بچپن کے رویوں سے درمیانی عمر کی صحت کی پیشگوئی ممکن

25 اپريل 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

بچپن کے مختلف رویے درمیانی عمر کی صحت پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

یہ بات فن لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

یواسکولا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ 8 سال کی عمر میں سماجی و جذباتی رویوں سے درمیانی عمر میں صحت کے حوالے سے پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ بچپن کے سماجی و جذباتی رویوں کا درمیانی عمر میں جسمانی سرگرمیوں، تمباکو نوشی، الکحل کے استعمال اور جسمانی وزن کے درمیان تعلق موجود ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ لڑکیوں کا اچھا رویہ رحم دلی اور تنازعات والے حالات میں تعمیری رویوں کا عندیہ دیتا ہے، جبکہ جسمانی طور پر زیادہ متحرک رہنے کا عندیہ بھی ملتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اچھے رویے ممکنہ طور پر ذاتی نظم و ضبط اور بلوغت میں ورزش کے منصوبوں پر عملدرآمد کی اہلیت کو برقرار رکھنے کے قابل ہوتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بچپن اور درمیانی عمر کے سماجی و جذباتی رویوں کے کچھ پہلو تعلیم کے ذریعے ایک دوسرے سے جڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لڑکوں اور لڑکیوں دونوں کے اچھے رویے لڑکپن میں اسکولوں میں زیادہ بہتر کامیابی کی پیشگوئی ہوتے ہیں۔

اسی طرح اعلیٰ تعلیمی کامیابیاں تمباکو اور الکحل کے کم استعمال سے جڑی ہوتی ہیں۔

محققین نے کہا کہ یہ نتائج گزشتہ نتائج سے مماثلت رکھتے ہیں اور ان سے صحت مند انتخاب میں مدد مل سکے گی۔

یہ اس یونیورسٹی کی طویل عرصے سے جاری تحقیق کا حصہ ہے جس میں 1968 سے مختلف افراد کا 8 سال کی عمر سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

اس تحقیق کے لیے 8 سال کی عمر میں کے سماجی و جذباتی رویوں اور والدین کی سماجی و معاشی حیثیت، 14 سال کی عمر میں اسکولوں میں کامیابی، 27 سال کی عمر میں تعلیمی پس منظر، 33 سال کی عمر میں شخصی خصوصیات جبکہ 36،42 اور 50 سال کی عمر میں صحت کے رویوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں