ٹوئٹر کے نئے مالک ایلون مسک نے دنیا بھر کی تنقید کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے کہا ہے کہ تجاویز اور مشورے دینے والے افراد کا شکریہ لیکن اب ماہانہ 8 ڈالر فیس ادا کرنے کا وقت آگیا۔

ایلون مسک نے اپریل 2022 میں ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدا تھا جس کے بعد گزشتہ ماہ 28 اکتوبر کو انہوں نے اس کا انتظام سنبھالتے ہوئے ہزاروں افراد کو ملازمتوں سے نکالنے اور ویریفائڈ اکاؤنٹس ہولڈرز سے ماہانہ فیس وصول کرنے کا اعلان کیا تھا۔

ایلون مسک کے ایسے فیصلوں کے بعد ان پر تنقید بھی کی جا رہی ہے، تاہم وہ اپنی ضد پر قائم ہیں، جس کے بعد متعدد معروف شخصیات نے پلیٹ فارم کو خدا حافط کہنا بھی شروع کردیا لیکن اس باوجود ایلون مسک کو کوئی فرق نہیں پڑ رہا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹوئٹر کے ویریفائڈ اکاؤنٹس سے ماہانہ فیس وصول کیے جانے کا امکان

اور اب انہوں نے تازہ ٹوئٹ کی ہے کہ تنقید اور تجاویز دینے والے افراد کا شکریہ لیکن اب ماہانہ 8 ڈالر فیس ادا کرنے کا وقت آ گیا۔ ان کی جانب سے ماہانہ فیس ادا کرنے کی ٹوئٹ پر ہزاروں افراد نے کمنٹس کیے اور ایسے ہی ایک خاتون نے ان سے سوال کیا کہ وہ خود بھی ماہانہ فیس ادا کریں گے؟

خاتون کو جواب دیتے ہوئے ایلون مسک نے 100 فیصد لکھا، یعنی انہوں نہ بلیو ٹک کے لیے ماہانہ فیس ادا کرنے کی حامی بھری۔

علاوہ ازیں انہوں نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں دعویٰ کیا کہ جب سے انہوں نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالا ہے، اس کے صارفین میں بہت بڑا اضافہ ہوا ہے، حالانکہ انہیں مالک بنے ہوئے کچھ ہی دن ہوئے ہیں۔

ایلون مسک نے دعویٰ کیا کہ پہلی بار ٹوئٹر کے استعمال کنندگان میں ریکارڈ اضافہ ہوا اور یہ اضافہ ان کی جانب سے کنٹرول سنبھالے جانے کے بعد ہی ہوا ہے۔

دوسری جانب ایلون مسک نے ٹوئٹر کے اخراجات کم کرنے کے لیے پلیٹ فارم کے نصف ملازمین کو ملازمتوں سے فارغ کرنے کا منصوبہ بناتے ہوئے ان افراد کو ان کی جلد نوکری ختم ہونے سے متعلق مطلع بھی کردیا۔

ایک دن قبل ہی خبر آئی تھی کہ ٹوئٹر بلیو کے تحت صارفین سے ماہانہ 8 ڈالر فیس وصول کرنے کے فیچر کو ابتدائی طور پر امریکا، کینیڈا، آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے محدود صارفین میں متعارف کرادیا گیا، تاہم اسے عام افراد تک اور دنیا بھر میں پہنچنے میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں