چین میں ’زیرو کووڈ پالیسی‘ کے باوجود کورونا وائرس کے بڑھتے پھیلاؤ کے دوران بیجنگ میں 6 ماہ بعد کورونا کے سبب پہلی موت رپورٹ کی گئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق میونسپل حکام نے اعلان کیا کہ بیجنگ میں کورونا سے متاثرہ ایک 87 سالہ شخص کی موت ہوگئی ہے جبکہ شہر میں 621 نئے کورونا کیسز بھی سامنے آگئے ہیں۔

چین نے اب تک اسنیپ لاک ڈاؤن، بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور قرنطینہ کی پالیسی نافذ کر رکھی ہے جبکہ باقی دنیا کورونا کے ساتھ رہنے کی عادت ڈال رہی ہے۔

نیشنل ہیلتھ کمیشن نے مزید بتایا کہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 24 ہزار سے زائد کورونا کیسز ریکارڈ کیے ہیں۔

یہ شرح اگرچہ اب بھی دیگر ممالک کے مقابلے میں قدرے کم ہے لیکن یہ تازہ ترین اضافہ چین میں کئی ماہ سے کیسز کی مسلسل کمی کے بعد سامنے آیا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں چین نے 11 نومبر کو کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے اقدامات میں نرمی کا اعلان کیا تھا۔

اس اعلان کے تحت بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کے لازمی اوقات میں کمی کردی گئی تھی، بعد ازاں متعدد شہروں میں بڑے پیمانے پر کورونا ٹیسٹ بھی ختم کر دی گئی تھی۔

تاہم ان اقدامات میں نرمی کے باوجود چین کی ’زیرو کووڈ پالیسی‘ کے خاتمے کا کوئی امکان اب بھی نظر نہیں آرہا جس نے چین کو عالمی سطح پر الگ تھلگ کردیا ہے، معاشی لحاظ سے تباہی مچا دی اور ایسے ملک میں احتجاج کو جنم دیا ہے جہاں اختلاف رائے کو کچل دیا جاتا ہے۔

ایک اور لاک ڈاؤن

بیجنگ میں حالیہ چند روز کے دوران کچھ شہریوں کو ان کے گھروں تک محدود کرنے اور دیگر کو قرنطینہ مراکز بھیجے جانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

گزشتہ روز گوانگزو میں یومیہ 8 ہزار سے زائد نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے سبب حکام مرکزی ضلع ہائزو میں کورونا اسکریننگ شروع کرنے پر مجبور ہوگئے جہاں تقریباً 18 کروڑ کی آبادی رہائش پذیر ہے۔

گزشتہ ہفتے گوانگزو میں دوبارہ لاک ڈاؤن پر مشتعل مظاہرے اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی دیکھی گئیں۔

بیجنگ کے حکام نے رہائشیوں کو دوبارہ ہدایت دی کہ وہ کورونا پھیلاؤ سے بچنے کے لیے غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔

بیجنگ کے کچھ بڑے شاپنگ مالز بند کر دیے گئے ہیں جبکہ دیگر مالز کے کاروباری اوقات کم کر دیے گئے، ریسٹورنٹس میں بھی ٹیبل سروس پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

چاؤوانگ ڈسٹرکٹ کے کاروباری اور سفارتی مرکز میں کئی دفاتر نے کمپنیوں سے کہا کہ وہ اپنے ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی ہدایت دیں۔

کورونا کی تازہ صورتحال کے پیش نظر کچھ پارکس اور جم بھی بند کردیے گئے ہیں۔

ترجمان بیجنگ میونسپلٹی سو ہیجیان نے کہا کہ کورونا کیسز کی تعداد میں نمایاں اضافہ دیکھا جارہا ہے، شہر میں کورونا کی روک تھام اور کنٹرول کی صورتحال تشویشناک ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں