کراچی: ناقص سڑکوں میں سفر سے ریڑھ کی ہڈی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے، ماہرین صحت

17 اگست 2022
طبی ماہرین نے موٹرسائیکل اور رکشے میں سفر کرنے والے شہریوں کو خبردار کیا— کریٹو کامنز فوٹو
طبی ماہرین نے موٹرسائیکل اور رکشے میں سفر کرنے والے شہریوں کو خبردار کیا— کریٹو کامنز فوٹو

ہڈیوں کے ماہرین نے شہریوں کو اپنی صحت کا خیال رکھنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں مسلسل بارشوں کے بعد ٹوٹی اور ادھڑی ہوئی سڑکوں پر سفر کرنے سے شہریوں کی ریڑھ کی ہڈی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے، جس کے نتیجے میں کمر درد اور گردن کی تکالیف میں بے تحاشا اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

کراچی پریس کلب میں پاک-امریکن آرتھرائیٹس سینٹر اور عہد میڈیکل سینٹر سے وابستہ سینئر رھیوماٹولوجسٹس نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے ہسپتالوں میں رپورٹ ہونے والے کمر درد کے 70 فیصد مریض موٹر سائیکل سوار یا رکشے میں سفر کرنے والے مرد اور خواتین ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جوڑوں کے امراض کا باعث بننے والی عام عادات

انہوں نے کہا کہ کار سوار افراد بھی سڑکوں پر لگنے والے جھٹکوں کے نتیجے میں ہڈیوں اور مسلز کے مختلف عوارض کا شکار ہو رہے ہیں۔

پریس کانفرنس سے ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے پٹھوں اور جوڑوں کے درد کے ماہر ڈاکٹر تابع رسول، معروف رھیوماٹولوجسٹ ڈاکٹر طاہرہ پروین، عہد میڈیکل سینٹر کے ڈائریکٹر رومان خان اور پاک-امریکن آرتھرائٹس سینٹر کی مینیجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر صالحہ اسحٰق نے امریکا سے آن لائن خطاب کیا۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ کمر یا ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کے درد کو نظر انداز کرنے والے مریض یا بار بار ایک ہی درد کا شکار ہونے والے مریضوں کو مستقل معذوری کا خدشہ رہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹوٹی ہوئی سڑکوں کے نتیجے میں جہاں غریب مریضوں پر علاج اور دواؤں کی وجہ سے اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے وہیں یہ افراد طویل بیڈ ریسٹ کی وجہ سے نوکریوں اور دہاڑی سے محروم ہو رہے ہیں۔

ڈاکٹر تابع رسول کا کہنا تھا کہ بائیک اور رکشے میں سواری کے دوران پڑنے والے اثرات اور سڑکوں کی خستہ حالی کی وجہ سے ڈسک کھسکنے کے نتیجے میں ریڑھ کی ہڈی کے مہرے دب جاتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کمر کے درد سے نجات کے 5 طریقے

ان کا کہنا تھا کہ انڈر جینیٹک مسائل کے شکار افرادکو جھٹکا لگنے یا کسی حادثے کی صورت میں انجری ہوگی تو وہ آٹو امیون ڈیزیز کا شکار ہوجاتے ہیں اور یہ انڈرجینیٹک مسائل بعض اوقات ظاہر نہیں ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی خستہ حالی، ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں کی وجہ سے کمردرد کے کیسز بڑھ گئے ہیں، سڑکوں کی وجہ سے میکینکل کمردرد تو بہت زیادہ ہے، بعض کیسز میں اتنی شدت آجاتی ہے کہ ان کی روز مرہ زندگی متاثر ہوجاتی ہے۔

ڈاکٹر تابع رسول کا کہنا تھا کہ بائیکرز کو سڑکوں میں کھڈوں کی وجہ سے براہ راست دباؤ پڑتا ہے، جس کی وجہ ریڑھ کی ہڈی اور مہروں کے درمیان ڈسک میں نسوں کو نقصان پہنچتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں کمردرد، پٹھوں میں کھچاؤ اور مہروں میں درد ہو سکتا ہے، اگر یہ کھچاؤ بار بار ہو اور جھٹکے لگیں تو اس کے نتیجے میں مہرے اپنی جگہ سے کھسک جائیں تو اس کے نتیجے میں عرق النسا کا درد ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی پہلے سے آرتھرائٹس کا مریض ہو تو ایسے مریضوں کے جسم میں لچک ختم ہوجاتی ہے اور اچانک جھٹکے کے نتیجے میں ان کی ریڑھ کی ہڈی میں فریکچر بھی ہو سکتا ہے۔

بار بار ایک ہی درد کا شکار مریضوں کو مستقل معذوری کا خدشہ رہتا ہے، ڈاکٹر تابع رسول

انہوں نے کہا کہ کمر یا مہروں کے درد کو نظر انداز کرنے والے مریض یا بار بار ایک ہی درد کا شکار ہونے والے مریضوں کو مستقل معذوری کا خدشہ ہوتا ہے۔

مزید پڑھیں: کمر درد سے نجات دلانے میں مددگار آسان طریقے

ڈاکٹر تابع رسول کا کہنا تھا کہ بائیک کے شاکس اور کنڈیشن اچھی نہیں ہوتی ہے اور اسی طرح آٹورکشے میں بھی یہی مسئلہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے بڑی عمر کے افراد خصوصاً خواتین کو آسٹیوپروسیس ہوتا ہے اور ان جھٹکوں کی وجہ سے انہیں کئی فریکچرز ہوجاتے ہیں۔

ناقص سڑکوں پر سفر سے میکینیکل پین میں اضافہ ہوا ہے، ڈاکٹر طاہرہ پروین

اس موقع پر ڈاکٹر طاہرہ پروین کا کہنا تھا کہ شہر میں مسلسل بارشوں کی وجہ سے سڑکوں کی صورت حال مزید خراب ہوچکی ہے اور سڑکوں پر مزید کھڈے اور گڑھے بن چکے ہیں، جس کی وجہ سے نوجوانوں اور بزرگ افراد کو میکینیکل پین میں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم معمولات پہلے ہی درست نہیں ہیں اس لیے ہماری کمر 100 فیصد نارمل نہیں ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹروں کے پاس جانے والوں میں کمر کا درد دوسری بڑی وجہ ہوتی ہے اور 80 سے 90 فیصد افراد زندگی میں ایک بار اس کا ضرور شکار ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہرہ پروین نے کہا کہ معاملہ اس وقت بگڑتا ہے، جب لوگ حادثے کا شکار ہوں یا کوئی چوٹ لگے یعنی خراب سڑکوں کی وجہ سے لگنے والے جھٹکوں کی وجہ سے ہمارے اعصاب، کمر اور جوڑوں پر دباؤ پڑتا ہے اور شدید درد کی صورت میں علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں سڑکیں اتنی غیر معیاری ہوتی ہیں کہ دوسال میں خراب ہوجاتی ہیں، ایک اسٹینڈرڈ پالیسی کا اعلان کرنا چاہیے۔

خراب راستے میں مستقل موٹرسائیکل سواری سے انجری ہوتی ہے، ڈاکٹر صالحہ

ڈاکٹر صالحہ اسحٰق نے کہا کہ بار بار ہونے والا درد یا انجری کو رہیوموٹیٹو انجری کہتے ہیں اور جو موٹر سائیکل سوار خراب راستوں پر بار بار سفر کرتے ہیں، انہیں رہیوموٹیٹو انجری ہوجاتی ہے۔

مزید پڑھیں: کمردرد کا باعث بننے والی عام وجوہات

انہوں نے کہا کہ مہروں کی انجری میں جو نرم میٹیریل یا کشن والی ہڈی ہوتی ہے وہ آہست آہستہ باہر نکلنا شروع ہوتی ہے اور اسی سے شاٹیکا ہوتا ہے اور اسی طرح مستقل طور پر خراب سڑکوں پر بائیک چلاتے رہنے کے نتیجے میں کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ سڑکوں کی حالت بہتر بنائے، ٹوٹی سڑکوں کے نتیجے میں جہاں غریب مریضوں پر علاج اور ادویات کی وجہ سے اضافی مالی بوجھ پڑ رہا ہے وہیں یہ افراد طویل بیڈ ریسٹ کی وجہ سے نوکریوں اور دہاڑی سے محروم ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رہیوموٹیٹو انجری کی وجہ سے کندھوں اور کمر میں درد ہوتا ہے، آرتھرائٹس ہڈیوں میں بیٹھ جاتا ہے اور ہم ڈاکٹروں نے اس مسئلے کی وجہ سے آن لائن مفت رہنمائی شروع کی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں