردیا۔

قتل کی وجوہات

فوٹو بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ
فوٹو بشکریہ ہفنگٹن پوسٹ

جولی نے ابتدائی 3 قتل تو سسرال کی جائیداد حاصل کرنے کے لیے کیے جبکہ میتھیو کے قتل کی وجہ اس کے شبہات تھے۔

شیلی اور ایلفینی کے قتل کی وجہ شاجو سے شادی کو یقینی بنانا تھا۔

کیس ابھی بھی چل رہا ہے

جولی اور اس کا دوسرا شوہر — فوٹو بشکریہ گلف نیوز
جولی اور اس کا دوسرا شوہر — فوٹو بشکریہ گلف نیوز

جولی کو اکتوبر 2019 میں 2 دیگر افراد ایم میتھیو (جس نے سائنائیڈ فراہم کیا) اور پراجو کمار (ایک سنار) کے ساتھ گرفتار کیا تھا۔

یہ بھی جانیں : انسانی تاریخ کا وہ پراسرار ترین واقعہ جس کا معمہ اب تک حل نہیں ہوسکا

اگست 2020 میں کیرالہ ہائیکورٹ نے جولی کو ضمانت بھی دے دی تھی اور کہا تھا کہ ملزمہ کے خلاف کیس محض اعترافات پر مبنی ہے۔

ضمانت دیئے جانے کے بعد کیرالہ کی حکومت نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا جس نے ضمانت کے خلاف حکم امتناع جاری کرتے ہوئے جولی کو حراست میں رکھنے کا حکم دیا۔

پولیس نے جولی کے خلاف ہر قتل کا الگ مقدمہ درج کیا اور اگست 2021 میں جولی کے دوسرے شوہر شاجو نے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا۔

اپنی درخواست میں شاجو نے کہا کہ وہ جولی کے شوہر کی حیثیت سے خود کو خوفزدہ محسوس کرتا ہے، میں اس سے الگ ہونا چاہتا ہوں۔

تبصرے (0) بند ہیں