بھارت میں مبینہ طور پر 100 کروڑ روپے تک کے عوض گورنر اور راجیہ سبھا کی نشست دلانے کا وعدہ کرنے والے گروہ کا پردہ فاش ہوا ہے۔

این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کے ادارے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے رقم کے تبادلے سے قبل ملزمان کو گرفتار کر لیا، ملزمان نے 100 کروڑ روپے کے عوض گورنر کا عہدہ دلانے کی بھی پیش کش کی تھی۔

سی بی آئی کی جانب سے چار ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے ان کی شناخت مہاراشٹر کے رہائشی کملاکر پریم کمار بندگر، کرناٹک کے رویندر وٹھل نائک، دہلی کے رہائشی مہندر پال اروڑا اور ابھشیک بورا کے نام سے کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملزمان راجیہ سبھا کی سیٹ دلوانے، گورنر بنوانے، وزارتوں اور محکموں کے ماتحت مختلف سرکاری اداروں کا سربراہ بنوانے کی جھوٹی یقین دہانی کراکے لوگوں کو دھوکا دینے کا ریکٹ چلاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: اودے پور میں ہندو درزی کے قتل کے بعد حالات کشیدہ، جزوی کرفیو نافذ

مزید بتایا گیا کہ ابھشیک بورا نے کملاکر پریم کمار بندگر کے ساتھ مل کر سازش کی جس کی پہنچ اور تعلقات اعلیٰ سرکاری حکام تک ہیں، جو ان تقرریوں میں اہم کردار ادا کرتا تھا۔

سی بی آئی کی فرسٹ انفارمشین رپورٹ (ایف آئی آر) میں واضح تفصیلات ہیں کہ کس طرح یہ ریکٹ 100 کروڑ روپے تک کے عوض راجیہ سبھا کی نشست دلانے کا وعدہ کرکے لوگوں کو دھوکا دیتا ہے۔

کملاکر پریم کمار خود کو سینئر سی بی آئی افسر ظاہر کرکے محمد اعجاز خان سمیت دیگر ملزمان کو کہتا تھا کہ کوئی بھی کام لائیں جسے وہ بھاری رقم کے عوض میں پورا کروا سکتا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق کملاکر پریم کمار بندگر، رویندر وٹھل نائک، مہندر پال اروڑا، محمد اعجاز خان براہ راست یا مڈل مین کے ذریعے کسی کام کے لیے رابطہ کرنے پر سینئر بیورو کریٹ کا نام استعمال کرتے تھے تاکہ کلائنٹ کو متاثر کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: بی جے پی رہنما سے متعلق خبر دینے پر پولیس کا صحافی پر برہنہ کرکے تشدد

ایف آئی آر میں مزید بتایا گیا کہ کملاکر پریم کمار بندگر خود کو سی بی آئی کا سینئر افسر بتا کر پولیس اسٹیشنز میں موجود افسران کو دھمکی دیتا تھا کہ وہ اس کے جاننے والے لوگوں کی جاری تفتیش میں مدد کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں