دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک کی جانب سے خریدے جانے کے بعد اب رپورٹ سامنے آئی ہے کہ ٹوئٹر ویریفائڈ اکاؤنٹ رکھنے والے افراد سے ماہانہ 5 سے 20 امریکی ڈالر یعنی پاکستانی ایک سے 5 ہزار روپے تک ماہانہ فیس وصول کرے گا۔

ٹوئٹر پر اس وقت صرف ٹوئٹر بلیو نامی ایک سروس کو استعمال کرنے والے اکاؤنٹ ہولڈرز ماہانہ 3 سے 10 ڈالر تک فیس دیتے ہیں۔

یہ ایک ایسی سروس ہے جو صرف ویریفائڈ اکاؤنٹس کو فراہم کی جاتی ہے، جس کے تحت وہ جہاں ماہانہ فیس ادا کرتے ہیں، وہیں انہیں کچھ مزید فیچرز تک بھی رسائی دی گئی ہے۔

ٹوئٹر بلیو استعمال کرنے والے افراد کو اپنی ٹوئٹ کو ایڈٹ کرنے سمیت اپنی ٹوئٹ کو زیادہ ایکٹو اکاؤنٹس تک پہنچانے کے فیچرز تک رسائی دی جاتی ہے۔

ابھی ٹوئٹر بلیو کی سروس کینیڈا، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور امریکا میں ہی دستیاب ہے لیکن اب خبر سامنے آئی ہے کہ کمپنی اسی سروس کو اب دنیا بھر میں متعارف کرانے جا رہی ہے۔

امریکی ویب سائٹ ’دی ورج‘ کے مطابق ایلون مسک نے ٹوئٹر کے ملازمین کو ٹوئٹر بلیو کی سروس کو بڑھانے کی ہدایات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ تمام ویریفائڈ اکاؤنٹس کو مذکورہ سروس سبسکرائب کرنے کی ہدایت کریں۔

رپورٹ کے مطابق ایلون مسک نے ملازمین کو سختی سے ہدایات کی ہیں کہ آئندہ ماہ 7 نومبر تک مذکورہ منصوبہ مکمل کیا جائے، دوسری صورت میں ملازمین کو نوکریوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔

رپورٹ میں ٹوئٹر سے منسلک ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مذکورہ سروس کے تحت اب ویریفائڈ اکاؤنٹ یعنی بلیو ٹک رکھنے والے اکاؤنٹس کو ’ٹوئٹر بلیو‘ کی سروس کو سبسکرائب کرنا پڑے گا، جس کے عوض وہ ابتدائی طور پر ماہانہ 5 ڈالر اور بعد ازاں 20 ڈالر تک فیس ادا کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر بلیو کیا ہے؟

اس ضمن میں تمام ویریفائڈ اکاؤنٹس کو 90 دن کی مہلت دی جائے گی کہ وہ ٹوئٹر بلیو کی سروس سبسکرائب کریں، دوسری صورت میں ان کا اکاؤنٹ ویریفائڈ نہیں رہے گا۔

اس حوالے سے ابھی چیزیں واضح نہیں ہے کہ آیا مذکورہ عمل پوری دنیا میں رائج کیا جائے گا اور یہ کہ ہر ویریفائڈ اکاؤنٹ کو مذکورہ سروس سبسکرائب کرنے پر مجبور کیا جائے گا یا پھر ان اکاؤنٹس کو ایسا کرنے کا کہا جائے گا جن کہ پاس لاکھوں فالوورز ہیں۔

ممکنہ طور پر مذکورہ سروس ابتدائی طور پر امریکا، آسٹریلیا، کینیڈا اور یورپ میں شروع کی جائے گی اور وہاں بھی ان اکاؤنٹس کو ایسا کرنے کا کہا جائے جن کے لاکھوں فالوورز ہوں گے، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

خیال رہے کہ ایلون مسک نے چند دن قبل 27 اور 28 اکتوبر کو ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالا تھا، انہوں نے ابتدائی طور پر اپریل 2022 میں مائکرو بلاگنگ ویب سائٹ کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا لیکن بعد ازاں مکر گئے تھے۔

ایلون مسک کی جانب سے مکر جانے کے بعد ٹوئٹر نے ان پر مقدمہ کردیا تھا، جس کا ٹرائل 28 اکتوبر کو شروع ہونا تھا مگر ٹرائل سے قبل ہی ایلون مسک نے اپنے کیے گئے معاہدے پر عمل کرتے ہوئے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔

ایلون مسک ٹوئٹر کو خریدنے کے بعد اس میں متعدد تبدیلیاں کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں اور اس بات کی جانب بھی اشارہ کر چکے ہیں کہ وہ ہزاروں ملازمین کو فارغ کردیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں