اسلام آباد ہائیکورٹ: سابق چیئرمین پیمرا کی ایف آئی اے کے خلاف درخواست نمٹادی گئی

اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2021
جسٹس من اللہ نے ایف آئی اے نوٹس معطل کردیا تھا— فائل فوٹو: ابصار عالم پروفائل
جسٹس من اللہ نے ایف آئی اے نوٹس معطل کردیا تھا— فائل فوٹو: ابصار عالم پروفائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے خلاف پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم کی درخواست نمٹادی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے ابصار عالم کو نوٹس جاری کیا گیا تھا لیکن بعد میں ادارے نے سینئر صحافی کے خلاف تحقیقات روک دی تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے آغاز میں ایف آئی اے نے ابصار عالم کے ٹوئٹ اور سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف تحقیقات شروع کی تھیں، اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے 20 مارچ کو ایف آئی اے کی جانب سے ابصار عالم کو جاری کردہ نوٹس معطل کردیا تھا۔

ابصار عالم نے اپنے کچھ ٹوئٹس میں سیاست میں مداخلت پر اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا، انہوں نے اپنی درخواست میں ایف آئی اے کے نوٹس کو چیلنج کیا تھا جو الزامات کی تاریخ اور تفصیلات کے بغیر ان کے خلاف جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:صحافی ابصار عالم نے ایف آئی اے کی طلبی عدالت میں چیلنج کردی

تاہم عدالت کو تحقیقات روکنے کے حوالے سے پیر کو آگاہ کیا گیا جبکہ ایف آئی اے نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ابصار عالم کے خلاف تحقیقات ان کی غلطی تھی۔

چنانچہ ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملے کو نمٹا دیا جائے۔

تاہم جسٹس اطہر من اللہ نے تجزیہ کیا کہ یہ معاملہ زیر التوا رہے گا اور ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کے خلاف الزامات کی ایسی مزید درخواستوں کے ساتھ جوڑ دیا جائے گا۔

عدالت نے کیس کی سماعت 27 دسمبر تک ملتوی کردی، درخواست میں سیکریٹری داخلہ، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے، ڈائریکٹر سائبر کرائم، اور ایف آئی اے کے انسپکٹر مظہر اللہ کو فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:زندگی کو خطرہ ہے، تحفظ فراہم کیا جائے، چیئرمین پیمرا

ایف آئی اے کی جانب سے انہیں ایک وکیل کے الزام پر نوٹس جاری کیا گیا تھا جس نے کہا تھا کہ سابق چیئرمین پیمرا ریاست مخالف بیان بازی کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں