عمران خان 'کرپشن' پر بریفنگ دینے والی ایجنسیوں کے نام بتانے کی ہمت کریں، مریم اورنگزیب

اپ ڈیٹ 19 اگست 2022
مریم اورنگزیب پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز
مریم اورنگزیب پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان، پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور مسلم لیگ (ن) کی 'کرپشن' پر بریفنگ دینے والی ایجنسیوں اور اہلکاروں کے نام بتانے کی ہمت کریں۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو شخص 22 سال تک یہ الزام لگاتا رہا کہ دوسرے چور ہیں، جو خود کو فرشتہ ثابت کرنے کی کوشش کرتا رہا، وہ آج اعتراف کر رہا ہے کہ اس نے دوسروں کو چور اس لیے کہا کیونکہ مجھے ایسا ایجنسیوں نے بتایا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین نے اپنی 22 سالہ سیاست دوسروں پر الزام لگا کر، جھوٹ بول کر اور اسلامی ٹچ دے کر کرنے کی کوشش کی، انہیں منافقت اور ڈرامہ بازی کرنے کی عادت ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے سیمینار میں کل جو بات کی کہ مجھے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کی چوری کے بارے میں ایجنسیاں بریفنگ دیتی تھیں، عمران خان جواب دیں کہ کونسی ایجنسیاں اور کون لوگ آپ کو اس طرح کی بریفنگ دیتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جو ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوتا اس کو گرفتار کیوں نہیں کیا جاتا ہے، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا کہ مجھے چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں بھی ضمانت دی گئی تھی، عمران خان بتائیں کہ کن ایجنسیوں نے چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں کیا ضمانتیں دی تھیں؟ اور عمران خان وہ ضمانتیں کیوں لے رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے بارے میں ایجنسیاں مجھے رپورٹس دیتی تھیں تو کیا وہ رپورٹس آپ طلب کرتے تھے، عمران خان ڈرامے، نوٹنکیاں اور جھوٹ بولنا بند کریں، اگر عمران خان میں ہمت، حوصلہ اور جرأت ہے تو ان ایجنسیوں اور اہلکاروں کے نام لیں جو رپورٹس دیتے تھے۔

'عمران خان نے تماشہ لگایا ہوا ہے'

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان بتائیں کہ انہیں چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں یہ بریفنگ دی گئی تھی کہ وہ آپ کو فارن ایجنٹ اور آپ کی پارٹی کو فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر نہیں کریں گے، عمران خان بتائیں کس نے کیا ضامنت دی، کیوں دی اور آپ نے وہ ضمانت کیوں لی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ادارے الزامات کا جواب اور ثبوت مانگتے ہیں تو عمران خان کہتے ہیں کہ میں جواب نہیں دوں گا، ایف آئی اے فارن فنڈنگ کا سوال پوچھے تو کہتے ہیں کہ میں جواب نہیں دوں گا، میڈیا اور پارلیمنٹ پوچھے تو کہتے ہیں کہ جواب نہیں دوں گا۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ سے تنخواہیں، مراعات وصول کرنے والے آج ایوان پر حملہ آور ہوئے، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے تماشہ لگایا ہوا ہے، اگر 3 مرتبہ ملک کا وزیراعظم رہنے والا شخص اپنی بیٹی کے ہمراہ صرف چند بے بنیاد الزامات کی بنیاد پر روز عدالت میں پیش ہو کر جواب دے سکتا ہے، کیونکہ وہ جانتا تھا کہ اس نے پوری زندگی میں ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی، عمران خان نے اس وقت بھی الزامات لگائے تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان نے شہباز شریف کے اوپر بھی اسی طرح کے بے بنیاد الزامات لگائے، کسی بھی دوست ملک کا کوئی منصوبہ نہیں چھوڑا جس کو آپ نے اپنے الزامات سے متنازع نہیں بنایا ہو۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے نیب، ایف آئی اے، نیشنل کرائم ایجنسی سمیت کوئی ادارہ نہیں چھوڑا جہاں جھوٹے الزامات نہیں لگائے جبکہ کسی بھی ادارے میں اپنے الزامات سے متعلق ثبوت پیش نہیں کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ بنا کر میڈیا پر لوگوں کی پگڑیاں اچھالی گئیں، 22 سال تک الزامات لگاتے رہے، لوگوں کی بہنوں، بیٹیوں کو جیل میں رکھتے رہے اور آج کہتے ہیں کہ ایجنسیاں کہہ رہی تھیں کہ یہ چور ہیں، آپ نے ملک کے نظام احتساب کے ساتھ مذاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی مفاد، عوامی دلچسپی کیلئے اشتہار دینا حکومت کا استحقاق ہے، مریم اورنگزیب

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج عمران خان ایک میڈیا سیمینار کرکے سمجھتے ہیں کہ ان الزامات اور اقدامات سے ان کے گناہ معاف ہوجائیں گے، بے گناہ لوگوں کو جیل میں رکھنے کی بنیاد بننے والی رپورٹس دینے والی ایجنسیوں اور لوگوں کے نام بتائیں۔

'عمران خان نے نیوٹرلز کو کہا میری سیاست بچاؤ'

مریم اورنگزیب نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف پاناما کا جال بچھایا گیا، ہیروں پر مشتمل جے آئی ٹی بنائی گئی، لفافوں میں فیصلے آئے، ججوں پر دباؤں ڈالا گیا، جج ارشد ملک نے دباؤ کی گواہی دی لیکن نواز شریف نے خط لکھ کر احتساب کا عمل شروع کرایا۔

ان کا کہنا تھا کہ پھر صرف بیٹے سے تنخواہ نہ لینے کی بنیاد پر بلیک ڈکشنری کا سہارا لے کر اقامے کی بنیاد پر نواز شریف کو نااہل کرایا گیا، ان کو پارٹی کی صدارت سے ہٹایا گیا، انہیں گاڈ فادر اور سسیلین مافیا کہا گیا لیکن نواز شریف نے پھر بھی صرف ایک بات کی کہ ادارے اپنی حدود میں رہیں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے صرف اتنا کہا کہ اداروں کا ملکی سیاست میں کوئی کردار نہیں، انہوں نے ووٹ کی عزت کی بات، بستر مرگ پر موجود اہلیہ کو چھوڑ کر بیٹی کے ہمراہ وطن واپس آئے، پیشیاں بھگتیں، جھوٹے الزامات پر جیل گئے لیکن یہ نہیں کہا کہ ملک کو آگ لگا دوں گا، نظام کو تسلیم نہیں کروں گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اپنی حکومت کے خاتمے کو بیرونی سازش قرار دلوانا چاہتے ہیں، آپ نے نیوٹرلز کو کہا کہ میری سیاست بچاؤ، تحریک عدم اعتماد کو بیرونی سازش اور رجیم چینج سازش میں تبدیل کردو۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے توشہ خانہ سے جتنا کمایا اتنا زندگی بھر نہیں کمایا، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ جب اداروں نے نیوٹرل رہنے کا آئینی کردار ادا کیا تو کہتے ہیں ابھی بھی وقت ہے میری مدد کرو، میری جھوٹی سیاست کی ڈوبتی کشتی کو بچاؤ، اس سب کے باوجود عمران خان، نواز شریف سے خود کا موازنہ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں غلام نہیں ہوں، وہ ملک کو آزادی دلانے کی بات کرتے ہیں جبکہ اپنی سیاست اور اقتدار بچانے کے لیے ترلے منتوں پر اتر آئے ہیں، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں اداروں نے 2 مرتبہ کہا کہ بیرونی سازش کے کوئی شواہد نہیں ہیں۔

'اداروں میں بغاوت کی کوشش کرائی'

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان اداروں کو مداخلت کرنے کا کہتے ہیں، اداروں کو آئین شکنی کا کہتے ہیں کہ ان کی کرسی اور سیاست بچائیں، تسلیم کرتے ہیں کہ اسمبلی میں ووٹ حاصل کرنے کے لیے ایجنسیوں کو کہتا تھا، اداروں کو نیوٹرل رہنے کے بجائے خود کا ساتھ دینے کا کہتے ہیں اور ساتھ نہ دینے کی صورت میں کہتے ہیں کہ نیوٹرل تو جانور ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان گھٹیا سیاست کر رہے ہیں، اقتدار جانے کے بعد ملک کے ٹوٹنے کی باتیں کرتے ہیں، وفاق کی اکائیوں کو آپس میں ٹکرانے کی کوشش کرتے ہیں، اپنے چیف آف اسٹاف کے ذریعے اداروں میں بغاوت کی کوشش کرتے ہیں، اقتدار کی ہوس میں اندھا ہو کر شہدا کے خلاف ٹرولز کے ذریعے مہم چلواتے ہیں، مسجد نبویؐ میں سیاسی مخالفین کے خلاف نعرے لگواتے ہیں اور پھر کہتے ہیں کہ ابھی بھی وقت ہے کہ نیوٹرلز اپنا کردار ادا کریں۔

مزید پڑھیں: شہدا کے خلاف مہم چلانے والوں نے اعتراف کیا کہ پارٹی کے کہنے پر مہم چلائی، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان بشریٰ بی بی، فرح گوگی کی کرپشن سمیت آئین شکنی، غیر قانونی اقدامات کا جواب دیں، اگر کہتے ہیں کہ جواب نہیں ہے تو پھر قانون موجود ہے اور اگر جواب ہے تو پھر نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی طرح جواب دیں۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مریم نواز جھوٹے الزامات پر جیل گئیں، آج فرح گوگی اور بشریٰ بی بی خود پر لگے الزامات کا جواب کیوں نہیں دیتیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ کو حکم دیا کہ شہباز گل کو نکالو، پھر کہتے ہیں شہباز گل کو ہسپتال منتقل کرو، ہم کسی کی بیماری کا تماشہ نہیں بنانا چاہتے لیکن ان کے اپنے لوگوں پر مشتمل کمیٹی نے کہا کہ وہ فٹ ہیں جنہیں کیمرا دیکھ کر سانس کی تکلیف ہوجاتی ہے۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ ہر ادارے میں ایک جاوید اقبال ملے جس کی ویڈیو موجود ہو اور وہ ویڈیو دکھا کر اسے بلیک میل کیا جاسکے، سمجھوتے کے نتیجے میں نیب ۔ نیازی گھٹ جوڑ بنے اور پھر آپ نے کسی کی بہن، بیٹی کو نہیں چھوڑنا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم وفد کے ہمراہ نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن جارہے ہیں، مریم اورنگزیب

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کی بیٹیوں کو عدالت میں گھسیٹا گیا، فریال تالپور کو ہسپتال سے گرفتار کیا گیا اور یہ سب کچھ اس وقت ہوا جب عمران خان وزیر اعظم تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان کے دور میں صحافیوں کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ان کے پروگرام بند کیے گئے، ان کے خلاف نیب گردی کی گئی، میر شکیل الرحمٰن کو نواز شریف کے بغض میں جیل میں رکھا گیا اور میڈیا کو پیغام دیا گیا کہ چپ ہوجاؤ، لیکن اب چپ ہونے کا وقت عمران خان کا ہے۔

'مسائل کی وجہ عمران خان جیسی کٹھ پتلیاں ہیں'

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کبھی کہتے ہیں کہ ایکس نے کہا، وائی نے کہا، اے نے کہا، بی نے کہا، یہ الزامات کا تماشہ اب بند ہونا چاہیے، اب عمران خان الزامات لگا کر بھاگ نہیں سکتے، انہیں اپنے منفی اقدامات کا جواب دینا پڑے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ جس طرح سے قانون حرکت میں آیا ہے، جو قانون کا تقاضا ہے اس کے مطابق عمران خان کو جواب دینا پڑے گا اور ہمیں جواب لینا بھی آتا ہے۔

مزید پڑھیں: دوسروں پر الزام لگانے والا عمران نیازی جھوٹا، چور اور سازشی ہے، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ ملکی مسائل کی اصل وجہ عمران خان جیسی کٹھ پتلیاں ہیں جن کے لیے ان کا اقتدار سب کچھ ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ جمہوریت کا نام عمران خان ہے، وہ اقتدار میں ہیں تو ملک مستحکم ہو رہا ہے، وہ اقتدار سے باہر ہیں تو ملک کو آگ لگادو۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ سمیت تمام ادارے ان کے ماتحت ہوں، عمران خان نے سی پیک جیسے اہم منصوبے کا مذاق بنادیا۔

تبصرے (0) بند ہیں