بلوچستان کے مختلف حصوں میں برف باری اور بارش سے سردی میں اضافہ، سڑکیں بلاک

19 جنوری 2023
بارش اور برف باری کا سلسلہ کوئٹہ اور مضافاتی علاقوں میں رات گئے تک جاری رہا—تصویر: اے ایف پی
بارش اور برف باری کا سلسلہ کوئٹہ اور مضافاتی علاقوں میں رات گئے تک جاری رہا—تصویر: اے ایف پی

صوبہ بلوچستان میں کوئٹہ سمیت مختلف علاقوں میں برف باری اور بارش سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا، ٹریفک کی روانی متاثر رہی اور متعدد علاقوں میں کئی گھنٹوں تک بجلی غائب رہی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق برف باری اور بارش سے کئی شہروں میں موبائل فون سروس بھی متاثر ہوئی جس کے باعث رہائشیوں اور سیاحوں کو اہل خانہ سے رابطہ کرنے اور موسم کی صورتحال معلوم کرنے کے حوالے سے مشکل کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشتہ روز کوئٹہ سمیت زیارت، پشین، مسلم باغ، کان مہترزئی، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، چمن، قلات، مستونگ، ٹوبہ اچکزئی اور دیگر علاقوں میں صبح سویرے سے برفباری اور بارش کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔

تاہم پورے دن وقفے وقفے سے بارش اور برف باری کا سلسلہ جاری رہا، کوئٹہ اور چمن کو ملانے والی شاہراہ درہ خوجک میں شدید برف باری سے کوئٹہ اور قندھار کے درمیان سڑک پر ٹریفک معطل ہوگئی۔

بارش اور برف باری کا سلسلہ کوئٹہ اور مضافاتی علاقوں میں رات گئے تک جاری رہا۔

کوئٹہ میں منفی 7 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ زیارت اور قلات میں منفی 9 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

دوسری جانب شدید سردی کے باوجود سیکڑوں شہری برف باری سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہنہ اور اڑک جھیل کا رُخ کیا۔

زیارت، کان مہترزئی، مسلم باغ، خانوزئی اور قلات میں 2 فٹ تک برف باری ہوئی جس سے کئی سڑکیں اور بلوچستان، پنجاب اور ڈیرہ اسمعٰیل خان کو ملانے والی شاہراہ بلاک ہوگئی۔

سڑکوں میں پھسلن سے پنجاب اور دیگر علاقوں میں ٹریفک معطل ہوگئی۔

چونکہ برف باری کے باعث کان مہترزئی اور زیادت سمیت دیگر علاقوں میں جانے والی سڑکوں پر ٹریفک سست روی کا شکار ہے، صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے لوگوں سے اپیل کی کہ شہری صوبے کے شمالی علاقوں میں غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کریں۔

محکمہ موسمیات نے بلوچستان کے پہاڑی علاقوں میں مزید بارش اور برفباری کی پیش گوئی کی ہے، 18 جنوری کو مغربی لہر صوبے کے شمالی علاقوں میں داخل ہونے اور 19 جنوری تک بارش اور برف باری کا امکان ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں