سہ پہر کے بعد غذائیں نہ کھانے کے حیران کن فوائد

اپ ڈیٹ 12 اگست 2022
سہ پہر کے بعد کھانا ہضم ہونا مشکل ہوجاتا ہے، ماہرین—فوٹو: ڈپوزٹ
سہ پہر کے بعد کھانا ہضم ہونا مشکل ہوجاتا ہے، ماہرین—فوٹو: ڈپوزٹ

ایک تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موٹاپے یا اضافی وزن کے شکار افراد کی جانب سے سہ پہر کے بعد غذائیں نہ کھانا انہیں وزن میں کمی سمیت متعدد طبی فوائد پہنچا سکتا ہے۔

طبی جریدے ’جاما‘ میں شائع امریکا، برطانیہ اور پاکستانی ماہرین کی مشترکہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ موٹاپے یا اضافی وزن کے حامل افراد 7 سے سہ پہر تین بجے تک غذائیں کھائیں تو ان میں نہ صرف وزن کی کمی ہوسکتی ہے بلکہ ان میں بلڈ پریشر کی سطح نارمل ہونے سمیت ان میں عارضہ قلب کے پیدا ہونے کے امکانات بھی نمایاں طور پر کم ہوجاتے ہیں۔

ماہرین نے زائد الوزن افراد پر کی جانے والی تحقیق کے دوران رضاکاروں کو صبح 7 سے سہ پہر تک بجے 500 کیلوریز پر مشتمل غذائیں کھانے کی ہدایات کیں اور انہیں اگلی صبح تک مزید غذائیں کھانے سے روک دیا۔

ماہرین نے رضاکاروں کو 14 ہفتوں تک ہفتے کے 6 دن تک ایسا عمل کرنے کا کہا اور بعد میں رضاکاروں کے وزن سمیت ان کے جسمانی ٹیسٹ کیے اور ان سے سوالات بھی کیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں: وہ غلطیاں جو توند سے نجات کی کوششیں ناکام بنادیں

نتائج سے معلوم ہوا کہ 14 ہفتوں کی پریکٹس سے عام طور پر رضاکاروں کا وزن تین کلو تک کم ہوگیا اور ان میں بلڈ پریشر کی سطح بھی نارمل ہوگئی جب کہ ان کے موڈ میں بھی بہتری آئی۔

مذکورہ تحقیق میں ماہرین نے ان رضاکاروں کو شامل کیا تھا جو اضافی وزن یا موٹاپے کا شکار تھے اور ان میں بلڈ پریشر سمیت موڈ خراب ہونے جیسے مسائل بھی تھے۔

ماہرین کے مطابق 12 گھنٹے تک غذائیں کھاتے رہنے کے مقابلے میں اگر غذائیں کھانے کا عمل 8 گھنٹے تک محدود رکھا جائے اور سہ پہر کے بعد غذائیں کھانا بند کی جائیں تو موٹاپے سے بچا جا سکتا ہے۔

اس عمل سے نہ صرف وزن میں کمی آ سکتی ہے بلکہ بلڈ پریشر کو بھی قابو میں رکھا جا سکتا ہے، جس سے کئی طرح کے طبی فوائد بھی ہوسکتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق صبح سے دوپہر تک غذائیں کھانے کے اوقات اس لیے بہتر ہیں کیوں کہ ان اوقات کے دوران انسان کا اندرونی نظام غذائوں کو بہتر طریقے سے ہضم کرنے کے قابل ہوتا ہے جو کہ شام کے بعد سست پڑنا شروع ہوجاتا ہے۔

مذکورہ تحقیق کے محققین میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کی آغا خان یونیورسٹی کی محقق حمیرا جمشید بھی شامل تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں