فلسطینی صدر محمود عباس کے بیان پر اسرائیل، جرمنی میں ہنگامہ

18 اگست 2022
اسرائیلی وزیراعظم یائر لاپد نے ان تبصروں کو 'بے عزتی' قرار دیا — فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی وزیراعظم یائر لاپد نے ان تبصروں کو 'بے عزتی' قرار دیا — فوٹو: رائٹرز

جرمن چانسلر اولاف شولز نے فلسطینی صدر محمود عباس کے بیان پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بیان ہولوکاسٹ کی اہمیت کم کرنے کے مترادف ہے، جبکہ اسرائیل نے محمود عباس پر 'بدترین جھوٹ' بولنے کا الزام عائد کیا۔

ڈان اخبار میں شائع غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق برلن کے دورے کے دوران فلسطینی صدر نے فلسطینیوں کی جانب سے 1972 کے میونچ اولمپکس میں اسرائیلی ٹیم پر حملے کی آنے والی 50ویں برسی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں اسرائیل پر '50 ہولوکاسٹ' کرنے کا الزام لگایا۔

جرمن چانسلر اولاف شولز نے ٹوئٹ میں لکھا کہ 'ہمارے لیے خاص طور پر جرمنز کے لیے ہولوکاسٹ کی انفرادیت سے نسبت ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے، میں فلسطینی صدر محمود عباس کے اشتعال انگیز ریمارکس کی مذمت کرتا ہوں۔‘

جرمن حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ اولاف شولز کے دفتر نے محمود عباس کے ریمارکس پر احتجاج کے لیے برلن میں فلسطینی سفارتی مشن کے سربراہ کوطلب کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ہولوکاسٹ کی طرح اسلام مخالف مواد پر بھی پابندی لگائی جائے، عمران خان کا زکر برگ کو خط

اسرائیلی وزیراعظم یائر لاپد نے ان تبصروں کو 'بے عزتی' قرار دیا۔

جرمنی کی 'زیڈ ڈی ایف' ٹی وی کے مطابق اولاف شولز، دونوں ممالک کے تعلقات کو دیرپا نقصانات سے بچانے کے لیے جمعرات کو اسرائیلی وزیر اعظم سے بات کریں گے۔

ہولوکاسٹ اور دوسری جنگ عظیم کی بعد سے جرمن سیاستدان اسرائیل کے حوالے سے اپنی خصوصی ذمہ داریوں پر زور دیتے آئے ہیں۔

اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹوئٹر پر کہا کہ 'محمود عباس کا جرمن سرزمین پر کھڑے ہو کر اسرائیل پر ’50 ہولوکاسٹ‘ کرنے کا الزام لگانا نہ صرف اخلاقی رسوائی بلکہ ایک بھیانک جھوٹ ہے۔'

ان کا کہنا تھا کہ 'تاریخ انہیں کبھی معاف نہیں کرے گی'۔

مزید پڑھیں: اسرائیل نے کب اور کیسے فلسطین پر قبضہ کیا، کتنی زندگیاں ختم کیں؟

محمود عباس نے تنقید پر ردعمل دیتے ہوئے بیان جاری کیا جس میں انہوں نے دوسر ی جنگ عظیم کے دوران جرمنی میں یہودیوں کے قتل کو جدید انسانی تاریخ کا سب سے گھناؤنا جرم قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ ان تبصروں کا مقصد ہولوکاسٹ کی انفرادیت کو جھٹلانا نہیں تھا بلکہ نکبہ کے بعد سے اسرائیلی افواج کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم اور قتل عام کو اجاگر کرنا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں