سیاچن سے 38سال قبل لاپتا ہونے والے بھارتی فوجی کی لاش مل گئی

اپ ڈیٹ 18 اگست 2022
'پاپا بہت دیر بعد واپس آئے لیکن کاش وہ زندہ ہوتے۔'چندر شیکھر کی بیٹی کا بیان
'پاپا بہت دیر بعد واپس آئے لیکن کاش وہ زندہ ہوتے۔'چندر شیکھر کی بیٹی کا بیان

دنیا کے بلند ترین فوجی محاذ سیاچن پر برفانی تودہ گرنے کے سبب 38 سال قبل لاپتا ہونے والے بھارتی فوجی کی لاش مل گئی۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج کے آفیشل ٹوئٹر اکائونٹ نے چندر شیکھر کے تابوت کی تصاویر ٹویٹ کیں جو بھارت کی آزادی کی 75ویں سالگرہ منانے کے دو دن بعد بھارتی پرچم میں لپٹی ہوئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پگھلتا اور سکڑتا سیاچن گلیشیئر

بھارتی فوج نے کہا کہ شیکھر کو 1984 میں آپریشن میگھدوت کے لیے تعینات کیا گیا تھا جب بھارت اور پاکستان نے سیاچن گلیشیئر پر کنٹرول حاصل کرنے کے لیے ایک مختصر جنگ لڑی تھی، سیاچن کو دنیا کا بلند ترین محاذِ جنگ بھی کہا جاتا ہے۔

5ہزار468 میٹر کی بلندی پر درجہ حرارت جو منفی 50 ڈگری سیلسیس تک گر سکتا ہے اور اسی وجہ سے سیاچن کو دنیا کی سب سے مشکل فوجی تقرریوں میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے جو لداخ کے ہمالیائی علاقے پر واقع ہے۔

1984 میں گشت کے دوران سیاچن میں پاک بھارت سرحد پر چندر شیکھر سمیت 20 بھارتی فوجی برفانی تودے تلے دب گئے تھے جن میں سے 15 کی لاشیں برآمد کرلی گئی تھیں جبکہ 5 فوجی لاپتا تھے جن میں سے چندر شیکھر کی لاش بھی مل گئی ہے۔

مزید پڑھیں : سیاچن میں ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، پاک فوج کے دو میجر شہید

چندر شیکھر کی آخری رسومات پورے فوجی اعزاز کے ساتھ ان کے آبائی علاقےریاست اتراکھنڈ میں ادا کی جائیں گی۔ شیکھر کی بیٹی اپنے والد کے لاپتا ہونے کے وقت صرف چار سال کی تھیں جنہوں نے بیان میں کہا کہ خاندان اب ان کا آخری دیدار کرےگا۔

ہندوستان ٹائمز نے ان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاپا بہت دیر بعد واپس آئے لیکن کاش وہ زندہ ہوتے۔

تبصرے (0) بند ہیں