’ایس اینڈ پی‘ نے پاکستان کا طویل مدتی آؤٹ لک مستحکم سے منفی کردیا

29 جولائ 2022
ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ سیاسی غیر یقینی صورتحال آنے والی سہ ماہیوں میں برقرار رہے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی
ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ سیاسی غیر یقینی صورتحال آنے والی سہ ماہیوں میں برقرار رہے گی— فائل فوٹو: اے ایف پی

موڈیز اور فچ کے بعد اسٹینڈرڈ اینڈ پورز (ایس اینڈ پی) گلوبل ریٹنگ ایجنسی نے بھی پاکستان کی طویل مدتی ریٹنگ کے آؤٹ لک کو مستحکم سے منفی کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایس اینڈ پی نے پاکستان پر اپنی ’بی نیگیٹو‘ طویل مدتی اور ’بی‘ مختصر مدت کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کے ساتھ ساتھ پاکستان کے سینئر غیر محفوظ شدہ قرض اور سکوک ٹرسٹ سرٹیفکیٹ پر طویل المدتی ایشو کی درجہ بندی ’منفی بی‘ کی تصدیق کی۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ ’اشیا کی زیادہ قیمتوں، سخت عالمی مالیاتی حالات اور کمزور ہوتے روپے کے پیش نظر پاکستان کی بیرونی پوزیشن کمزور ہوئی ہے‘۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ اگر پاکستان کے بیرونی اشاریے مسلسل خراب ہوتے رہے تو وہ یہ ریٹنگ مزید کم ہو سکتی ہے لیکن اگر اس کی بیرونی پوزیشن مستحکم اور بہتر ہوتی ہے تو آؤٹ لک کو مستحکم بنایا جا سکتا ہے جس کا ثبوت قابل استعمال زرمبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا طویل المدتی آؤٹ لک 'مستحکم' ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسی

ایجنسی نے کہا کہ پاکستان کی اندرونی طلب میں مسلسل بہتری آرہی ہے، خاص طور پر اہم اشیا کے لیے اسے اب بڑھتی ہوئی قیمتوں کی صورت میں ایک نئے چیلنج کا سامنا ہے۔

ایجنسی نے کہا کہ ’مہنگے خوردنی تیل، ایندھن، بجلی اور اناج سمیت قیمتوں کی موجودہ صورتحال سے جون 2023 کو ختم ہونے والے رواں مالی سال میں نجی کھپت میں اضافے کی رفتار کو نقصان پہنچنے کا امکان ہے‘۔

اس نے مزید کہا کہ ’پاکستانی حکومت کے پاس کافی بیرونی قرضہ جات اور لیکویڈیٹی کی ضروریات ہیں اور بلند حکومتی مالیاتی خسارہ اور قرضوں کا ڈھیر ہے‘۔

ایس اینڈ پی نے کہا کہ ’ان مشکل معاشی حالات کے اثرات کو حکومت کی جانب سے گزشتہ کچھ برسوں میں مختلف اصلاحاتی اقدامات سے جزوی طور پر کم کیا گیا ہے لیکن اہم میٹرکس بشمول بیرونی لیکویڈیٹی میں مسلسل بگاڑ کا خطرہ بڑھ رہا ہے‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا معاشی ڈھانچہ ہماری امیدوں سے بھی زیادہ خراب ہے، ریٹنگ ایجنسی

ایجنسی نے مزید کہا کہ ’تاہم مہنگائی کی موجودہ صورتحال ایسی پالیسیوں کے نفاذ کو پیچیدہ بناتا ہے، موجودہ بیرونی پس منظر میں حکومت کے لیے ایک بنیادی مالیاتی توازن سرپلس حاصل کرنا اور زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھانا مزید مشکل ہو جائے گا۔

ایس اینڈ پی نے کہا کہ اگست 2023 میں ہونے والے عام انتخابات سے قبل سیاسی غیر یقینی صورتحال آنے والی سہ ماہیوں میں برقرار رہے گی۔

ریٹنگ ایجنسی نے کہا کہ اگرچہ حالیہ برسوں کے دوران پاکستان کی سیکیورٹی صورتحال میں بتدریج بہتری آئی ہے لیکن موجودہ خطرات حکومت کو کمزور کرتے ہیں اور کاروباری ماحول کو متاثر کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں