اومیکرون کی ذیلی قسم بچوں میں زیادہ پیچیدگیوں کا باعث، تحقیق

25 مارچ 2022
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

اومیکرون کی ذیلی قسم بی اے 2 بچوں پر انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ سنگین اثرات مرتب کرتی ہے۔

یہ بات ہانگ کانگ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

مگر محققین نے کہا کہ یہ فی الحال ابتدائی نتائج ہیں۔

ہانگ کانگ میں کورونا کی قسم بی اے 2 (اومیکرون کی ذیلی قسم) کی لہر سے متعدد افراد متاثر ہوئے اور کیسز و اموات کی شرح میں تشویشناک اضافہ ہوا۔

ہانگ کانگ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بی اے 2 سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کا موازنہ سابقہ اقسام (جنوری 2020 سے نومبر 2021) سے متاثر بچوں سے کیا گیا۔

اسی طرح جنوری 2015 سے دسمبر 2018 تک انفلوائنزا اور پیرا انفلوائنزا سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کے ڈیٹا بھی جانچا گیا۔

فروری 2022 میں بی اومیکرون کی لہر کے دوران 1147 بچے بیمار ہوکر ہسپتال میں داخل ہوئے جبکہ 4 کا انتقال ہوا۔

جن بچوں کا انتقال ہوا ان کی صحت بیماری سے قبل اچھی تھی جن میں سے 2 کی ہلاکت دماغی سوجن کے باعث ہوئی۔

یہ ہانگ کانگ میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران بچوں کی اولین ہلاکتیں تھیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بی اے 2 سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کی ہلاکت کا امکان فلو کے باعث ہسپتال میں داخل ہونے والے بچوں کے مقابلے میں 7 گنا جبکہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں 6 گنا زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں کورونا وائرس کی دیگر اقسام کے مقابلے میں آئی سی یو میں داخلے کا خطرہ 18 گنا زیادہ وہتا ہے جبکہ فلو کے مقابلے میں دگنا سے زیادہ ہوتا ہے۔

اسی طرح بی اے 2 سے متاثر بچوں میں دماغی سوجن کا خطرہ پیرا انفلوائنزا کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے مگر فلو سے متاثر بچوں کے برابر ہوتا ہے۔

نظام تنفس کی پیچیدگیوں کے حوالے سے بی اے 2 سے متاثر ہوکر ہسپتال میں داخل ہونے والے 5 فیصد بچوں کو خںاق (شور کے ساتھ سانس آنا یا ہوا کی نالی تنگ ہوجانا) کا سامنا ہوا جبکہ کورونا کی دیگر اقسام میں یہ شرح 0.27 فیصد تھی۔

محققین نے کہا کہ اومیکرون بی اے 2 کی بچوں میں شدت معمولی نہیں جیسا اموات اور سنگین پیچیدگیوں سے ثابت ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج ابھی کسی طبی جریدے میں شائع نہیں ہوئے بلکہ پری پرنٹ سرور پر جاری کیے گئے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں