نواز شریف کی ویکسین کی جعلی انٹری کا معاملہ، ہسپتال کے ایم ایس، ایم او معطل

اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2021
دونوں سینیئر ڈاکٹروں کو غفلت اور نااہلی کے باعث معطل کرکے محکمہ صحت میں فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت، نوٹیفکیشن جاری - فائل فوٹو:ڈان
دونوں سینیئر ڈاکٹروں کو غفلت اور نااہلی کے باعث معطل کرکے محکمہ صحت میں فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت، نوٹیفکیشن جاری - فائل فوٹو:ڈان

لاہور: سابق وزیر اعظم نواز شریف کی ویکسین کی جعلی انٹری کے معاملے پر پنجاب کے محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے کوٹ خواجہ سعید ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر احمد ندیم اور سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر منیر احمد کو معطل کردیا۔

محکمے کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق دونوں سینئر ڈاکٹروں کو غفلت اور نااہلی کے باعث معطل کرکے محکمہ صحت میں فوری رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے نام پر جعلی ویکسینیشن، ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ میاں منشی ہسپتال کے ایڈیشنل پرنسپل میڈیکل آفیسر ڈاکٹر محمد اعجاز بٹ کا کوٹ خواجہ سعید ہسپتال میں تبادلہ کردیا گیا اور انہیں ایم ایس کا اضافی چارج دے دیا گیا ہے۔

انکوائری رپورٹ میں 7 افراد کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا

دوسری جانب جعلی ویکسین اینٹری پر بنی تحقیقاتی کمیٹی نے 7 افراد کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن سینٹر پر تعینات عملہ غیر تربیت یافتہ تھا، ریکارڈ کی چھان بین کے دوران بہت سے تضادات پائے گئے۔

بتایا گیا کہ واقعے میں سب سے زیادہ غفلت میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر احمد ندیم کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: 'عدالت آتے ہوئے نواز شریف کے ویکسین سرٹیفکیٹ کی مضحکہ خیز خبر سنی'

تحقیقاتی کمیٹی نے ایم ایس ڈاکٹر احمد ندیم، ڈاکٹر منیر احمد، کلرک نوید، نرس صبا ریاض، وارڈ بوائے عادل رفیق، چوکیدار ابوالحسن اور ایم ایس کے پرسنل اسسٹنٹ رانا مظفر کے خلاف کاروائی کی سفارش بھی کی۔

اس حوالے سے مزید بتایا گیا کہ باقی تحقیقات وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کرے گا۔

خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف گزشتہ سال دسمبر میں 4 ہفتوں کی ضمانت ملنے پر علاج کے لیے لندن گئے تھے اور تاحال وہیں مقیم ہیں۔

ان کے خلاف عدالت میں کئی مقدمات زیر سماعت ہیں جن میں سے ایک میں ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے جو لندن ہائی کمیشن کو موصول ہوچکے ہیں۔

ویکسین کی جعلی انٹری کا واقعہ

واضح رہے کہ گزشتہ روز پنجاب کے محکمہ صحت نے نواز شریف کو جعلی ویکسین لگانے کی میڈیا رپورٹس کے بعد ایف آئی اے سائبر کرائم کے سے جعلی انٹری کرنے والے کے خلاف تحقیقات کرنے کے لیے رجوع کیا تھا۔

محکمہ صحت نے ایف آئی اے کو بتایا کہ سابق وزیر اعظم کے نام پر کورونا ویکسین کی جعلی انٹری گورنمٹ کوٹ خواجہ سعید ہسپتال سے ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کن اشاروں کی بنیاد پر انتخابات کی تیاری کررہے ہیں؟

علاوہ ازیں مراسلے میں فراہم کردہ معلومات کے مطابق ویکسین لگانے والے کا نام نوید الطاف بتایا گیا جبکہ ویکسین 22 ستمبر کو شام 4 بج کر 04 منٹ پر لگائی تھی۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر مریم نواز نے واقعے کو مضحیکہ خیز قرار دے کر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس میں سماعت کے بعد احاطہ عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت آتے ہوئے یہ مضخکہ خیز خبر سنی کہ نواز شریف کا کورونا ویکسین کا سرٹیفکیٹ جاری کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی طرح ویکسین کا ریکارڈ کا نظام بھی جعلی ہے اور مجھے تشویش ہے کہ عالمی برداری کا ردعمل آسکتا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں