آئی ایم ایف سے فنڈز ملنے کی توقع، اسٹاک مارکیٹ میں 877 پوائنٹس کا اضافہ

اپ ڈیٹ 03 اگست 2022
سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ کم درآمدات اور تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ سے روپیہ مضبوط ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی
سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ کم درآمدات اور تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ سے روپیہ مضبوط ہوگا —فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کے بینچ مارک 'ایس سی 100 انڈیکس' میں 877 پوائنٹس تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی معاہدے کے حوالے سے وضاحت کی وجہ سے نئی خریداری ہوئی ہے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی ویب سائٹ کے مطابق انڈیکس 877 پوائنٹس یا 21.18 فیصد اضافہ ہوا اور 41 ہزار 68 اعشاریہ 87 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اسٹاک مارکیٹ میں لین دین کے دوران دوپہر 1:33 بجے ایک ہزار 16 اعشاریہ 48 پوائنٹس تک اضافہ ہوا تھا۔

ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے سی ای او محمد سہیل نے کہا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی ہوئی قیمتوں اور فنڈ کی جانب سے قرض کی قسط جلد جاری ہونے کی توقع کے باعث سرمایہ کار دوبارہ خریداری کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں نمایاں بہتری، انٹر بینک میں ڈالر 10 روپے سستا ہوگیا

ان کا مزید کہنا تھا کہ سرمایہ کاروں کو توقع ہے کہ کم درآمدات اور تجارتی خسارے میں کمی کی وجہ سے روپیہ مضبوط ہوگا، ساتھ ہی مارکیٹ میں بڑے کھلاڑی اور مالیاتی ادارے سرگرم ہیں۔

—گراف: پی ایس ایکس ویب سائٹ
—گراف: پی ایس ایکس ویب سائٹ

اسی طرح کی بات فرسٹ نیشنل ایکویٹیز کے سی ای او علی ملک نے کی، جنہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے اس بیان کی وجہ سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد لوٹ آیا ہے کہ پاکستان نے نظرثانی کے لیے تمام شرائط پوری کردی ہیں اور اگست کے آخر میں ہونے والے بورڈ اجلاس میں قرض کی منظوری دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے مارکیٹ بہت کم حجم پر گر گئی تھی کیونکہ اسے معلوم نہیں تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات آگے بڑھیں گے یا نہیں، تاہم اب صورتحال واضح ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے دوبارہ خریداری شروع کردی ہے۔

علی ملک نے مزید کہا کہ روپے کی بتدریج مضبوطی کی وجہ سے مارکیٹ کا اعتماد بھی بڑھ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کی یقین دہانی، روپے کی قدر میں بہتری کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

خیال رہے کہ ایک روز قبل اسلام آباد میں آئی ایم ایف کی مقامی نمائندہ ایستھر پیریز روئیز نے کہا تھا کہ پاکستان نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں اضافہ کرکے فنڈ کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے درکار آخری پیشگی کارروائی مکمل کر لی ہے۔

انہوں نے ایک بیان میں مزید کہا کہ' 31 جولائی کو پی ڈی ایل میں اضافے کے ساتھ ساتویں اور آٹھویں مشترکہ جائزے کے لیے آخری پیشگی کارروائی پوری ہو گئی ہے، مناسب مالیاتی یقین دہانیوں کی تصدیق ہونے کے بعد (ایگزیکٹو بورڈ) کا اجلاس فی الحال اگست کے آخر میں طے کیا گیا ہے'۔

یاد رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف نے 2019 میں 6 ارب ڈالر کے بیل آؤٹ معاہدے، توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف ) پر دستخط کیے تھے۔

تاہم مشترکہ ساتویں اور آٹھویں قسط کا اجرا اس سال کے آغاز میں اس وقت روک دیا گیا جب آئی ایم ایف نے پاکستان کی جانب سے معاہدے کی تعمیل پر تشویش کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے قرض کے اجرا کے لیے آخری شرط پوری کرلی ہے، آئی ایم ایف

آئی ایم ایف کی آخری ایگزیکٹو بورڈ مشاورت رواں سال 2 فروری کو ہوئی تھی۔

13 جولائی کو آئی ایم ایف نے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزوں پر عملے کی سطح پر ایک معاہدہ کیا، جس کے تحت قرض کی قسط جاری کرنے سے پہلے بورڈ کی منظوری درکار ہوتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں