انڈین ٹیم کی شکست کے بعد واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی پر بھارتی برہم

اپ ڈیٹ 26 اکتوبر 2021
محمد شامی 24 اکتوبر کو پاک-بھارت میچ کا حصہ تھے—فوٹو: محمد شامی ٹوئٹر
محمد شامی 24 اکتوبر کو پاک-بھارت میچ کا حصہ تھے—فوٹو: محمد شامی ٹوئٹر

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کپ کے دوران بھارتی ٹیم کی پاکستان سے تاریخی شکست کے بعد ہندوستانی لوگوں نے ٹیم میں شامل واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کے خلاف آن لائن مہم شروع کردی۔

چوبیس اکتوبر کو ٹی 20 ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ کے میچ میں شاہین شاہ آفریدی کی عمدہ باؤلنگ اور اوپنرز کی شاندار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ میں پہلی مرتبہ بھارت کو پاکستان سے شکست

ٹیم کی تاریخی شکست کے بعد جہاں بھارتی لوگ کھلاڑیوں پر برہم دکھائی دیے، وہیں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی رپورٹس بھی سامنے آئیں جب کہ ٹیم میں شامل واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

’ٹائمز آف انڈیا‘ کے مطابق پاکستان سے شکست کے بعد ملک بھر میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی رپورٹس بھی سامنے آئیں جب کہ محمد شامی کے خلاف آن لائن مہم کا آغاز کرتے ہوئے انہیں پاکستان چلے جانے کا مشورہ دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق ٹیم میں کھیلنے والے باقی 10 کھلاڑیوں کو چھوڑ کر واحد مسلمان کھلاڑی محمد شامی کو آن لائن تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور ان پر مذہب کی بنیاد پر تنقید کرنے والے افراد میں زیادہ تر انتہاپسند ہندو شامل تھے۔

محمد شامی پر لوگوں کی تنقید کے بعد متعدد کھلاڑی ان کی حمایت میں سامنے آئے جب کہ کئی سیاست دانوں اور سماجی رہنماؤں نے بھی محمد شامی کی حمایت میں ٹوئٹس کرتے ہوئے انہیں آن لائن تنقید پر دلبرداشتہ نہ ہونے کا مشورہ دیا۔

اسی حوالے سے ’انڈیا ٹوڈے‘ نے بتایا کہ محمد شامی پر ہونے والی تنقید کے بعد سابق کھلاڑیوں عرفان پٹھان سمیت دیگر کھلاڑیوں نے ٹوئٹس کرتے ہوئے لوگوں کی تنقید کی سخت مذمت کی۔

رپورٹس میں بتایا گیا کہ محمد شامی کو بلاجواز تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں مسلمان ہونے کی وجہ سے پاکستان چلے جانے کا مشورہ دیا گیا اور ان پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا۔

محمد شامی پر تنقید کے بعد بھارت میں ’شامی اور شیم فل‘ کے ہیش ٹیگز بھی ٹرینڈ کرنے لگے، جن میں جہاں ان پر تنقید کرنے والے افراد نے ٹوئٹس کیں، وہیں مسلمان کرکٹر کی حمایت میں بھی شخصیات ٹوئٹس کرنے لگیں۔

سابق کرکٹر عرفان پٹھان نے ٹوئٹ کی کہ ماضی میں وہ بھی کرکٹ ٹیم کا حصہ رہے ہیں اور انہیں بھی پاکستان چلے جانے کے مشورے دیے جاتے رہے ہیں لیکن انہوں نے ہمیشہ بھارت کی بات کی اور وہ ہمیشہ اپنے ہی وطن کی بات کریں گے۔

محمد شامی کی حمایت میں وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر اور عمر عبداللہ سمیت دیگر شخصیات نے بھی ٹوئٹس کیں اور انہیں مضبوط قدم رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہیں مسلمان ہونے کے ناتے برا بھلا کہنے والے افراد کو آڑے ہاتھوں لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں