راؤنڈ آف 16 مرحلے کے دوسرے دن کے میچوں کے نتائج بھی توقعات کے برخلاف نہیں تھے۔ گروپ بی اور ڈی میں ٹاپ کرنے والی ٹیمیں فرانس اور انگلینڈ کوارٹر فائنل میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئیں۔ یوں 2 بہترین ٹیمیں عالمی کپ کے سیمی فائنل میں رسائی کے لیے اتوار کے روز مدِمقابل آئیں گی۔

دفاعی چیمپئن فرانس اور پولینڈ کے درمیان ہونے والا مقابلہ دلچسپ تصور کیا جارہا تھا اور ہوا بھی کچھ ایسا ہی۔ پہلے ہاف سے ہی دونوں ٹیموں نے کافی تیز کھیل پیش کیا۔ پھر چاہے بال پولینڈ کے کھلاڑی میلیک کے پاس آئے یا پھر فرانس کے ڈیمبیلے کے پاس، تمام کھلاڑی ہی بال کو لے کر اپنے گول باکس کی جانب کامیاب رن لے رہے تھے۔

مگر پورے کھیل میں دیکھا گیا کہ جب جب 23 سالہ فرانسیسی اسٹار کیلن مباپے نے بال کے ساتھ بھاگنا شروع کیا تو ان کی رفتار روکنے میں پولش کھلاڑی ناکام نظر آئے۔ یہی کھیل گریزمین کا بھی رہا۔ فرانس کے کھلاڑی گریزمین کا یہ فرانس کے لیے مسلسل 71واں میچ تھا۔ انہوں نے اس دوران فرانس کی قومی ٹیم کے تمام بین الاقوامی میچوں میں شرکت کی۔

پہلے ہاف میں پولینڈ نے بھی بہترین موو بنائے جس میں ایک شاٹ ری باؤڈ میں بھی مارا گیا جسے فرانسیسی گول کیپر لوریس اور دفاعی کھلاڑیوں نے روک لیا لیکن اس شاٹ کے بعد لوریس کے ماتھے پر پسینہ واضح طور پر دیکھا جاسکتا تھا۔ اب لگ رہا تھا کہ ہاں یہ کوارٹر فائنل میں رسائی کی جنگ ہے۔

پہلا ہاف اپنے اختتام کو پہنچ رہا تھا اور اب تک دونوں ہی ٹیموں نے گول اسکور نہیں کیا تھا۔ مگر پہلا ہاف ختم ہونے سے کچھ دیر پہلے یعنی 44ویں منٹ پر فرانسیسی کھلاڑی اولیوئر جیروڈ سامنے آئے اور انہوں نے کیلن مباپے کے اسسٹ پر شاندار گول اسکور کیا اور یوں 52 گولز اسکور کرکے انہوں نے فرانس کے ٹاپ گول اسکورر بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ یہ اولیوئر جیروڈ کا آخری عالمی کپ ہے جس میں ان کا یہ ریکارڈ کافی اہمیت کا حامل ہے۔ پہلے ہاف کے اختتام پر فرانس کو 0-1 کی برتری حاصل تھی۔

دوسرے ہاف کے کھیل میں فرانس ہی چھائی رہی اور متواتر کوششوں کے بعد کھیل کے 74ویں منٹ میں کیلن مباپے جو کہ بائیں اور دائیں دونوں ہی ہاتھ کی پوزیشن کے بہترین ونگر ہیں، انہوں نے گول باکس کے باہر سے بہترین گول اسکور کیا جسے پولش کیپر شنیزنے روکنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ جبکہ اضافی وقت کے پہلے منٹ میں ہی مباپے نے اسی طرح کا ایک اور گول بھی اسکور کیا۔ اب اسکور 0-3 سے فرانس کے حق میں تھا۔

میچ کے اختتامی لمحات میں فرانس کے ہینڈبال پر پولینڈ کو پیلنٹی پر گول اسکور کرنے کا موقع ملا۔ یہاں پولینڈ کے لیونڈوسکی پینلٹی لینے آگے آئے لیکن فرانسیسی کیپر لوریس چونکہ شاٹ مارنے سے پہلے ہی حرکت کرچکے تھے اس لیے یہ پینلٹی دوبارہ دی گئی۔ اس بار لیونڈوسکی نے کامیابی سے بال نیٹ میں ڈالی اور یوں لیونڈوسکی کے عالمی کپ کیریئر کا اختتام 2 عالمی کپ گولز کے ساتھ ہوا جو دونوں ہی انہوں نے رواں عالمی کپ میں اسکور کیے۔

یہ میچ فرانس نے 1-3 سے جیت لیا اور وہ مسلسل دوسری بار عالمی چیمپیئن بننے کے اپنے خواب کو پورا کرنے کے لیے ایک قدم مزید نزدیک آگئی ہے۔

یہاں دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ فرانس ہر وہ میچ جیتا ہے جس میں فرانسیسی کھلاڑی کیلن مباپے نے گول اسکور کیا ہو۔ مزید یہ کہ وہ فرانس کے لیے کھیلے گئے اپنے 16 میچوں میں 14 گولز اسکور کرچکے ہیں۔کیلن مباپے 5 گولز اسکور کرکے اس عالمی کپ کے ٹاپ گول اسکورر ہیں جبکہ 2 گول اور ایک اسسٹ کے ساتھ مباپے اس میچ کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے۔

میچ کا اہم لمحہ جیروڈ کی جانب سے ماری جانے والے بائی سائیکل کِک تھی جسے انہوں نے کامیابی سے نیٹ میں ڈالا لیکن پولش کیپر کے فاؤل پر پہلے ہی گیم روکا جاچکا تھا اس لیے جیروڈ کا یہ گول تسلیم نہیں کیا گیا۔ اگر یہ گول تسلیم کرلیا جاتا تو شاید یہ اس عالمی کپ کے بہترین گولز میں سے ایک شمار ہوتا۔

فرانسیسی کھلاڑی کونڈے میدان میں سونے کی چین پہن کر کھیل کھیلتے رہے۔ دلچسپ بات یہ تھی کہ میچ ریفری نے بھی ان کی چین میچ کے 41ویں منٹ میں دیکھی جس کے بعد کونڈے کو فوری طور پر اسے اتارنے کے لیے کہا گیا۔ واضح رہے کہ میچ کے دوران کھلاڑیوں کو کسی بھی طرح کی اسیسیریز پہننے کی اجازت نہیں ہوتی کیونکہ اس طرح مخالف کھلاڑیوں کا کھیل پر سے دھیان ہٹنے کا خدشہ ہوتا ہے۔

رات 12 بجے دوسرا ناک آؤٹ میچ انگلینڈ اور سنیگال کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا۔ سچ پوچھیے تو اس میچ میں یکطرفہ طور پر انگلینڈ حاوی نظر آئی۔ سنیگال نے سبقت حاصل کرنے کی بہت کوشش کی مگر انگلینڈ کے دفاع نے ان کا ہر وار ناکام بنا دیا۔

انگلش کپتان ہیری کین جو 2018ء کے روس عالمی کپ کے گولڈن بوٹ فاتح بھی تھے، اس عالمی کپ میں وہ گول اسکور کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہے تھے جبکہ اس سیزن ٹوٹنہم کلب کے لیے وہ کافی سرگرم نظر آرہے تھے۔ لیکن کُفر ٹوٹا اور ہیری کین نے پہلے ہاف کے اضافی وقت میں شاندار گول اسکور کیا۔ یوں ہیری کین نے اس عالمی کپ میں اپنا پہلا گول اسکور کر ہی لیا۔

جبکہ اس سے قبل ہینڈرسن نے بھی بیلنگہم کے اسسٹ پر شاندار گول اسکور کیا تھا جس بنا پر پہلے ہاف کے اختتام پر انگلینڈ سنیگال پر 0-2 کی برتری حاصل کرچکی تھی۔

دوسرے ہاف میں بھی سنیگال کہیں نظر نہیں آئی اور پورے میچ میں صرف ایک بار ہی شاٹ آن ٹارگٹ مارا گیا۔ جبکہ دوسرے ہاف میں ساکا کے بہترین گول کی بدولت انگلینڈ نے سنیگال پر 0-3 کی برتری حاصل کرلی جو میچ کا حتمی نتیجہ بھی رہا۔

شکست کے ساتھ ہی سنیگال کا عالمی کپ 2022ء کا سفر اختتام کو پہنچا۔ اب تک سنیگال فتح حاصل کرتی آرہی تھی تو سادیو مانے کی عدم موجودگی کا احساس کم ہورہا تھا لیکن کل کے میچ میں جب سنیگال گول باکس میں رسائی کے لیے جدوجہد کرتی نظر آئی تب سادیو مانے کی بہت یاد آئی۔ سنیگال کے فارورڈ کھلاڑی نے سنیگال کو عالمی کپ میں پہنچانے کے لیے کافی اہم کردار کیا تھا مگر جرمن کلب بائرن میونخ سے کھیلنے والے مانے عالمی کپ سے قبل انجری کا شکار ہونے کے باعث اسکواڈ کا حصہ نہیں بن سکے تھے۔

اتوار کے روز فرانس اور انگلینڈ جیسی مضبوط ٹیموں کا کوارٹر فائنل میں مقابلہ دیکھنے سے تعلق رکھے گا۔ دونوں ٹیمیں ٹکر کی ہیں پھر چاہے وہ حکمتِ عملی ہو یا اسکواڈ، دونوں ہی لحاظ سے مقابلہ برابر کا تصور کیا جارہا ہے۔ لہٰذا یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ اتوار کو فرانس 56 سال بعد عالمی کپ جیتنے کا انگلینڈ کا خواب چکنا چور کرنے میں کامیاب ہو پائی گی یا نہیں؟ یا پھر انگلینڈ کا ’اِٹس کمنگ ہوم‘ اس بار واقعی سچ ثابت ہوگا؟

تبصرے (0) بند ہیں