ترک سرمایہ کاروں کو 10 ہزار میگا واٹ سولر پاور منصوبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

اپ ڈیٹ 26 نومبر 2022
—فوٹو: وزیراعظم آفس
—فوٹو: وزیراعظم آفس
وزیر اعظم  شہباز شریف پاکستان ترکیہ کونسل کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم شہباز شریف پاکستان ترکیہ کونسل کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں —فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم شہباز شریف نے ترکیہ کے سرمایہ کاروں کو پاکستان کے 10 ہزار میگا واٹ کے سولر پاور منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی ہے۔

استنبول میں پاکستان ترکیہ بزنسل کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ’میری حکومت تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کے مہنگے ترین درآمدی بلوں کو ختم کرنے کی کوششیں کر رہی ہے جس پر گزشتہ برس 27 ارب ڈالر خرچ ہوئے جو ہماری برداشت سے باہر ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ ڈیڑھ ماہ قبل ہماری حکومت نے بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کو اسلام آباد میں مدعو کیا تھا جہاں انہیں 10 ہزار میگا واٹ کے سولر پاور منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔

انہوں نے منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ صرف ایک کاغذ کی حد تک بات نہیں بلکہ میں نے اور میرے ساتھیوں نے یہ عزم کیا ہے کہ ہم اس اسکیم کو اپنے وسائل کے ساتھ ساتھ ترکیہ، چین، سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات سمیت کہیں سے بھی سرمایہ کاری کرکے لاگو کریں گے۔

وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کرائی کہ اس منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے پاکستانی حکومت ان کے لیے سازگار اور دوستانہ ماحول پیدا کرے گی۔

انہوں نے سرمایہ کاروں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’براہ کرم یہ سمجھنے کی کوشش کریں کہ ماضی ماضی ہے اور ہم مستقبل کی طرف بڑی سمجھ کے ساتھ چل رہے ہیں، لہٰذا ماضی سے سبق سیکھیں گے۔‘

وزیر اعظم نے شرکا کو قائل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس عزم کے ساتھ آگے بڑھیں گے کہ میرا سرمایہ کار ہی میرا سب کچھ ہے۔

—فوٹو: اے پی پی
—فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم نے سرمایہ کاروں پر زور دیا کہ اپنے خزانوں کے منہ کھول کر رکھیں، میری حکومت ترک بھائیوں اور بہنوں کے لیے خاص کانفرنس منعقد کرے گی جہاں انہیں اس منصوبے کے حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

انہوں نے سرمایہ کاروں کو یقین دہانی کروائی کہ انہیں فوری ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔

شہباز شریف نے مزید کہا کہ اس منصوبے کی بدولت ماضی کو بالکل الوداع کہہ دیا جائے گا جہاں دو ماہ کے اندر ترکیہ سمیت تمام تمام بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو کسی تیسرے فریق کے بغیر ادائیگی کی جائے گی اور ادائگیاں منصفانہ طریقے سے کی جائیں گی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ امید ہے کہ یہ پاکستان میں ایک نئے آرڈر کا گیٹ وے ہوگا جس سے ملک کو ایندھن کی درآمدات میں کمی کرکے اربوں ڈالر کی بچت کرنے کا موقع ملے گا۔

وزیراعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ’مجھ پر بھروسہ کریں، میری بات پر بھروسہ کریں، پاکستان آئیں اور میں آپ کو دکھاؤں گا کہ انشااللہ ہم اس عظیم سرمایہ کاری کی بدولت بہترین شراکت دار ہوں گے۔

’دفاع تعاون‘

دفاعی تعاون پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ نے مشترکہ تعاون کو مرحلہ پہلے ہی شروع کر لیا ہے مگر وقت آنے پر اس تعاون کو مزید بڑھایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ باہمی تعاون کے ذریعے اپنے ممالک کا دفاع کرنے کے لیے ہمارے پاس بہترین مواقع ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ اور پاکستان دو برادر ممالک ہیں جو امن پر یقین رکھتے ہیں مگر اپنی عسکری پیشرفت اور مالیاتی طاقت کی وجہ سے بعض ممالک کو اصطلاحات کو ڈکٹیٹ کرنے کی عادت ہے لیکن ہم پرامن ذرائع اور پرامن آلات پر یقین رکھتے ہیں اور یہی عالمی نظام ہونا چاہیے۔

’میلجیم کارویٹ‘

دوران خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے میلجم کارویٹ جہاز کی رونمائی کو ترکیہ اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے بہترین لمحات میں سے ایک قرار دیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ میلجم کارویٹ سے دونوں ممالک کی دفاعی پیداوار اور مشترکہ تعاون کو تقویت ملے گی اور دفاعی تعاون کے حوالے سے ایک بہترین قدم ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ میں دہشت گرد حملہ کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ترکیہ بھی پاکستان کی طرح دہشت گرد حملوں کا سامنا کر رہا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ ترکیہ پولیس نے فوری طور پر حملہ آور کو گرفتار کیا جس سے یہ پیغام جاتا ہے کہ دہشت گردی کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ترکیہ کی صلاحیتوں کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا۔

شہباز شریف نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اور ملک نہیں ہوتا کیونکہ وہ انسان نہیں بلکہ جابر، وحشی اور ظالم ہوتے ہیں، لہٰذا امن پسند کمیونٹی کو ان کے خلاف مشترکہ اقدامات کرنے چاہئیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کی لعنت کے خلاف مسلسل جنگ کی ہے اور دہشت گردوں کو شکست دی ہے جہاں افواج پاکستان، خفیہ اداروں، تاجروں، ماؤں بیٹیوں اور سمیت عوام کے ہر طبقے نے ان کو شکست دینے کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی بہت بڑی آبادی کو متاثر کرنے والے حالیہ تباہ کن سیلاب کے دوران مدد کرنے پر ہم ایک بار پھر رجب طیب اردوان اور ترکیہ کے عوام کے مشکور ہیں۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ دنیا جانتی ہے کہ ترکیہ اور پاکستان ایک خاندان کی طرح دو بھائی ہیں، ہماری دل ساتھ دھڑکتے ہیں، چاہے ہم الگ زبانے بولتے ہوں مگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایک دوسرے سے کیا کہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے لحاظ سے تاریخی اور برادرانہ تعلقات کی صحیح عکاسی نہیں ہوتی، میں جانتا ہوں کہ آپ (ترکیہ) اس معاملہ میں کافی دلچسپی رکھتے ہیں کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی جائے مگر تجارت اور سرمایہ کاری تجارتی قواعد و ضوابط کے تحت زیر انتظام ہوتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں