نادرا نے طور خم پر جرائم پیشہ افراد کے سفر کے دعووں کو مسترد کردیا

26 ستمبر 2021
14 ستمبر 2021 کو تصدیق سہولیات کی فراہمی روک دی گئی تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی
14 ستمبر 2021 کو تصدیق سہولیات کی فراہمی روک دی گئی تھی— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے طورخم سرحد کے مقام پر قائم سفری دستاویزات کی تصدیق کی سہولیات بند ہونے پر علاقے میں مجرموں کی غیر قانونی نقل و حرکت کے دعووں کو مسترد کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نادرا کے ترجمان نے اس تاثر کی تردید کی کہ سفری دستاویزات کی تصدیق کی سہولیات ختم ہونے سے مشکوک اسناد کے حامل افراد ملک میں داخل ہوئے یا پھر باہر گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ کے تناظر میں انٹیگریٹڈ بارڈر مینجمنٹ (آئی بی ایم ایس) کا نظام طورخم سرحد پر کام کررہا ہے اور یہاں سے کوئی شخص بغیر چیکنگ کے مشکوک دستاویزات کے ہمراہ نہیں گزر سکتا۔

یہ بھی پڑھیں: طورخم پر نادرا کی تصدیقی سروس معطل، مشکوک افراد کے ملک میں داخلے کا خدشہ

نادرا کی جانب سے دستاویزات کی تصدیق سے متعلق سہولت بند ہونے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ مذکورہ سہولت خیبر کے ایڈینشنل ڈپٹی کمشنر(اے ڈی سی) کی ہدایات پر بند کی گئی ہے۔

اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ترجمان نادرا کا کہنا تھا کہ جنوری 2017 میں طورخم پر راہداری معاہدے کے تحت ڈپٹی کمشنر خیبر کو تصدیق کی سہولت (ویری سس) فراہم کی گئیں تھیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ نادرا نے نیٹ کنویکٹیویٹی اور ٹیکنیکل سپورٹ (دور دراز اور سائٹ پر) سہولت فراہم کی تھی جب اس کی ضرورت تھی جبکہ قومی شناختی کارڈ کی تصدیق کا انتظام متعلقہ حکام کی جانب کیا جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: نادرا نے شناختی کارڈ کی تجدید کیلئے آن لائن نظام متعارف کروادیا

تاہم 3 ستمبر 2021 کو نادرا کے ساتھ ہونے والے اجلاس میں اے ڈی سی خیبر کا کہنا تھا کہ شناختی کارڈ کی تصدیق کی سہولت کی مزید ضرورت نہیں ہے اور جون 2021 میں منصوبہ ختم ہوچکا ہے۔

اسی اجلاس میں اے ڈی سی نے سرکاری منصوبے کی بندش (نان-اے ڈی پی اسکیم 'اسٹاپ گیپ معاہدے') کے بارے میں بھی بات کی تھی جس سے متعلقہ حلقوں کو بھی آگاہ کردیا گیا۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں نادرا کی جانب سے ضلعی انتظامیہ کی ہدایت پر 14 ستمبر 2021 کو دستاویزات کی تصدیق کی سہولیات کی فراہمی روک دی گئی۔

انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ نادرا کے عملے کو ای-راہداری منصوبے کے لیے بھرتی کیا گیا تھا یہ منصوبہ بھی 2016 میں پی اے خیبر کے حوالے کردیا گیا تھا، جس کے بعد نادرا صرف ٹیکنیکل تعاون فراہم کرتا تھا جو سروس بند ہونے تک جاری رکھی گئی تھی۔


یہ رپورٹ 26 ستمبر 2021 کو ڈان خبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں