روپے کی قدر میں مسلسل بہتری، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 218 روپے 88 پیسے ہوگئی

اپ ڈیٹ 15 اگست 2022
لک بوستان نے روپے کی مسلسل بحالی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا — فائل فوٹو: رائٹرز
لک بوستان نے روپے کی مسلسل بحالی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا — فائل فوٹو: رائٹرز

گزشتہ ماہ ریکارڈ پست ترین سطح پر گرنے کے بعد روپے کی قدر میں بحالی کا سلسلہ جاری ہے جہاں ڈالر 218 روپے 88 پیسے تک گر چکا ہے۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں دن کے اختتام پر ڈالر کا ریٹ 2013 روپے 98 پیسے ہوگیا اور روپے کی قدر میں ایک روپے 51 پیسے یا 0.71 فیصد اضافہ ہوا ۔

اس سے قبل فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کی جانب سے جاری اعداد و شمار میں بتایا گیا تھا کہ دوپہر ایک بج کر 20 منٹ تک روپے کی قدر میں 4 روپے 91 پیسے یا 21.21 فیصد کا اضافہ ہوا جس کے بعد روپیہ ڈالر کے مقابلے میں 217 پر ٹریڈ کر رہا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے روپے کی مسلسل بحالی کی وجہ کئی عوامل کو قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں مزید بہتری، ڈالر کی قیمت 221.91 روپے تک پہنچ گئی

ملک بوستان کے مطابق روپے کی قدر میں بہتری کی ایک وجہ 19 سے 24 اگست تک عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے متوقع قسط کا اجرا بھی ہے، اس عنصر کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور مارکیٹ کو درپیش بحران ختم ہوا ہے۔

انہوں نے ان عوامل کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی یورو بانڈ ریٹنگ بہتر ہوئی ہے، درآمدی بل میں مسلسل کمی آرہی ہے اور اگست میں مہنگائی کے اعداد و شمار گزشتہ مہینوں کے مقابلے کم ہونے کی توقع ہے۔

ملک بوستان نے کہا کہ آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے اور ڈالر کے مقابلے میں 200 تک ٹریڈ کر سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: روپے کی بہتری کا سفر جاری، ڈالر کے مقابلے میں 2.11 روپے کا اضافہ

الفا بیٹا کور کے سی ای او خرم شہزاد نے روپے کی قدر میں بہتری پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف 10 سے 12 روز میں بورڈ اجلاس کرے گا جس کے بعد ایک ارب 20 کروڑ ڈالر ملنے کی امید ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ خبر ہے کہ دوست ممالک متحدہ عرب امارات، سعودی عرب اور قطر سے 5 ارب ڈالر تک کا پیکج مل سکتا ہے جبکہ چین بھی قرضوں کے مزید رول اوور کے بارے میں بات کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا رجحان برقرار، 424 پوائنٹس کا اضافہ

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، حکومتی اقدامات کے باعث درآمدات میں کمی آئی ہے، ان تمام عوامل و عناصر نے شرح تبادلہ پر مثبت اثر ڈالا ہے۔

خرم شہزاد نے یہ بھی کہا کہ آنے والے مہینوں میں روپے کی قدر میں مزید بہتری کی توقع ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں اضافی ڈالر کی سپلائی کے بغیر روپے کی قدر میں گزشتہ 7 سیشنز کے دوران ڈالر کے مقابلے میں7.91 فیصد یا 18.03 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Aug 11, 2022 02:38pm
درآمدات خصوصاً پرتعیش چیزوں کو حد لگا کر رکھنا یا بند رکھنا ، اچھا ہے ۔ ملک میں بنیادی اشیاء کے خام مال کی تیاری کو فروغ دینا، اور خاص کر خوراک سے متعلقہ اشیاء کے زیادہ سے زیادہ حصہ کو ملکی سطح پر بنانا بہت ضروری ہے ۔ کوشش ہو کہ کاریں، موثر سائیکل اور سائیکل سو فیصد پاکستان میں تیار ہوں ۔ قرضوں کو اتارنے کا پلان بھی ہونا چاہیے ، برازیل نے یہ کر کے دکھایا ہے۔