بلوچستان کابینہ نے لاپتا افراد سے متعلق کمیشن کی منظوری دے دی

17 اگست 2022
تنخواہوں میں اضافے پر سالانہ ملین ہزار بتیس اشاریہ تینتیس ملین روپے خرچ ہوں گے--فائل فوٹو
تنخواہوں میں اضافے پر سالانہ ملین ہزار بتیس اشاریہ تینتیس ملین روپے خرچ ہوں گے--فائل فوٹو

بلوچستان کی کابینہ نے لاپتا افراد کے معاملے پر وسیع تر اختیارات کا حامل پارلیمانی کمیشن بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمیشن کی سربراہی صوبائی وزیر داخلہ کریں گے، کمیشن میں حکومت اور اپوزیشن کے دو، دو ارکان شامل ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : بلوچستان کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر سے قلمدان واپس لے لیا گیا

کابینہ نے طویل اجلاس کے بعد فیصلے کا اعلان کیا، کابینہ نے فیصلہ کیا کہ کمیشن کی سمری جلد از جلد وزیر اعلیٰ کو پیش کی جائے۔

صوبائی کابینہ نے بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لیا۔

کابینہ نے سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے بچاؤ، امداد اور بحالی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے فیصلے کیے ہیں، حکام نے کابینہ کو حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے نقصانات، ریسکیو اور ریلیف آپریشنز سے آگاہ کیا۔

بورڈ آف ریونیو کے ایک عہدیدار نے کابینہ کو صوبے میں سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات سے آگاہ کیا۔

کابینہ نے سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں سروے مکمل کرنے کا حکم دیا تاکہ ریلیف اور بحالی کا کام جلد شروع کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں جاری، کوئٹہ کا ملک کے دیگر علاقوں سے رابطہ منقطع

اجلاس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 فیصد اضافے کی بھی منظوری دی گئی، اس اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے ہو گا۔

تنخواہوں میں اضافے سے سالانہ ایک ارب تین کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔

پنشن میں اضافے سے صوبائی خزانے پر سالانہ 3ارب 97 کروڑ کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

سیکریٹری ٹرانسپورٹ کے اختیارات

کابینہ نے صوبائی ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے سیکریٹری کو خصوصی عدالت/فرسٹ کلاس مجسٹریٹ کے اختیارات دینے کی منظوری دے دی۔

اجلاس میں پی ایس ڈی پی کی فراہمی کے لیے مختص فنڈز میں اضافے کی اصولی منظوری دی گئی۔

اس اقدام کا مقصد حالیہ سیلاب سے متاثرہ زمینداروں کو امداد فراہم کرنا ہے۔

صوبائی کابینہ نے کہا کہ تباہی کے فوراً بعد بلڈوزر کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ’28 لاپتا افراد واپس آگئے ہیں‘

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ صوبائی وزرا ایک ماہ کی تنخواہ جبکہ سرکاری ملازمین ایک دن کی تنخواہ سیلاب متاثرین کے فنڈ میں دیں گے۔

صوبائی گورنر نے امدادی سرگرمیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کی مدد، نقصانات کے ازالے اور بحالی کے کام جلد مکمل کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

وزیراعلیٰ عبدالقدوس بزنجو نے مشترکہ ٹیموں کے ذریعے نقصانات کا فوری سروے شروع کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ متاثرین کی بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

کابینہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت متاثرین کی بحالی کے لیے بلوچستان حکومت سے بھرپور تعاون کرے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں