کورونا کی چوتھی لہر کی شدت کم ہوئی ہے، 15 روز میں مزید بہتری آئے گی، اسد عمر

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2021
انہوں نے کہا کہ مذکورہ 18 اضلاع میں بھی کورونا سے متعلق بندش قائم رکھیں گی— فائل فوٹو / ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ مذکورہ 18 اضلاع میں بھی کورونا سے متعلق بندش قائم رکھیں گی— فائل فوٹو / ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمین اسد عمر نے کورونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت میں کمی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ 15 روز میں مزید بہتری آئے گی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کورونا کے کیسز میں کمی آئی ہے لیکن ابھی خطرہ باقی ہے، ہم نے ملک کے 24 اضلاع میں کیسز کی تعداد کے پیش نظر 4 سے 15 ستمبر تک زائد بندشیں عائد کی تھیں لیکن ان میں سے 18 اضلاع میں صورتحال بہت بہتر ہوگئی ہے۔

مزید پڑھیں: عید کے بعد تمام شہریوں کیلئے ویکسین کی رجسٹریشن ہوگی، اسد عمر

انہوں نے کہا کہ مذکورہ 18 اضلاع میں بھی کورونا سے متعلق پابندی قائم رہے گی جس طرح ملک کے دیگر حصوں میں نافذ ہیں جبکہ دیگر 6 اضلاع میں زائد بندشیں قائم رہیں گی۔

اسد عمر نے بتایا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں کورونا سے متعلق صورتحال بہتر ہوئی ہے اس لیے مذکورہ اضلاع میں انتہائی درجے کی بندش 22 تاریخ تک قائم رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ انتہائی درجے کی متعدد پابندیوں میں سے چند ایک ختم کررہے ہیں جس میں انٹرسٹی ٹرانسپورٹ فعال کرنے کی اجازت دی جارہی ہے لیکن بسوں میں مسافروں کی تعداد نصف ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: کووڈ ویکسینز کی ٹھوس افادیت کے پیش نظر بوسٹر ڈوز کی ضرورت نہیں، ماہرین

چیئرمین این سی او سی نے کہا کہ ان اضلاع میں تعلیمی ادارے 50 فیصد حاضری کی بنیاد پر کھولے جارہے ہیں اور ان کی کلاسز جمعرات سے شروع ہوجائیں گی۔

اسد عمر نے کہا کہ لاہور، فیصل آباد، ملتان، سرگودھا، گجرات اور بنوں میں ان دور ڈائننگ کی اجازت نہیں ہوگی لیکن ریسٹورنٹس رات 12 بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں۔

علاوہ ازیں ان کا کہنا تھا کہ ان اضلاع میں تفریحی پارکس اور جم مکمل طور پر ویکسینیٹڈ لوگوں کے لیے کھول دیے جائیں گے، ان ڈور عوامی اجتماعات پر مکمل پابندی برقرار رہے گی لیکن آؤٹ ڈور عوامی اجتماعات میں صرف 400 لوگوں کو شرکت کی اجازت ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش میں اسکول 18 ماہ کی بندش کے بعد کھل گئے

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی چوتھی لہر کی شدت میں کمی آئی ہے اور آئندہ 15 دنوں میں اس رجحان میں مزید بہتری کا امکان ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ ہم چاہتے کہ بندشیں بتدریج ختم کردی جائیں تاکہ معمولات زندگی بحال ہو، جن اضلاع پر پابندی برقرار رکھی گئی ہے وہاں کے ہسپتال دباؤ کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت آنے والے وقت میں ان افراد پر مزید پابندیاں عائد کرے گی جنہوں نے اب تک ویکسین نہیں لگوائی ہے۔

وفاقی وزیر نے خبردار کیا کہ اگر کوئی شخص 30 ستمبر تک ویکسین نہیں لگوائے گا تو اُس کے اسکول میں داخلے پر پابندی ہوگی، انہیں ہوائی سفر کرنے، شاپنگ مالز میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی، ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز میں بکنگ نہیں مل سکے گی۔

مزید پڑھیں: 15 سال اور زائد عمر کے شہریوں کی ویکسی نیشن کا آغاز پیر سے ہوگا

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے تمام افراد پر ان اور آؤٹ ڈور عوامی اجتماعات میں شرکت پر پابندی ہوگی۔

اسلام آباد کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہر کی آبادی 20 لاکھ سے زائد ہے اور اس کی 62 فیصد آبادی کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ ہدف اسلام آباد میں حاصل کیا جا سکتا ہے تو دوسرے شہروں میں بھی ممکن ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں