ایران: مسلح حملہ آور کی آذربائیجان کے سفارت خانے میں فائرنگ، سیکیورٹی چیف ہلاک

اپ ڈیٹ 27 جنوری 2023
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نسیر کنانی نے کہا کہ ایران اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے—فوٹو: اے ایف پی
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نسیر کنانی نے کہا کہ ایران اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے—فوٹو: اے ایف پی

ایران کے دارالحکومت تہران میں مسلح حملہ آور نے آذربائیجان کے سفارتخانے میں داخل ہوکر سیکیورٹی مشن کے سربراہ کو قتل کردیا۔

غیر ملکی خبر ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت نے کہا کہ ایک مسلح شخص نے آذربائیجان کے سفارت خانے میں داخل ہوکر سیکیورٹی مشن کے سربراہ کو قتل کر دیا ہے۔

بیان میں کہاگیا کہ یہ واقعہ حملہ آور کی ذاتی رنجش کا سبب ہے، تاہم آذربائیجان نے واقعے کو ’دہشت گردی‘ قرار دے دیا ہے۔

آذربائیجان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ’حملے کا ذمہ دار ایران ہے، جہاں سفارت خانے کی سیکیورٹی کے مزید دو اہلکار زخمی ہوگئے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ یہ حملہ ایران میں جاری حالیہ آذربائیجان مخالف مہم کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سفارت خانے کے عملے کو ایران سے نکال دیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر زیرگردش ویڈیو میں دو افراد کو سفارت خانے کی پارکنگ میں کار کھڑی کرکے دفتر میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے جہاں ایک تیز رفتار کار آکر ان کی گاڑی سے ٹکراتی ہے۔

ویڈیو میں دوسری کار سے ایک شخص کو آٹومیٹک رائفل نکال کر دفتر میں داخل ہونے سے قبل سیکیورٹی گارڈ کی طرف رائفل تانے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سفارت خانے کے اندر سے ایک اور غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ دو افراد اندر داخل ہوتے ہیں اور ان میں سے ایک دروازہ کھولتا ہے جس سے وہ بظاہر مسلح شخص کو اندر داخل ہوکر فائرنگ کرنے میں مدد کرتے ہیں۔

ویڈیو میں ایک شخص کو گولی لگنے سے دروازے کے باہر گرتے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ حملہ آور کے ساتھ ایک اور سیکیوٹی اہلکار مقابلہ کرتا ہے۔

حملے کے بعد آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے کہا کہ سفارتی مشن کے سیکیورٹی سربراہ قتل ہوگئے ہیں جبکہ دیگر دو سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوگئے ہیں مگر ان کی طبیعت بہتر ہے، تاہم وزارت خارجہ نے کہا کہ حملہ سے متعلق تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے ٹوئٹر پر کہا کہ ’حملہ دہشت گرد قدم تھا، جس میں فرسٹ لیفٹیننٹ اورکھن رضوان جاں بحق ہوگیا ہے‘۔

تہران کے پولیس چیف جنرل حسین رحیمی نے کہا کہ حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے جو کہ ایک ایرانی شخص ہے جس کی شادی آذربائیجان کی خاتون سے ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ حملہ آور کی اہلیہ کو 9 ماہ تک سفارت خانے میں رکھا گیا تھا۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نصیر کنانی نے کہا کہ ایران اس حملے کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے پیچھے ’ذاتی مقصد‘ تھا۔

ایرانی وزارت خارجہ اور وزارت داخلہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ثبوت اور ابتدائی مشاہدات کی بنیاد پر یہ بات سامنے آئی ہے کہ حملہ آور نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر حملہ کیا۔

آذربائیجان کے سفارت خانے پر حملے پر پاکستان کی جانب سے بھی اظہار مذمت کیا گیا۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت اور عوام تہران میں آذربائیجان کے سفارت خانے پر ہونے والے حملے پر شدید غم زدہ ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کردہ بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تہران میں حملے سے سوگوار خاندانوں سے تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، پاکستان دکھ کی اس گھڑی میں آذربائیجان کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔

روس کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووف نے کہا کہ آج ہونے والا حملہ افسوس ناک ہے، ہم اپنے آذربائیجانی ساتھیوں سے تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں