موڈرنا کووڈ ویکسین 6 سے 11 سال کے بچوں میں محفوظ اور مؤثر قرار

25 اکتوبر 2021
کمپنی نے ٹرائل کے ابتدائی نتائج جاری کیے — شٹر اسٹاک فوٹو
کمپنی نے ٹرائل کے ابتدائی نتائج جاری کیے — شٹر اسٹاک فوٹو

موڈرنا نے 6 سے 11 سال کی عمر کے بچوں پر اپنی کووڈ 19 ویکسین کے ٹرائل کے نتائج کا اعلان کیا ہے۔

کمپنی کے مطابق اس کی تیار کردہ ایم آر این اے ویکسین 6 سے 11 سال کی عمر کے بچوں میں ٹھوس مدافعتی ردعمل کو متحرک کرتی ہے جس کی سطح لگ بھگ نوجوانوں اور بالغ افراد میں بننے والے مدافعتی ردعمل جتنی ہوتی ہے۔

یہ ٹرائل کے دوسرے/ تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج ہیں جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ویکسین بچوں کو استعمال کرانے کے لیے محفوظ ہے۔

اس ٹرائل میں 4573 صحت مند بچوں کو شامل کیا گیا تھا جن میں سے ویکسین اور پلیسبو استعمال کرنے والے گروپس کو بنایا گیا۔

ویکسین گروپ میں شامل بچوں کو 50 مائیکرو گرام کی 2 خوراکیں 28 دن کے وقفے سے استعمال کرائی گئی تھیں۔

نتائج سے ثابت ہوا کہ دوسری خوراک کے استعمال کے ایک ماہ بعد بچوں میں ٹھوس مدافعتی ردعمل بن گیا۔

ٹرائل میں جو مضر اثرات بچوں میں نظر آئے وہ معمولی یا معتدل تھے جن میں تھکاوٹ، سردرد، بخار اور انجیکشن کے مقام پر تکلیف قابل ذکر ہے۔

اب کمپنی کی جانب سے یہ ڈیٹا دنیا بھر میں ریگولیٹری اداروں کو پاس جمع کرانے کے بعد اس عمر کے بچوں کے لیے ویکسین استعمال کرنے کی اجازت طلب کی جائے گی۔

یہ نتائج اس وقت سامنے آئے ہیں جب 22 اکتوبر کو فائزر کی جانب سے 5 سے 11 سال کے بچوں میں ویکسین ٹرائل کے نتائج جاری کیے گئے تھے۔

تحقیق میں 5 سے 11 سال کے بچوں میں ویکسین محفوظ اور بیماری سے بچانے کے لیے 90.7 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئی۔

فائزر کی جانب سے اب اس ڈیٹا کو یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے پاس جمع کرایا جارہا ہے تاکہ اس عمر کے بچوں کے لیے ویکسینیشن کی منظوری حاصل کی جاسکے۔

اس تحقیق میں 5 سے 11 سال کی عمر کے 2268 بچوں کو شامل کیا گیا تھا جن کو 3 ہفتوں کے وقفے کے دوران پلیسبو یا کم مقدار میں ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرائی گئی تھیں۔

ویکسین کی ہر خوراک کی مقدار نوجوانوں اور بالغ افراد کو دی جانے والی ویکسین کی مقدار سے دو تہائی کم تھی۔

تحقیق میں پلیسبو استعمال کرنے والوں میں 16 جبکہ ویکسین شدہ بچوں میں کووڈ کے 3 کیسز رپورٹ ہوئے جن کو مدنظر رکھتے ہوئے محققین نے تخمینہ لگایا کہ کم مقدار والی خوراک والی ویکسین اس عمر کے گروپ میں لگ بھگ 91 فیصد تک مؤثر تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں