کمبوڈیا : دریائے میکونگ میں میٹھے پانی کی سب سے بڑی مچھلی برآمد

اپ ڈیٹ 21 جون 2022
اس مچھلی کا نام  قمقمے نما شکل کی وجہ سے خمیر زبان میں ’کرسٹینڈ بورامی‘ رکھا گیا ہے—فوٹو : رائٹرز
اس مچھلی کا نام قمقمے نما شکل کی وجہ سے خمیر زبان میں ’کرسٹینڈ بورامی‘ رکھا گیا ہے—فوٹو : رائٹرز

جنوب مشرقی ایشیا میں واقع ملک کمبوڈیا میں دریائے میکونگ پر ماہی گیروں نے 300 کلو وزنی مچلی پکڑی جسے تقریباً ایک درجن افراد نے مل کر ساحل تک پہنچایا، محققین کی جانب سے اسے میٹھے پانی کی سب سے بڑی مچھلی قرار دیا گیا ہے۔

اس مچھلی کا نام اس کی قمقمے نما شکل کی وجہ سے خمیر زبان میں ’کرسٹینڈ بورامی‘ رکھا گیا ہے جس سے مراد مکمل چاند ہے۔

4 میٹر (13 فٹ) لمبی اس مادہ مچھلی پر الیکٹرانک ٹیگ لگانے کے بعد واپس دریا میں چھوڑ دیا گیا تاکہ سائنسدان اس کی نقل و حرکت اور رویے کی نگرانی کر سکیں۔

دریائے میکونگ دنیا میں متنوع اقسام کی مچھلیوں کی تیسری بڑی آبادی کا حامل ہے—فوٹو:رائٹرز
دریائے میکونگ دنیا میں متنوع اقسام کی مچھلیوں کی تیسری بڑی آبادی کا حامل ہے—فوٹو:رائٹرز

نیشنل جیوگرافک چینل پر ’مونسٹر فش‘ شو کے سابق میزبان اور اب دریا کے تحفظ کے منصوبے میں شامل ماہر حیاتیات زیب ہوگن نے کہا کہ ’یہ بہت ہی دلچسپ خبر ہے کیونکہ یہ دنیا کی سب سے بڑی مچھلی ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا کی پہلی گرم خون والی مچھلی دریافت

انہوں نے کہا کہ ’یہ اس لیے بھی دلچسپ خبر ہے کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ میکونگ کا یہ حصہ اب بھی صحت بخش ہے، یہ امید کی علامت ہے کہ یہ بڑی مچھلیاں اب بھی یہاں رہتی ہیں‘۔

شمالی کمبوڈیا کے کنارے پر واقع جزیرے کوہ پریہ کے قریب جال میں پھنسنے والی اس مچھلی نے سب سے بڑی مچھلی کا یہ ریکارڈ 293 کلو وزنی دیوہیکل ’کیٹ فش‘ سے چھین لیا جو 2005 میں شمالی تھائی لینڈ میں پکڑی گئی تھی۔

دریائے میکونگ دنیا میں متنوع اقسام کی مچھلیوں کی تیسری بڑی آبادی کا حامل ہے تاہم اس کے ریور کمیشن کے مطابق ماہی گیری کی کثرت، آلودگی اور کھارے پانی کے شامل ہونے کے سبب اس میں کمی آنے لگی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں