وزیراعظم اور وزرا کی نااہلی کے لیے پی ٹی آئی کی درخواست خارج

اپ ڈیٹ 19 اگست 2022
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کو واپس لیے جانے پر خارج کر دیا— فائل فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان
لاہور ہائی کورٹ نے درخواست کو واپس لیے جانے پر خارج کر دیا— فائل فوٹو بشکریہ ریڈیو پاکستان

لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان کی نااہلی کے لیے دائر درخواست کو واپس لیے جانے پر خارج کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق قبل ازیں جسٹس شاہد وحید نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت مدعا علیہ کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے، وکیل نے دلائل کی تیاری کے لیے وقت مانگا لیکن جج نے وکیل کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اسے یاد دلایا کہ انہوں نے گرمیوں کی چھٹیوں میں پٹیشن دائر کی تھی اور اب وہ دلائل کے لیے وقت مانگ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم اور کابینہ کی نااہلی کیلئے درخواست پر رجسٹرار آفس کا اعتراض

اس پر وکیل نے درخواست واپس لینے کی اجازت مانگی جس کی جج نے اجازت دے دی اور درخواست کو واپس لے کر خارج کر دیا۔

درخواست پی ٹی آئی کے سابق رکن قومی اسمبلی عندلیب عباس اور ایڈووکیٹ حسان خان نیازی نے مشترکہ طور پر دائر کی تھی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ وزیراعظم نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور اپنے بیٹے سلیمان اور بھتیجے حسین نواز جو دونوں اشتہاری ملزم ہیں، انہیں سرکاری دورے کے دوران سعودی ولی عہد سے ملاقات کی اجازت دے کر آئین کی خلاف ورزی کی۔

درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم اپنی کابینہ کے ارکان کو سابق وزیراعظم نواز شریف اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے ملانے لندن لے گئے، دونوں ملک کی عدالتوں میں اشتہاری مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ 1923 کی خلاف ورزی کی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی ایم کا عمران خان کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن میں ریفرنس

انہوں نے عدالت سے جواب دہندگان کو نااہل قرار دینے اور پولیس کو وزیر اعظم اور ان کی کابینہ کے ارکان کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کی استدعا کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں