شہباز گِل کو دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر بھیجنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج

اپ ڈیٹ 17 اگست 2022
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن جج کو نظرثانی درخواست پر سماعت کا حکم دیا تھا— فائل/فوٹو: ڈان نیوز
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن جج کو نظرثانی درخواست پر سماعت کا حکم دیا تھا— فائل/فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے زیر حراست رہنما شہباز گِل نے سیشن جج کی جانب سے جسمانی ریمانڈ پر دوبارہ پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

پی ٹی آئی رہنما شہباز گِل نے اپنے وکیل انتظار حسین کے ذریعے دوبارہ جسمانی ریمانڈ دینے کے اسلام آباد کی ایڈیشنل سیشن جج ریبا چوہدری کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چلینج کیا، جس میں ایڈیشنل سیشن جج، آئی جی اور ایس ایس پی اسلام آباد، ایس ایچ او کوہسار اور مدعی مقدمہ کو درخواست میں فریق بنایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز گل مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس کے حوالے

درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز گِل کو 9 اگست کو گرفتار کیا گیا اور 10 اگست کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا، جس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے ان کو دو دن کے جسمانی ریمانڈ پر اسلام آباد پولیس پولیس کے حوالے کیا تھا۔

انہوں نے درخواست میں کہا ہے کہ دو روزہ جسمانی ریمانڈ 12 اگست کو پورا ہوا تھا، جس کے بعد مزید ریمانڈ کی استدعا کی گئی تھی لیکن یہ درخواست مسترد کرکے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا حکم دیا گیا تھا۔

شہباز گل کی جانب سے دائر درخواست میں بتایا گیا ہے کہ پراسیکیوشن نے مجسٹریٹ کی جانب سے جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے حکم کو سیشن کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور ایڈیشنل سیشن جج نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کی تھی اور جس حکم کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست دوبارہ زیر غور لاکر نئے سرے سے فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی، اسی طرح ایڈیشنل سیشن جج نے 17 اگست کو شہباز گِل کا مزید جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی حکومتی درخواست قابل سماعت قرار

پی ٹی آئی رہنما نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ شہباز گِل کو مزید دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

خیال رہے کہ آج اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ نے شہباز گِل کے مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر نظرثانی درخواست منظور کرلی تھی۔

ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پولیس کی فوجداری نگرانی کی اپیل منظور کی تھی۔

فیصلے کے مطابق شہباز گل کو مزید 48 گھنٹوں کے لیے پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

قبل ازیں عدالت نے شہباز گل کا جسمانی ریمانڈ مسترد ہونے کے حکم کے خلاف نظرثانی درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا مسترد

شہباز گل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر تشویش ہے، عمران خان

ادھر سابق وزیر اعظم عمران خان نے شہباز گِل کے دوبارہ جسمانی ریمانڈ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ شہباز گِل کو دوبارہ پولیس ریمانڈ پر بھجوائے جانے پر گہری تشویش ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اغوا کے بعد نامعلوم مقام پر منتقلی اور پھر تھانے لائے جانے کے دوران کیے گئے تشدد کے نتیجے میں ان کی ذہنی حالت اور جسمانی صحت نہایت مخدوش ہے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ بھی سازش کا حصہ ہے، مجھے اور تحریک انصاف کو نشانہ بنانے کے لیے ہمارے خلاف اسی طرح زبردستی اور جھوٹے بیانات حاصل کیے جائیں، جس طرح یہ سوشل میڈیا کارکنان کے خلاف کر رہے ہیں۔

عمران کان نے کہا کہ یہ سب بالکل ناقابلِ قبول ہے، ہم شہباز گِل پر تشدد کے ہی خلاف نہیں بلکہ اپنے خلاف کی جانے والی ہر ماورائے آئین اور قانون کارروائی کے تدارک کے لیے تمام ممکنہ قانونی اور سیاسی اقدامات کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں