پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، 100 انڈیکس میں 550 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

10 اگست 2022
ماہرین نے کہا کہ متعدد عوامل کی وجہ سے مارکیٹ مثبت ردعمل کا اظہار کر رہی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
ماہرین نے کہا کہ متعدد عوامل کی وجہ سے مارکیٹ مثبت ردعمل کا اظہار کر رہی ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے دن کاروبار میں تیزی دیکھی گئی اور کے ایس ای 100 انڈیکس میں 550 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

پی ایس ایکس کی ویب سائٹ کے مطابق بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس صبح 10:18 تک 554.29 پوائنٹس یا 1.32 فیصد اضافے کے ساتھ 42ہزار650.53 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

مزید پڑھیں: متحدہ عرب امارات کا پاکستان میں سرمایہ کاری کا اعلان، شہباز شریف کی جانب سے خیرمقدم

انٹر مارکیٹ سیکیورٹیز میں ریسرچ کے سربراہ رضا جعفری نے اسٹاک مارکیٹ میں اضافے کی وجہ متحدہ عرب امارات کی متوقع سرمایہ کاری اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے پروگرام کی جلد بحالی کو قرار دیا۔

رضا جعفری نے کہا کہ معیشت مستحکم ہو رہی ہے کیونکہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کے دوبارہ شروع ہونے کے قریب پہنچ رہا ہے، متحدہ عرب امارات سے متوقع سرمایہ کاری کی وجہ سے بھی سرمایہ کاروں کی بالخصوص توانائی کے ذخائر میں دلچسپی پیدا ہو رہی ہے۔

گزشتہ ہفتے متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ڈبلیو اے ایم نے اطلاع دی تھی کہ امارات پاکستان میں مختلف شعبوں میں ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

ایجنسی نے مزید کہا کہ متحدہ عرب امارات پاکستان کے ساتھ 'مختلف شعبوں بشمول گیس، توانائی کے بنیادی ڈھانچے، قابل تجدید توانائی، نظام صحت میں تعاون جاری رکھنے کا خواہاں ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا 4 ارب ڈالر کا مالیاتی خلا جلد پر ہوجائے گا، قائم گورنر اسٹیٹ بینک

دریں اثنا ابا علی حبیب سیکیورٹیز کے ریسرچ کے سربراہ سلمان نقوی نے کہا کہ آئی ایم ایف کی یقین دہانی، متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری اور ڈالر کی قدر میں کمی سمیت متعدد عوامل کی وجہ سے مارکیٹ مثبت ردعمل کا اظہار کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چند سیشنز کے دوران مارکیٹ مضبوط ہو رہی ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ پاکستان کو قسطیں مل جائیں گی اور درآمدی بل میں بڑی حد تک کمی آئی ہے جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ پاکستان پہلے سے دیولیہ ہونے کے خطرے سے باہر نکل گیا ہے۔

سلمان نقوی نے نوٹ کیا کہ 29 جولائی کے بعد سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 7فیصد کمی واقع ہوئی ہے اور آئی ایم ایف کی قسطوں اور دوست ممالک سے 4 ارب ڈالر کی آمد کے بعد یہ مزید گر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: سخت مالیاتی کنٹرول کیلئے حکومت کا ٹھوس اقدامات کا فیصلہ

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے ہماری معیشت پر بہت مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں