کوئٹہ: گیس لیکیج کے باعث دھماکا، ایک ہی خاندان کے 4 بچے جاں بحق

اپ ڈیٹ 26 جنوری 2023
گھر میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے کمرہ تباہ ہوگیا جس کے بعد ملبہ گھر کے افراد پر جاگرا—فوٹو: اے ایف پی
گھر میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے کمرہ تباہ ہوگیا جس کے بعد ملبہ گھر کے افراد پر جاگرا—فوٹو: اے ایف پی

کوئٹہ کے علاقے بادزئی کالونی میں گھر میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے ایک ہی خاندان کے 4 بچے جاں بحق جبکہ بچوں کی والدہ، بہن اور خاتون زخمی ہوگئیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق گھر میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے کمرہ تباہ ہوگیا جس کے بعد ملبہ گھر کے افراد پر جاگرا۔

حادثے کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 4 بچے دم توڑ گئے جن کی شناخت 7 سالہ قدرت اللہ، 7 سالہ فورسٹرے بی بی، 14 سالہ جنان خان اور 3 سالہ بسیر احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

کوئٹہ میں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران گیس لیکیج سے متعلق حادثات کا یہ تیسرا واقعہ ہے جس میں نئے شادی شدہ جوڑے سمیت کُل 13 افراد جاں بحق ہوئے۔

پولیس کے مطابق خروٹ آباد کے علاقے بادزئی کالونی میں حنیف خان کے گھر میں یہ افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا۔

پولیس نےبتایا کہ حنیف خان کی اہلیہ، ان کے 3 بچے، نواسا، ایک بیٹی اور ایک خاتون کمرے میں سو رہے تھے، انہوں نے سخت سردی کے باعث سونے سے قبل گیس ہیٹر بند نہیں کیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ کمرے میں آکسیجن نہ ہونے کے باعث گیس ہیٹر بند ہوگیا تاہم کمرے میں گیس خارج ہوتی رہی، رات گئے گھر کے ایک فرد نے ہیٹر کو دوبارہ جلانے کی کوشش کی تو زور دار دھماکا ہوگیا جس سے کمرہ مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور گھر کے ایک حصے میں آگ لگ گئی۔

دھماکا اور آگ لگنے کے نتیجے میں حنیف خان کے 3 بیٹے اور ایک نواسا ملبے تلے دبنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ ان کی اہلیہ، بیٹی اور ایک خاتون جلنے کے باعث شدید زخمی ہوگئیں۔

واقعے کے اطلاع ملنے کے بعد پولیس فوری طورپر جائے وقوع پہنچی اور لاشوں اور زخمی افراد کو بولان میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا۔

پولیس نے بتایا کہ 2 خواتین اور ایک لڑکی بولان میڈیکل کالج ہسپتال کے برن یونٹ میں زیر علاج ہیں۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ کمرے میں گیس لیکیج کے باعث افسوس ناک واقعہ پیش آیا، لاشوں کی میڈیکو-لیگل کارروائی کے بعد اہل خانہ کے حوالے کردیا جائے گا۔

گیس لیکیج کے باعث دم گھٹنے سے پولیس افسر جاں بحق

ایک اور واقعے میں گیس لیکیج کے باعث دم گھٹنے سے شالکوٹ تھانے کا پولیس افسر جاں بحق جبکہ ان کی اہلیہ بے ہوش ہوگئی تھیں۔

پولیس کے مطابق کوئٹہ کے علاقے سبزل روڈ کے علاقے میں سب انسپیکٹر شبیر احمد اور ان کی اہلیہ سو رہے تھے، کمرے میں گیس ہیٹر بند نہ کرنے کے باعث آکسیجن کی کمی ہوگئی تھی تاہم گیس کا اخراج ہوتا رہا۔

سینئر پولیس افسر نے بتایا کہ رات گئے گیس لیکیج کے باعث دم گھٹنے سے پولیس افسر جاں بحق جبکہ ان کی اہلیہ بے ہوش ہوگئی تھی، واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد پولیس جائے وقوع پر پہنچی اور پولیس افسر کی لاش اوران کی اہلیہ کو بولان میڈیکل کالج ہسپتال منتقل کیا گیا، پولیس افسر کی اہلیہ ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

یاد رہے گزشتہ ہفتے کوئٹہ کے اتحاد کالونی میں گیس دھماکے سے نئے شادی شدہ جوڑے اور خاندان کے 5 افراد دم توڑ گئے تھے۔

اس کے علاوہ 24 جنوری کو سیٹلائٹ ٹاؤن میں گھر میں گیس لیکیج سے ایک تاجر اور ان کے 3 بیٹے دم توڑ گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں