ملک کو لوٹنے والا ’پانچ کا ٹولہ‘ انجام کو پہنچ چکا ہے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 01 فروری 2023
مریم نواز نے کہا کہ آج اگر ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑتی ہیں تو اس کی وجہ آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ ہے—فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ آج اگر ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑتی ہیں تو اس کی وجہ آئی ایم ایف سے کیا گیا معاہدہ ہے—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے ملک کی خراب معاشی صورتحال کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کو بے دردی سے لوٹنے والا ’پانچ کا ٹولہ‘ تھا جو اپنے انجام کو پہنچ چکا ہے۔

بہاولپور میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا ہے کہ آج اگر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھی ہیں تو اس کی وجہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے کیا گیا وہ معاہدہ ہے جس سے عمران خان نے ملک کو گروی رکھ دیا۔

مریم نواز نے کہا کہ مجھے علم ہے کہ پاکستان میں مہنگائی ہے جس کا مجھے نہ صرف احساس ہے بلکہ دل کو تکلیف ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں آٹا، چینی، پیٹرول، گھی سمیت تمام اشیا مہنگی ہیں جس کا مجھے نہ صرف احساس ہے بلکہ دل کو بھی تکلیف ہے کیونکہ جب آپ کے گھروں پر پریشانیاں آتی ہیں تو اس سے بڑی پریشانیاں ہمارے دلوں پر آتی ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ مشکل فیصلوں سے نواز شریف لندن میں پریشان ہیں مگر ہمیں ضرور دیکھنا چاہیے کہ جو مشکل فیصلے کیے جارہے ہیں اور ملک ہچکولے کھاتا ہے اس کی وجہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2018 سے 2022 تک جن حالات سے ملک گزر کر آیا ہے شکر کریں پاکستان بچ گیا ہے اور تباہی کے دھانے تک پہنچ کر واپس آیا ہے ورنہ یہ تو اگلے 12 برس کا منصوبہ بھی بنا کر بیٹھے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج اگر ہمیں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانا پڑتی ہیں تو اس کی وجہ آئی ایم ایف سے کیا گیا وہ معاہدہ ہے جو عمران خان نے کیا تھا جس کے بدلے نہ صرف ملک کی تقدیر آئی ایم ایف کے حوالے کردی بلکہ ملک کو بھی گروی رکھ دیا۔

پارٹی کی سینئر نائب صدر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے لیے بہت آسان تھا کہ جس دن عمران خان نے اسمبلیاں توڑیں تو ہم الیکشن میں چلے جاتے اور اگر اس وقت الیکشن میں جاتے تو دو تہائی اکثریت سے جیت کر آتے۔

انہوں نے کہا کہ جو شخص ملک کو سری لنکا بنانے کی خواہش رکھ کر بیٹھا ہے شہباز شریف اور نواز شریف نے ملک کو سری لنکا بننے سے بچایا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس گروہ نے ملک کو بے دردی سے لوٹا ہے جو عمران اور اس کے سہولت کار پانچ کا ٹولہ تھا، اس پانچ کے ٹولے میں چاہے کھوسہ ہو، ڈیم والے بابا ہو، عمران ہو یا اس کی دو بے ساکھیاں ہوں تمام کے تمام اپنے انجام کو پہنچے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ اگر پاکستان کے 75 برسوں میں سے نواز شریف کی حکومت کے 9 برس نکالے جائیں تو پھر پاکستان میں کھنڈرات رہتے ہیں، جو بھی منصوبہ دکھاتے ہیں اس پر نواز شریف کا نام آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو دکھ اس بات کا نہیں کہ اس کی حکومت چلی گئی لیکن ان کو دکھ اس بات کا ہے کہ 2013 سے 2018 تک ایک ایک کرکے کامیابیاں سمیٹی تھیں وہ سب پانچ کے ٹولے نے گنوا دی اور 2016 اور 17 میں جب پاناما کا ڈرامہ لایا گیا تو عمران خان روز ٹی وی پر آکر کہتا تھا کہ ساری خرابیوں کی جڑ نواز شریف ہے، اگر وہ سچ تھا تو پھر گزشتہ چار برس میں تو دودھ اور شہد کی نہریں بہنی چاہیے تھیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ مسلم لیگ (ن) الیکشن سے ڈرتی ہے تو سن لیں اب مسلم لیگ (ن) میدان میں اتر چکی ہے اور جب بھی انتخابات ہوئے مسلم لیگ (ن) کلین سوئپ کرے گی۔

بعد ازاں مریم نواز نے پارٹی کے نئے عہدیداران اور کارکنان کو ملنے والی ذمہ داریوں کا حلف لیتے ہوئے بھرپور ساتھ دینے کا عزم لیا۔

پاکستان میں جو مہنگائی کا طوفان آیا ہے اس میں ہمارا قصور نہیں ہے، رانا ثنااللہ

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ موجودہ بحران میں آپ کے بجلی اور گیس کے بل بڑھے ہیں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے آپ کو بھی متاثر کیا ہے، لیکن مہنگائی کا طوفان گزشتہ حکومت کے آئی ایم ایف سے کیے گئے معاہدے کی وجہ سے آیا ہے۔

رانا ثنااللہ نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جو مہنگائی کا طوفان آیا ہے اس میں ہمارا قصور نہیں ہے کیونکہ اس کی بنیاد وہ معاہدہ ہے جو پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کے ساتھ کیا تھا جس میں ہر چیز درج ہے اور اس معاہدے کی وجہ سے ہم نے بھرپور مزاحمت کی کہ قیمتیں نہ بڑھائی جائیں۔

انہوں نے کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات قیمتیں نہ بڑھانے کی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے بھرپور کوشش کی جبکہ میاں نواز شریف پہلے دن سے اس بات کے حق میں نہیں تھے کہ عام آدمی پر بوجھ ڈالا جائے، لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاہدہ ہوا اس پر عمل درآمد کرنا ہماری مجبوری بنی، اگر ہم اس معاہدے پر عمل نہ کرتے تو پاکستان دیوالیہ ہوجاتا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بحران سے نکالنے کے لیے ہم نے جدوجہد کا آغاز بہاولپور سے کیا ہے جو پورے ملک تک جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں