دنیا میں چیونٹیوں کی کُل تعداد 2 لاکھ کھرب ہے، تحقیق

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2022
کرہ ارض پر چیونٹیوں کی کُل 15 ہزار 700 سے زائد معلوم اقسام پائی جاتی ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز
کرہ ارض پر چیونٹیوں کی کُل 15 ہزار 700 سے زائد معلوم اقسام پائی جاتی ہیں — فائل فوٹو: رائٹرز

ایک نئی تحقیق میں دنیا میں چیونٹیوں کی کُل تعداد 2 لاکھ کھرب بتائی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ یہ حیران کن اعداد و شمار بھی ممکنہ طور پر حشرات الارض کی کُل آبادی کے اصل حجم سے کم ہے جو دنیا بھر کے ماحولیاتی نظام کا ایک لازمی حصہ ہیں۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں چیونٹیوں کی کُل آبادی کا تعین خصوصاً موسمیاتی اثرات کے سبب ان کے قدرتی مسکن میں ہونے والی تبدیلیوں کے نتائج کے جائزے کے لیے اہم ہے۔

اس سے قبل بھی کچھ تحقیقات میں دنیا میں چیونٹیوں کی کُل آبادی کا اندازہ لگانے کی کوشش کی گئی ہے لیکن ان کا تخمینہ 2 لاکھ کھرب سے کہیں کم لگ بھگ 2 کروڑ ارب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چیونٹیوں کو دور بھگانے والے 10 گھریلو نسخے

اس حوالے سے ’جرنل پروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسز‘ میں شائع ہونے والی تحقیق میں محققین نے 465 مطالعات کا تجزیہ پیش کیا جس میں مقامی سطح پر چیونٹیوں کی تعداد کی پیمائش کی گئی۔

اس مقصد کے لیے تمام براعظموں پر سروے کیے گئے لیکن افریقہ اور ایشیا جیسے کچھ بڑے خطوں میں اس حوالے سے بہت کم یا کوئی ڈیٹا دستیاب نہیں تھا۔

تحقیق میں کہا گیا کہ یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں چیونٹیوں کی اصل تعداد اس تخمینے سے کہیں زیادہ ہونے کا امکان ہے، یہ انتہائی ضروری ہے کہ ہم حشرات الارض کا اصل حجم جاننے کے لیے ان خالی جگہوں کو بھی پُر کریں۔

مزید پڑھیں: انسانوں کی طرح چیونٹیاں بھی اپنی ترجیحات بدل سکتی ہیں، تحقیق

کرہ ارض پر چیونٹیوں کی کُل 15 ہزار 700 سے زائد معلوم اقسام پائی جاتی ہیں اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ لگ بھگ اتنی ہی تعداد ایسی ہے جن کا معلوم ہونا ابھی باقی ہے، ان کی تقریباً دو تہائی اکثریت صرف گھنے جنگلات اور وسیع میدانی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔

چیونٹیوں کی کُل تعداد کے تخمینے کے لحاظ سے ان کا کُل وزن 12 میگا ٹن سمجھا جاتا ہے جو کہ جنگلی پرندوں اور ممالیہ جانوروں کی مشترکہ تعداد سے زیادہ جبکہ انسانوں کے کُل وزن کا 20 فیصد ہے۔

مستقبل میں محققین ان حشرات الارض کی آبادی کو متاثر کرنے والے ماحولیاتی عوامل کا مطالعہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں