وہ عام عادت جو جلد بڑھاپے کا شکار بنادے

03 دسمبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

نیند کی کمی متعدد طبی مسائل کا خطرہ بڑھاتی ہے مگر اس کے نتیجے میں لوگ جلد بوڑھے بھی ہوسکتے ہیں۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ایکسٹر یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر کے ایسے افراد جو نیند کی کمی کے شکار ہوتے ہیں، ان کا عمر بڑھنے کے بارے میں تصور منفی ہوجاتا ہے جس کا نتیجہ جسمانی، ذہنی اور ذہنی صحت پر منفی اثرات کی شکل میں مرتب ہوتا ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ جو افراد اپنی نیند کو بدترین تصور کرتے ہیں وہ خود کو بوڑھا بھی سمجھتے ہیں اور انہیں لگتا ہے کہ وہ جسمانی اور ذہنی طور پر زیادہ بوڑھے ہوچکے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ہم سب کو اپنی زندگی کے مختلف حصوں میں مثبت اور منفی تبدیلیوں کا تجربہ ہوتا ہے، مگر کچھ افراد بہت زیادہ منفی تبدیلیوں کو محسوس کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ جیسا ہم جانتے ہیں کہ بڑھاپے کے بارے میں منفی تصورات مستقبل میں جسم، دماغ اور ذہن کی صحت کا تعین کرتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہماری تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ ناقص نیند کے شکار افراد خود کو بوڑھا محسوس کرتے ہیں اور عمر بڑھنے کے حوالے سے زیادہ منفی خیالات رکھتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر ایک وضاحت یہ ہے کہ زیادہ منفی خیالات جسم اور ذہن دونوں پر اثرات مرتب کرتے ہیں۔

اس تحقیق میں 50 سال یا اس سے زائد عمر کے 4482 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔

ان افراد کے مسلسل ذہنی ٹیسٹ کیے گئے اور طرز زندگی کے سوالنامے بھروائے گئے۔

تحقیق کا مقصد یہ سمجھنا تھا کہ ایسے کونسے عناصر ہیں جو بڑھاپے میں لوگوں کو ذہنی طور پر صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن لوگوں کو نیند کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے ان میں جلد بڑھاپے کا امکان دیگر سے زیادہ ہوتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے ان شواہد میں اضافہ ہوتا ہے جو یہ ثابت کرتے ہیں کہ نیند صحت مند بڑھاپے کے لیے کتنی اہم ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جریدے بی ہیوریل سلیپ میڈیسین میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل امریکا کے یونیورسٹی ہاسپٹل کیس میڈیکل سینٹر کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مناسب نیند کے ذریعے جلد کو قبل از وقت بڑھاپے اور دیگر نقصانات سے بچایا جاسکتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کے دوران ہمارا جسم جلدی خلیات کی مرمت کرتا ہے اور ایسے ہارمونز کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جو بڑھاپے کے اثرات سے بچاﺅ کے لیے اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ صرف ایک رات کو بھی نیند پوری نہ ہونا جسمانی کشش اور صحت پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔

تحقیق میں درمیانی عمر کی خواتین پر کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا کہ جو کم نیند لینے کے عادی تھیں ان کی جلد قبل از وقت بڑھاپے کا شکار ہونا شروع ہوگئی تھی۔

ان خواتین کی جلد میں لکیریں، جھریاں، ناہمواری اور خم آنا شروع ہوگئے تھے جو کہ بڑھانے کی علامات ہوتی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں