خیبرپختونخوا کے ضلع بنوں کی تحصیل لکی مروت میں وانڈا پشان کے قریب سیکیورٹی فورسز اور کالعدم تحریک طالبان کے دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ اور فائرنگ کے تبادلے دو فوجی اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ سیرائی گمبیلا پولیس اسٹیشن کی حدود میں سیکیورٹی فورسز اور تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں دو اہلکار شہید اور دو زخمی ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس اور سیکیورٹی فورسز دیہی علاقے کا سرچ آپریشن میں مصروف تھیں کہ دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔

ٹی ٹی پی نے وانڈا کے علاقے پشان میں کیے گئے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں نائب صوبیدار قاسم اور حوالدار چنگیز شہید ہوئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ زخمی اہلکاروں میں لیفٹیننٹ بلال اور سپاہی ظہور شامل ہیں جبکہ شہید اور زخمی اہلکاروں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ گزشتہ روز (25 نومبر کو) پنجاب کے ضلع وانڈا ارسل کے علاقے میں دہشت گردوں کے ایک گروہ نے صدر پولیس اسٹیشن پر حملہ کیا۔

گزشتہ دو روز کے دوران پولیس اسٹیشن پر حملے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔

قبل ازیں لکی مروت میں منظر فقیر کے علاقے میں پولیس چوکی پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا تاہم چوکی پر تعینات پولیس اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشتگردوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا تھا۔

حکومت نے حال ہی میں لکی درہ تنگ روڈ پر ارسلہ پولیس چوکی کو پولیس اسٹیشن کا درجہ دیا تھا جس کا نام تبدیل کرکے صدر پولیس اسٹیشن رکھا ہے۔

لکی درہ کی تنگ سڑک انتہائی اہمیت کی حامل ہے کیونکہ یہ سی پیک روٹ کے ذریعے خیبرپختونخوا کو پنجاب اور اسلام آباد سے ملاتی ہے۔

لکی مروت، ٹانک، بنوں کے اضلاع سے ٹرانسپورٹرز سی پیک کے راستے اسلام آباد جانے کے لیے اس سڑک کا استعمال کرتے ہیں۔

ایک اہلکار نے بتایا کہ دہشت گردوں نے صدر پولیس اسٹیشن پر حملے میں بھاری اسلحے کا استعمال کیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ پولیس لائنز اور دیگر پولیس اسٹیشنز پر سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اسٹیشن پر تعینات اہلکاروں نے بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹی ٹی پی کے دہشتگردوں کو بھاگنے پر مجبور کردیا، جبکہ سیکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش شروع کر دی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں