چکن تکہ مصالحہ کے مؤجد احمد اسلم علی انتقال کرگئے

اپ ڈیٹ 22 دسمبر 2022
احمد اسلم علی چھوٹی عمر میں پاکستان سے گلاسگو منتقل ہوئے تھے — فوٹو: اے ایف پی
احمد اسلم علی چھوٹی عمر میں پاکستان سے گلاسگو منتقل ہوئے تھے — فوٹو: اے ایف پی

لذیذ اور ذائقہ دار ڈش چکن تکہ مصالحہ کری کے مؤجد پاکستانی نژاد گلاسگو کے شہری احمد اسلم علی انتقال کرگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق گلاسگو کے شہری احمد اسلم علی ایک ماہر پکوان تھے جن کو لذیذ اور ذائقہ دار ڈش چکن تکہ مصالحہ کری کا مؤجد ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

رپورٹ کے مطابق احمد اسلم علی کے بھانجے عندلیب احمد نے تصدیق کی کہ وہ پیر کی صبح 77 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔

چکن تکہ مصالحہ کری کو احمد اسلم علی نے 1970 میں اپنے ریسٹورنٹ شیش محل میں ٹماٹر کے سوپ میں تبدیلی کرکے تیار کیا تھا جس کو بعد میں بہت مقبولیت حاصل ہوئی اور آج وہ ڈش پورے پاکستان میں اکثر تقریبات میں استعمال کی جاتی ہے۔

رپورٹ کے مطابق احمد اسلم علی کا تعلق پنجاب سے تھا جو چھوٹی عمر میں اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گلاسگو منتقل ہوئے تھے جہاں انہوں نے 1964 میں شیش محل نامی ریسٹورنٹ کا آغاز کیا تھا۔

احمد اسلم علی نے کہا تھا کہ وہ گلاسگو شہر کو چکن تکہ مصالحہ ڈش کا تحفہ دینا چاہتے تھے جس شہر نے ان کو عزت بخشی۔

اسی طرح 2009 میں انہوں نے شیمپین، پرما ہیم اور یونانی پنیر کی پسند کے ساتھ یورپی یونین کی طرف سے ’پروٹیکٹڈ ڈیزگنیشن آف اوریجن‘ کا درجہ حاصل کرنے کے لیے مہم چلائی تھی جو کہ کامیاب نہ ہوسکی۔

بعد ازاں محمد سرور نامی رکن پارلیمان نے ایوان میں ان کے حق میں تحریک پیش کی تھی۔

احمد اسلم علی کے سوگواروں میں ان کی اہلیہ، تین بیٹے اور دو بیٹیاں شامل ہیں۔

چکن تکہ مصالحہ صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ دنیا بھر میں بےحد پسند کیا جاتا رہا ہے، کوئی شادی ہو یا کسی بھی قسم کی تقریب، ہر مینو میں چکن تکہ ضرور شامل ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں