چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ کا تعلیمی اداروں میں جلسوں پر اظہار تشویش

04 اکتوبر 2022
چیف جسٹس نے کہا اگر ایک فریق اس طرح کے جلسے کرے گا تو مجبوراً دوسرا بھی جلسہ کرے گا —فائل فوٹو: اے پی پی
چیف جسٹس نے کہا اگر ایک فریق اس طرح کے جلسے کرے گا تو مجبوراً دوسرا بھی جلسہ کرے گا —فائل فوٹو: اے پی پی

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے تعلیمی اداروں میں جلسوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کو سیاست سے پاک رکھنے پر زور دیا ہے۔

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس قیصر رشید نے حیات آباد سے افغان ٹریڈ کے کنٹینرز اور دیگر بڑی گاڑیوں کے گزرنے اور مکینوں کے لیے مشکلات کے حوالے سے سماعت کی اور بات احتجاج کے دوران سڑکوں کی بندش تک چلی گئی۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس قیصر رشید نے تعلیمی اداروں میں جلسوں اور جلوسوں پر تشویش کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں: پشاور ہائیکورٹ نے 25 جون تک عمران خان کی راہداری ضمانت منظور کرلی

انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کو سیاست سے پاک رکھیں کیونکہ وہاں پر ہمارے مستقبل ہوتے ہیں، اگر ایک فریق اس طرح کے جلسے کرے گا تو مجبوراً دوسرا بھی جلسہ کرے گا۔

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو اس حوالے سے صوبائی حکومت اور متعلقہ حکام کو عدالتی تشویش سے آگاہ کرنے کی ہدایت دی۔

اس دوران ایڈووکیٹ جنرل شمائل احمد بٹ نے کہا کہ اس حوالے سے ضروری اقدامات کریں گے اور عدالتی احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا اور عدالتی تشویش سے حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: عمران خان کے جامعہ میں خطاب کے بعد مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی سخت تنقید

خیال رہے کہ یکم اکتوبر کو پشاور کے تاریخی ایڈورڈز کالج میں سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی تقریر تنازع کا سبب بن گئی تھی، جسے بہت سے لوگوں نے ایک تعلیمی ادارے میں سیاسی مخالفین کے خلاف ’توہین آمیز گفتگو‘ قرار دیا۔

ایڈورڈز کالج پشاور کے سابق طلبہ، فیکلٹی اراکین اور طلبہ کے والدین نے عمران خان کی جانب سے خطاب کے دوران سیاسی مخالفین کے لیے استعمال کیے گئے نازیبا ریمارکس پر اظہار برہمی کیا تھا۔

مزید پڑھیں: پشاور: ایڈورڈز کالج میں عمران خان کا طلبہ سے خطاب تنازع کا سبب بن گیا

کالج کے ایک فیکلٹی ممبر نے بتایا تھا کہ عمران خان کی کالج آمد اور خطاب کے بارے میں اساتذہ کو اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا، اساتذہ کو ان کی آمد کا علم اس وقت ہوا جب کالج میں اس حوالے سے انتظامات کیے جارہے تھے۔

ایڈورڈز کالج میں موجود ذرائع نے بتایا تھا کہ طلبہ بھی سیاسی رہنماؤں کے کالج آنے سے خوش نہیں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ طلبہ نے کالج انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ بھی کیا ہے کہ اگر سیاسی رہنماؤں کے دورے فوری بند نہ کیے گئے تو وہ پشاور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

اس سے قبل عمران خان نے لاہور کی جی سی یونیورسٹی میں ایک سیاسی تقریب کی تھی جہاں انہوں نے طلبہ سے مخاطب ہوکر سیاسی مخالفین پر سخت تنقید کی تھی جس کے بعد سیاسی جماعتوں سمیت سوشل میڈیا صارفین نے اس عمل کی مذمت کی تھی۔

عمران خان کے جلسے کے بعد جی سی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو عہدے سے ہٹانے کے لیے ٹوئٹر پر 50 ہزار سے زائد ٹوئٹ کی گئیں تھیں اور مسلم لیگ(ن) کے صدر اور نواز شریف کی بیٹی مریم نواز نے بھی اپنی ٹوئٹ میں ڈاکٹر اصغر زیدی کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں