روپے کی قدر میں بہتری کا سلسلہ جاری، انٹربینک میں ڈالر ایک روپیہ 51 پیسے سستا

اپ ڈیٹ 15 اگست 2022
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ پُرامید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام جلد بحال ہوگا — فائل فوٹو: رائٹرز
ملک بوستان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ پُرامید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام جلد بحال ہوگا — فائل فوٹو: رائٹرز

ہفتے کے آغاز پر انٹربینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے جس میں گزشتہ ہفتے 4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق انٹربینک میں دن کے اختتام پر ڈالر کا ریٹ 2013 روپے 98 پیسے ہوگیا اور روپے کی قدر میں ایک روپے 51 پیسے یا 0.71 فیصد اضافہ ہوا۔

اس سے قبل، فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق صبح 9 بج کر 39 منٹ تک مقامی کرنسی 3 روپے 49 پیسے، یا 1.61 فیصد اضافے کے ساتھ ڈالر کے مقابلے میں 212 روپے پر ٹرید کر رہی تھی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرپرسن ملک بوستان نے روپے کی قدر میں اضافے کی وجہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کی اطلاعات اور سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکج میں مزید اضافے کو قرار دیا۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں مسلسل بہتری، انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 218 روپے 88 پیسے ہوگئی

انہوں نے مارکیٹ میں تیزی کی وجہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں متحدہ عرب امارات کی جانب سے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ آئی ایم ایف کے لیٹر آف انٹینٹ کو بھی قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ پُرامید ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پروگرام جلد بحال ہوگا جس کے تحت ہونے والی ادائیگی سے ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوگا۔

ایف اے پی کے چیئرپرسن نے مزید کہا کہ ڈالر کی اصل قیمت 190 اور 200 کے درمیان ہونی چاہیے لیکن مارکیٹ میں سٹہ بازی کرنے والوں نے معاشی معاملات اور ملک کے دیوالیہ پن کے خطرات و خدشات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مصنوعی طور پر اس کی قیمت میں اضافہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ڈالر جلد اپنی اصل قیمت پر واپس آجائے گا۔

مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی ویب پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں اضافے کی وجہ ملک میں ڈالر کی آمد کا سلسلہ ہے، ملک میں ڈالر کا مزید انفلو متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: روپے کی قدر میں مزید بہتری، ڈالر کی قیمت 221.91 روپے تک پہنچ گئی

انہوں نے مزید کہا کہ وہ برآمد کنندگان جنہوں نے اپنے ڈالر بیرون ملک رکھے ہوئے تھے، وہ بھی ڈالر کی تیزی سے کم ہوتی قدر و قیمت کے باعث اپنے ڈالرز کو جلد پاکستان لارہے ہیں۔

سعد بن نصیر نے کہا کہ برآمد کنندگان حکومت اور دیگر اداروں پر شرح تبادلہ کو مستحکم کرنے پر زور دے رہے ہیں کیونکہ انہیں نقصان کا سامنا تھا اس لیے دباؤ تھا لیکن ایسا ہمیشہ ہوتا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ بہترین تجویز یہ ہے کہ جس روز برآمدات بھیجی جائیں اسی روز ڈالر کو روپے میں تبدیل کیا جائے، اس سلسلے میں حکومت اور بینک مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کریں جس سے غیر یقینی صورتحال ختم ہو جائے گی۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ملک کی سیاسی صورتحال مستحکم رہتی ہے تو آنے والے دنوں میں روپے کی قدر میں مزید بہتری آئے گی۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی بہتری کا سفر جاری، ڈالر کے مقابلے میں 2.11 روپے کا اضافہ

ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان (ای سی اے پی) کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچا نے کہا کہ اس ہفتے کا آغاز بہت اچھا رہا، ہر جگہ سے مثبت خبریں آرہی ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ کی صورتحال میں مثبت رجحان دیکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مثبت پیش رفت سامنے آنے کے بعد برآمد کنندگان نے جو پہلے ڈالر روک کر رکھ رہے تھے وہ اسے فروخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن درآمد کنندگان ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے منتظر ہیں۔

مزید پڑھیں: روپے کو مستحکم کرنے کیلئے اسٹیٹ بینک کا ایکسچینج کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن

ظفر پراچا کا کہنا تھا کہ اطلاعات ہیں کہ سعودی عرب 3 ارب ڈالر قرض اووررول کرے گا اور مؤخر ادائیگیوں پر تیل فراہم کرے گا جبکہ آئی ایم ایف کا قرض پروگرام بحال ہونے کے بعد جلد قسط مل جائے گی جس کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر بہتر ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں اور ایکسچینج کمپنیوں نے روپے کی قدر میں بحالی میں بہت کردار ادا کیا۔

ای سی اے پی کے سیکریٹری جنرل نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں اور ایکسچینج کمپنیوں کو برآمدی انڈسٹری کا درجہ دینے کے ساتھ مراعات اور سہولیات دینے کا مطالبہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں