سکھوں کے قتل کا الزام: امریکی عدالت نے نریندر مودی کو سمن جاری کردیا

اپ ڈیٹ 23 ستمبر 2021
سکھوں کی تنظیم نے بھارتی وزیر اعظم کے دورہ امریکا پر احتجاج کی کال بھی دی ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی
سکھوں کی تنظیم نے بھارتی وزیر اعظم کے دورہ امریکا پر احتجاج کی کال بھی دی ہے — فائل فوٹو / اے ایف پی

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو دورہ امریکا سے قبل بڑا دھچکا لگ گیا اور ریاست نیویارک کی عدالت نے سکھوں کے قتل سے متعلق کیس میں انہیں سمن جاری کردیا۔

نیویارک کے سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ کے جج جان کرونن نے نریندر مودی کو سمن جاری کیا۔

سکھوں کی تنظیم 'سکھ فار جسٹس' نے 17 ستمبر 2021 کو نیویارک کی عدالت میں کیس فائل کیا جس میں نریندر مودی کو فریق بنایا گیا ہے۔

عدالت نے مجسٹریٹ جج کیتھرین پارکر کو کیس کا انچارج جج نامزد کر دیا اور دونوں فریقین جج کے سامنے پیش ہو سکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سکھوں کی تنظیم نے بھارتی وزیر اعظم کے دورہ امریکا پر احتجاج کی کال بھی دی ہے جبکہ کشمیریوں کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں نریندر مودی کے خطاب کے دوران احتجاجی مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی عدالت نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر نریندر مودی سے وضاحت طلب کرلی

تنظیم کی جانب سے الزام لگایا گیا ہے کہ ریاست نے پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں پر ریاستی طاقت کا بےجا استعمال کرکے پرتشدد کارروائیاں کیں جس سے لگ بھگ 600 کسان زندگی کی بازی ہار گئے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی 3 روزہ دورے پر گزشتہ روز امریکا روانہ ہوئے تھے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بتایا تھا کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی دعوت پر امریکا کا دورہ کر رہے ہیں۔

اپنی ٹوئٹ میں ان کا کہنا تھا کہ وہ نائب امریکی صدر کاملا ہیرس سے بھی ملاقات کریں گے جس میں عالمی امور اور دوطرفہ تعاون پر گفتگو بھی ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ دورہ امریکا کے دوران امریکی صدر، آسٹریلیا اور جاپانی وزرائے اعظم کے ساتھ 'کواڈ' اجلاس میں شرکت کریں گے جبکہ ان کے دورے کا اختتام اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کے ساتھ ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں