الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق: فنڈز منجمد ہونے سے پنجاب میں جاری ترقیاتی منصوبے داؤ پر لگ گئے

29 جنوری 2023
محکمہ خزانہ نے مبینہ طور پر نگران حکومت پنجاب کے حکم پر الیکشن کمیشن کی ہدایات کے بہانے فنڈز منجمد کیے—فائل فوٹو: ڈان نیوز
محکمہ خزانہ نے مبینہ طور پر نگران حکومت پنجاب کے حکم پر الیکشن کمیشن کی ہدایات کے بہانے فنڈز منجمد کیے—فائل فوٹو: ڈان نیوز

محکمہ خزانہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ہدایات کو بہانہ بناتے ہوئے مبینہ طور پر نگراں پنجاب حکومت کے حکم پر تمام میٹروپولیٹن، میونسپل کارپوریشنز کے اکاؤنٹس میں رقوم کی منتقلی پر پابندی عائد کر دی جس کے بعد پنجاب بھر میں جاری ترقیاتی اسکیموں کی تکمیل خطرے میں پڑگئی۔

ڈان اخبار کی رپوٹ کے مطابق لاہور میں صورتحال پریشان کن دکھائی دے رہی ہے جہاں محکمہ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ فنڈز کی منتقلی پر پابندی عائد کرنے کے بعد کئی چھوٹے اور درمیانی ترقیاتی منصوبوں پر کام روک دیا گیا تھا۔

ایک سرکاری عہدیدار نے ڈان کو بتایا عام طور پر جاری اسکیموں کے فنڈز کو بہترین عوامی مفاد میں منصوبوں کی بروقت تکمیل کے پیش نظر روکا نہیں جاتا لیکن یہاں عجیب معاملہ ہے کہ محکمہ خزانہ نے مبینہ طور پر نگران حکومت پنجاب کے حکم پر الیکشن کمیشن کی ہدایات کے بہانے نہ صرف نئی اسکیموں بلکہ جاری اسکیموں کے فنڈز بھی منجمد کر دیے ہیں جب کہ ای سی پی نے اپنے 27 جنوری کے خط میں ایسی ہدایات نہیں دیں۔

سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو صورت حال کا نوٹس لینا چاہیے اور عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے محکمہ خزانہ کو تمام جاری اسکیموں کے لیے فنڈز جاری کرنے کا حکم دینا چاہیے۔

جاری اسکیموں کے لیے فنڈز کا اجرا متعلقہ محکموں کو لیٹر جاری کرنے سے قبل ہی روک دیا گیا تھا، ترقیاتی محکموں کی جانب سے جاری اسکیموں کے لیے فنڈز کا اجرا مبینہ طور پر زبانی ہدایات پر روکا گیا۔

محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ کمیونٹی ڈیولپمنٹ کی جانب سے 27 جنوری کو جاری کردہ خط کے مطابق تمام مقامی حکومتی اداروں کو فنڈز کا اجرا الیکشن کمیشن کی 22 جنوری کو ہدایات پر عمل کرتے ہوئے روک دیا گیا جن میں کہا گیا تھا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا صوبوں میں کسی بھی قسم کی ترقیاتی اسکیموں کا اعلان/عمل درآمد نہ کیا جائے سوائے ان کے جو جاری ہیں اور اس نوٹیفکیشن کے اجرا سے قبل منظور کی گئیں۔

عہدیدار نے بتایا کہ محکمہ لوکل گورنمنٹ کے خط کے علاوہ دیگر محکموں بشمول ہاؤسنگ، اربن ڈیولپمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، کمیونیکیشن اینڈ ورکس، ڈیولپمنٹ اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹیز، ایل ڈی اے، واسا یا لاہور اور دیگر بڑے شہروں میں پی ایچ اے کو باضابطہ طور پر مطلع نہیں کیا گیا۔

عہدیدار نے بتایا کہ ان محکموں کی جاری اسکیموں کے فنڈز کو محکمہ خزانہ نے خود ہی منجمد کر دیا۔

محکمہ خزانہ کی جانب سے اکاؤنٹنٹ جنرل پنجاب کو 20 جنوری کو جاری کردہ خط کے مطابق مختلف جاری اسکیموں کے فنڈز جاری کرنے کا کہا کیا گیا تھا لیکن بعد میں محکمہ خزانہ کے متعلقہ حکام نے سینئر حکام کے زبانی حکم پر مبینہ طور پر متعلقہ ایجنسیوں کو فنڈز کی آن لائن دستیابی روک دی گئی۔

ان اسکیموں میں لاہور کی مختلف یونین کونسلز میں سڑکوں کی بحالی/کارپیٹنگ وغیرہ کے کام شامل تھے۔

اسی طرح سے لاہور، ملتان، راولپنڈی، گوجرانوالہ، فیصل آباد، بہاولپور، ڈی جی خان، ساہیوال اور سرگودھا ڈویژن میں جاری کئی دیگر اسکیموں پر بھی کام روک دیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں